صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

جی -20 گلوبل فوڈ ریگولیٹرس چوٹی اجلاس 20 اور 21 جولائی کو نئی دہلی میں منعقد کیا جارہا ہے؛ یہ اجلاس ہندوستان میں پہلی بار منعقد ہورہا ہے


30بین الاقوامی تنظیموں اور 25 بین الاقوامی تحقیقی اداروں ؍یونیورسٹیوں کے مندوبین کے ساتھ 40 سے زیادہ ممالک کے فوڈ ریگولیٹرس حصہ لیں گے

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے گلوبل فوڈ ریگولیٹر چوٹی اجلاس 2023 کے جی-20 پروگرام کے لوگو اور بروشر کی نقاب کشائی کی

گلوبل فوڈ ریگولیٹر چوٹی اجلاس غذائی تحفظ کے اہم پہلو پر توجہ مرکوز کرے گا:ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

گلوبل فوڈ ریگولیٹر چوٹی اجلاس ہندوستان کی جی-20 کی صدارت –ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل کے عین مطابق ہے:پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل

Posted On: 17 JUL 2023 5:31PM by PIB Delhi

گلوبل فوڈریگولیٹرس چوٹی اجلاس 2023پہلی بار جی-20 پروگرام کی شکل میں دہلی میں منعقد کیا جارہا ہے۔اس اجلاس کا انعقاد صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی دیکھ ریکھ میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا (ایف  ایس ایس اے آئی)کے ذریعے 20 اور21 جولائی 2023 کو مانک شاہ آڈیٹیوریم  نئی دہلی میں کیا جارہا ہے۔

صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج صحت و خاندانی بہبود کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل کی موجودگی میں چوٹی اجلاس کے لوگو کی نقاب کشائی کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ چوٹی اجلاس روم ، اٹلی کے باہر منعقد کیا جارہا ہے۔ عالمی غذائی ضابطہ کار چوٹی اجلاس غذائی تحفظ کے اہم پہلو پر توجہ مرکوز کرے گا، جس پر غذائی تحفظ کی طرح ہی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔  انہوں نے کہا کہ چوٹی اجلاس 40 سے زیادہ ممالک کے غذائی ضابطہ کاروں کے لئے تعاون اور ایک ساتھ کام کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم کی شکل میں کام کرے گا۔ اس انعقاد میں 30 بین الاقوامی تنظیموں اور 25 بین الاقوامی تحقیقی اداروں ؍یونیورسٹیوں کے نمائندے بھی حصہ لیں گے۔

 

 

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے یقین ظاہر کیا کہ اجتماعی کوششوں کے توسط سے یہ چوٹی اجلاس عالمی غذائی تحفظ کے معیارات کے تال میل، ضابطہ ڈھانچے میں اصلاح اور دنیا بھر میں صارفین کے لئے محفوظ اور اعلیٰ معیار کی غذا کے التزام کو بڑھاوا دے گا۔

 

0002.jpg

 

صحت و خاندانی بہبود کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے گلول فوڈ ریگولیٹر چوٹی اجلاس کو  اہم اور لازمی بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ’’چوٹی اجلاس ہندوستان کی جی -20 کی صدارت –ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل کے موضوع کے مطابق ہے۔ ہندوستانی روایت ہمیشہ سروے بھونتو سوکھینہ کے بارے میں رہی ہے اور یہ چوٹی اجلاس اسی سمت میں ایک قدم ہے۔‘‘

یہ چوٹی اجلاس شرکاء کو غذائی تحفظ اور ضابطہ پہلوؤں پر ایک ضروری نیٹ ورک پر غوروخوض کرنے کے لئے ایک قابل قدر پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔ عمل آوری کی ضرورتوں کی کارآمد سمجھ اور غذائی تحفظ معیارات ؍ضابطوں پر اعلیٰ روایتوں ، تجربات اور کامیابی کی کہانیوں کا باہمی تبادلہ عالمی ضابطہ کاروں ؍ایجنسیوں کے درمیان تال میل قائم کرنے کے لئے تعاون کے تعلق سے کام کے شعبوں کی شناخت کرنے کے مواقع تلاش کرنا اورمعلومات ساجھا کرنے کے لئے آلات و تکنیک تیار کرنا ہے۔

چوٹی اجلاس میں مختلف ممالک، بین الاقوامی تنظیموں اور قومی اداروں  کی نمائندگی کرنے والے  مختلف اسٹیک ہولڈرز کی سرگرم شراکت داری کی امید ہے۔ جی-20 ممبر ممالک کے غذائی ضابطہ کار چوٹی اجلاس میں حصہ لیں گے اور غذائی تحفظاتی نظام و ضابطہ ڈھانچے کو  بہتر کرنے کے لئے اپنی عہد بندی کا اظہا رکریں گے۔ مشہور بین الاقوامی ادارے اور کئی غذائی تحقیقاتی ادارے جیسے عالمی صحت تنظیم(ڈبلیو ایچ او)، کوڈیکس، غذا اور زرعی تنظیم(ایف اے او)، جوکھم کے تجزیے کے لئے وفاقی ادارہ (بی ایف آر)(جرمنی)، دی سینٹر فار فوڈ سیفٹی اینڈ اپلائیڈ نیوٹریشن(یو ایس اے)، ہیلتھ کنیڈا، دی آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آ ف فوڈ سیفٹی  اینڈ ٹیکنالوجی وغیرہ اپنی مہارت اور نظریے کے تعاون پر غورو خوض کریں گے۔

اس چوٹی اجلاس میں کئی اہم پہلوں کی شروعات ہوگی، جو غذائی تحفظ معلومات کی رسائی اور ساجھا کاری میں انقلابی تبدیلی لائے گی۔ ان پہلوں میں فوڈ –او-کوپوئیا کا اجراء بھی شامل ہے۔یہ غذا زمرہ وار مونوگراف کا ایک وسیع مجموعہ ہے، جو مخصوص اور اہم مصنوعات زمروں کے لئے تمام نافذ معیارات کے لئے واحد –نقطہ پس منظر کی شکل میں کام کرتا ہے۔

ایک اور قابل ذکر پہل مشترکہ ضابطہ کار پلیٹ فارم ’سنگرہ‘(سیف فوڈ فار نیشنز:گلوبل فوڈ ریگولیٹری اتھارٹیز ہینڈ بک)ہے۔ یہ دنیا بھر کے 76ممالک کے فوڈ ریگولیٹری اتھارٹیز کا ڈاٹا بیس ہے ، جو ان کے مینڈٹ ، غذائی تحفظ ایکو سسٹم ، غذائی تجرباتی سہولیات، غذائی حکام کے لئے  رابطہ تفصیل اور ایس پی ایس؍ٹی بی ٹی؍کوڈیکس ؍ڈبلیو اے ایچ او سے متعلق معلومات پیش کرتا ہے۔ مجموعہ نہ صرف ہندی اور انگریزی میں ، بلکہ 6ہندوستانی زبانوں:گجراتی، مراٹھی، تمل، تیلگو، کنڑ اور ملیالم میں بھی دستیاب ہے۔

ایف ایس ایس اے آئی کے سی ای او جناب جی کملا وردھانا راؤ نے کہا کہ دو دنوں کے دوران اس چوٹی اجلاس میں طرح طرح کی سرگرمیاں شامل ہوں گی، جن میں بین الاقوامی اداروں اور سائنسدانوں کی اہم تقاریر، غذائی ضابطہ کاروں کے ساتھ تکنیکی و مکمل سیشن ، موجودہ اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کا انٹرایکٹیو سیشن اور باہمی و کثیر فریقی میٹنگیں شامل ہیں۔

 

************************

 

 

ش ح۔ ج ق۔ ن ع

(17.07.2023)

(U: 7115)



(Release ID: 1940313) Visitor Counter : 100