الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

عالمی سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام میں مستقبل روشن ہے اور مستقبل بھارت  ہے: مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر


  آرم فلیکسیبل ایکسس فار اسٹارٹ اپس پروگرام کے ذریعے بھارت میں سیمی کنڈکٹر اسٹارٹ اپس کو بااختیار بنانے کےلئے سی ڈی اے سی نے  آرم کے ساتھ شراکت داری کی

الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت نے دو نئے اسٹارٹ اپ ، اہیسا ڈیجیٹل انوویشن اور کیلیگو ٹیکنالوجی کی شناخت کی، جو سیمی کان انڈیا فیوچر ڈیزائن ڈی ایل آئی اسکیم میں تعاون دیں گے

بھارتی یونیورسٹیوں کے لئے سیمی کنڈکٹر فیبریکیشن ٹیکنالوجی  کا نصاب مشترکہ طور پر تیار کرنےکے لئے آئی آئی ایس سی بنگلورو کے سی آئی این ایس ای اور لیم ریسرچ انڈیا نے  مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے

Posted On: 29 JUL 2023 4:21PM by PIB Delhi

ہنرمندی کے فروغ اور الیکٹرانکس و اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب راجیو چندر شیکھر نے سیمی کان انڈیا کانفرنس کے دوسرے دن کا آغاز کرتے ہوئے ، کانفرنس میں شریک  یونیورسٹیوں، اسٹارٹ اپ، سیمی کنڈکٹر کی اہم کمپنیاں اور بھارت کے مختلف سرکاری  شراکتداروں  کے اسٹیک ہولڈروں سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب کے دوران  وزیر موصوف نے سیمی کنڈکٹر  صنعت کے قیام کے بعد ، دو سال سے بھی کم کی مدت میں ہوئی پیش رفت کے بارے میں بتایا۔ انھوں نے اگلی دہائی میں سیمی کنڈکٹرز  کے شعبے میں ایک مضبوط عالمی کردار ادا کرنے کے  بھارت کے ہدف  کے بارے میں بھی بتایا۔

وزیر موصوف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کے ذریعے  دئیے گئے سرمایے کے ساتھ، اہم اگلے دس برسوں میں عالمی سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام  میں ایک مضبوط، متحرک اور عالمی سطح پر اپنی موجودگی مقابلہ جاتی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ہم یقینی طور پر ایسا کرنا چاہتے ہیں ، جو ہمارے شمالی ممالک نے  30 برسوں میں 200 ارب ڈالر کی لاگت کے ساتھ کیا اور کامیاب نہیں ہوسکے۔ سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام میں مستقبل روشن ہے اور مستقبل بھارت ہے۔‘‘

جناب چندر شیکھر نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھارت نے سیمی کنڈکٹر سمیت  اس صنعت کے اہم شعبوں میں جاپان اور امریکہ سمیت دیگر ممالک کے ساتھ مضبوط شراکتداری کی ہے۔ انھوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ گذشتہ 15 مہینوں میں، بھارت اور دیگر ممالک کے درمیان  اہم دورے اور معاہدے ہوئے ہیں، جو ایسی اہم کامیابیوں کی نشاندہی کرتے ہیں، جنھیں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا امریکی  دورہ  اہمیت کا حامل ہے، جہاں انھوں نے ابھرتی ہوئی صنعتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صدر بائیڈن کے ساتھ ایک تاریخی معاہدہ کیا۔ سیمی کنڈکٹر سمیت مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہوئے جاپان کے ساتھ بھی ایک معاہدہ ہوا۔ بھارت نے یوروپی یونین  کے تجاررتی اور ٹیکنالوجی کونسل کے ساتھ بھی ایک معاہدہ کیا۔  انھوں نے کہا  کہ عالمی مفادات، سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کے مستقبل کے عالمی وژن اور بھارت کی اپنی  امنگوں اور صلاحیتوں کے درمیان یکسانیت نظر آتی ہے۔‘‘

اسٹارٹ اپ اور انکیوبیشن مراکز کے بارے میں بتاتے ہوئے جناب چندر شیکھر نے اس بات پر زور دیا کہ سرکار  انھیں مدد دینے کے لئے کس طرح فائدوں کی پیش کش کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اب تک 7 چپ ڈیزائن اسٹارٹ اپ کو اپنی مصنوعات تیار  کے لئے مالی و دیگر معاونت کو منظوری دی گئی۔ اس اقدام کو مسلسل  اعتماد اور  حمایت حاصل ہورہی ہے۔  یہ اسٹارٹ اپس کے لئے   گہری تکنیک اور سیمی کنڈکٹر ڈیزائن میں زیادہ معلومات حاصل کرنے کا نسبتاً نیاموقع ہے۔ ہم اس بات پر غور کررہے ہیں کہ ممکنہ طور پربڑی کمپنیوں کو بھی اس پروگرام میں شامل کیا جائے۔  وزیر موصوف نے واضح کیا کہ ہم نے ایک ڈیجیٹل انڈیا آر آئی اے سی- وی پروگرام  (ڈی آئی آر-وی) شروع کیا ہے اور تعلیمی اداروں سےمنسلک اسٹارٹ اپ اور انکیوبیشن مراکز کی ایک بڑی تعداد  آر آئی ایس سی-وی کے مستقبل اور اس میں کام آنے والے آلات (ڈیوائس)  پر توجہ مرکوز کررہے ہیں۔‘‘

سیمی کنڈکٹر سے متعلق تحقیق کی پیش رفت کے  بارے میں جناب راجیو چندر شیکھر نے ’’انڈیا سیمی کنڈکٹر ریسرچ سینٹر‘‘ کے قیام کا ذکر کیا۔  اس ادارے کا مقصد ایک مشترکہ کوشش ہے، جس میں سرکاری اور نجی سطح کی  دونوں طرح کی شراکتداری شامل ہے۔  اس میں متعدد غیر ملکی اور تعلیمی اداروں،  عالمی سیمی کنڈکٹر کمپنیاں، بھارتی صنعتی ادارے اور سرکار اہم شراکتدار ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہمارا  مقصد،  ادارے کے ڈیزائن کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنے والے محنتی شراکتداروں کا ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کرنا ہے۔ یہ تحقیقی مرکز بہت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ یہ ہمارے تحقیقی عزائم  کے لئے اہم مرکز کے طور پر کام کرے گا اوراس تحقیقی ماحولیاتی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گا ،جو ہمارے مقصد کو پورا کرے گا۔‘‘

سیمی کان انڈیا 2023 کے دوسرے روز تین اہم اعلانات کئے گئے، جن میں ہنرمندی سے متعلق جدید ترین نصاب  تیار کرنے کے لئے نئی شراکتداری کرنا، سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام میں ترغیب دینے  کے لئے ا میدافزا دو  اہل اسٹارٹ اپس کی شناخت کرنا اور  اس شعبے میں  اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لئے پروگراموں کا آغاز کرنا شامل ہے۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران ، سی  ڈی اے سی نے  آرم فلیکسیبل ایکسس اسٹارٹ اپس پروگرام کے ذریعے بھارت میں سیمی کنڈکٹر اسٹارٹ اپس کو بااختیار بنانے کے لئے  دنیا کی نمایاں سیمی کنڈکٹر آئی پی کمپنی آرم کے ساتھ  شراکت داری کا اعلان کیا۔

سیمی کنڈکٹر میں شامل مزید دو اسٹارٹ اپ/ایم ایس ایم ای کو  سیمی کان انڈیا فیوچر ڈیزائن ڈی ایل آئی اسکیم میں شراکت دار کے طور پر اعلان کیا گیا۔ ان میں سے ایک چنئی میں قائم  اہیسا ڈیجیٹل انوویشن پرائیوٹ لمیٹڈ (اہیسا) ہے۔ اہیسا، ٹیلی کام، نیٹ ورکنگ اور سائبر سیکورٹی  ڈومین  کے شعبے میں اپنی خدمات فراہم کرتی ہے۔ دوسرا اسٹارٹ اپ کیلیگو ٹیکنالوجیز ہے، جو بنگلورو میں قائم ہے اور یہ ایچ پی سی، بگ ڈیٹا اور اے آئی/ ایم ایل شعبے میں عالمی کمپنیوں کو اپنی خدمات فراہم کرتا ہے۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی)، بنگلورو کے سینٹر فار نینو سائنس اینڈ انجینئرنگ (سی ای این ایس ای) اور لیم ریسرچ انڈیا کے درمیان ایک مفاہمی نامے کے ذریعے  ایک اہم تعاون کا آغاز بھی کیا گیا۔ ان کا مقصد بھارتی یونیورسٹیوں کے لئے ایک خصوصی نصاب تیار کرنا ہے، جس میں لیم ریسرچ کے  سیمی ورس ٹی ایم سالیوشنز ورچوئل فیبریکیشن سافٹ وئیر، ایس ای ملیٹر 3ڈی کا استعمال کرتے ہوئے سیمی کنڈکٹر فیبریکیشنکی تعلیم دی جائے گی۔

مرکزی وزیر مملکت جناب چندر شیکھر کی موجودگی میں یہ اعلانات  کئے گئے۔  انھوں نے بھارت کے سیمی کنڈکٹر بازار کے فروغ میں تعاون دینے کے لئے ان شراکت داریوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

سیمی کان انڈیا کانفرنس 2023 کا افتتاح کل وزیراعظإ ناب نریند رمودی نے کیا تھا۔ اس کانفرنس کا یہ دوسرا ایڈیشن ہے۔ پہلے ایڈیشن کا انعقاد 2022 میں کیا گیا تھا۔  اپنے قیام کے بعد سے بھارتی سیمی کنڈکٹر صنعت میں کئی نئے  پروڈکٹس، ٹیکنالوجیز اور  پیشہ ور افراد شامل ہوئے ہیں،جنھوں نے اس صنعت کی مجموعی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔

******

ش ح۔ ن ر

U NO:7734



(Release ID: 1944143) Visitor Counter : 89