سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان نے دنیا کی جدید ترین اسٹیل روڈ ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ سی ایس آئی آر- سنٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی آر آر آئی)، نئی دہلی، جس کی بنیاد 1952 میں رکھی گئی تھی، نے ایک انقلابی اسٹیل سلیگ روڈ ٹیکنالوجی کی ترقی کی راہ ہموار کی ہے جو سڑک کی تعمیر میں اسٹیل پلانٹس کے فضلہ اسٹیل سلیگ کے بڑے پیمانے پر استعمال کی سہولت فراہم کرتی ہے


وزیر موصوف نے کہا کہ سڑکوں کو ہموار کرنے میں اسٹیل سلیگ ٹیکنالوجی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ”ویسٹ ٹو ویلتھ“ منتر کے مطابق ہے۔ یہ جدید تکنیکی اقدام فضلہ اسٹیل کی سلیگ اور غیر پائیدار کان کنی اور قدرتی مجموعوں کی کھدائی کی وجہ سے ماحولیاتی انحطاط کے مسئلے کو بھی حل کرتا ہے

اسٹیل سلیگ سڑکیں ہندوستانی خطوں کے لیے موزوں ترین ہیں، ان کی قیمت تیس فیصد سستی ہے اور تین گنا زیادہ پائیدار ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ہندوستان کا قومی شاہراہوں کا نیٹ ورک، 1.45 لاکھ کلومیٹر پر، اب امریکہ کے بعد دنیا میں دوسرا سب سے بڑا ہے، اور وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت کے پچھلے نو سالوں میں اس میں 59 فیصد اضافہ ہوا ہے

Posted On: 17 JUL 2023 6:23PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج اعلان کیا کہ ہندوستان نے دنیا کی جدید ترین اسٹیل روڈ ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی ایس آئی آر- سنٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی آر آر آئی)، نئی دہلی، جس کی بنیاد 1952 میں رکھی گئی تھی، نے ایک انقلابی اسٹیل سلیگ روڈ ٹیکنالوجی کی ترقی کی راہ ہموار کی ہے جو سڑک کی تعمیر میں اسٹیل پلانٹس کے فضلہ اسٹیل سلیگ کے بڑے پیمانے پر استعمال میں سہولت فراہم کرتی ہے۔

 

 

وزیر موصوف نے مزید انکشاف کیا کہ جون 2022 میں، گجرات میں سورت ملک کا پہلا ایسا شہر بن گیا جس نے پراسیسڈ اسٹیل سلیگ (صنعتی فضلہ) سڑک حاصل کی جسے سائنسی اور صنعتی تحقیقی کونسل (سی ایس آئی آر)، سینٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی آر آر آئی)، مرکزی وزارت اسٹیل، سرکاری تھنک ٹینک نیتی آیوگ، اور آرسیلر متل نپون اسٹیل (AM/NS) کے مشترکہ منصوبے کے حصے کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔

سلیگ زیادہ تر اسٹیل پلانٹوں میں اسٹیل بنانے کے عمل کے دوران کچی دھات سے پگھلی ہوئی میل سے بنا ہوتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سڑکوں کو ہموار کرنے میں اسٹیل سلیگ ٹیکنالوجی وزیر اعظم نریندر مودی کے ”ویسٹ ٹو ویلتھ“ منتر کے مطابق ہے۔ ”یہ جدید تکنیکی اقدام فضلہ اسٹیل سلیگ اور غیر پائیدار کان کنی اور قدرتی مجموعوں کی کھدائی کی وجہ سے ماحولیاتی انحطاط کے مسئلے کو بھی حل کرتا ہے۔ سی آر آر آئی نے سڑک کی تعمیر میں فضلہ مواد کے پائیدار استعمال کے لیے کئی کلیدی ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں“، انہوں نے کہا۔

بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) نے ہندوستان-چین سرحدی علاقے کے ساتھ اروناچل پردیش میں دیرپا ہیوی ڈیوٹی سڑک کی تعمیر کے لیے بھی اسٹیل سلیگ کا استعمال کیا۔ اسٹیل سلیگ کا مواد ٹاٹا اسٹیل لمیٹڈ نے مفت دیا تھا اور جمشید پور سے اروناچل پردیش تک ہندوستانی ریلوے کے ذریعہ مفت پہنچایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، ہندوستان کی سب سے بڑی سڑک بنانے والی ایجنسی، نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے این ایچ-66 (ممبئی-گوا) پر اسٹیل سلیگ روڈ ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے، جنہوں نے آج یہاں سنٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا، کہا کہ اسٹیل سلیگ روڈ کی قیمت نہ صرف روایتی سڑک سے تقریباً 30 فیصد سستی ہے بلکہ یہ زیادہ پائیدار اور موسمی تبدیلیوں کے خلاف مزاحم بھی ہیں۔

 

 

ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹیل پیدا کرنے والا ملک ہے۔ فی ٹن اسٹیل کی پیداوار کے لیے تقریباً 200 کلوگرام اسٹیل سلیگ ٹھوس فضلہ کے طور پر پیدا ہوتا ہے۔ ملک میں اسٹیل سلیگ کی پیداوار تقریباً 19 ملین ٹن سالانہ ہے اور 2030 تک اس کے 60 ملین ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے۔ پراسیسڈ اسٹیل سلیگ ایگریگیٹس کے طور پر اسٹیل سلیگ کی ممکنہ قیمت بندی اسٹیل سلیگ روڈ کی شکل میں سڑک کی تعمیر کے لیے قدرتی ایگریگیٹس کا ایک ماحول دوست سرمایہ کاری مؤثر متبادل فراہم کرتی ہے۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر نے سی آر آر آئی، سرکاری تھنک ٹینک نیتی آیوگ، مختلف مرکزی وزارتوں بشمول اسٹیل، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز، شہری ترقی اور دیہی ترقی، این ایچ اے آئی، انجینئرنگ انسٹی ٹیوٹس کے درمیان مزید مشغولیت، ہم آہنگی اور وسائل کو جمع کرنے پر زور دیا۔

 

 

پچھلے نو سالوں میں تقریباً 50,000 کلومیٹر قومی شاہراہیں شامل کی گئی ہیں، جب کہ تعمیر کی رفتار 2014 سے 12 سے 29 کلومیٹر فی دن تک دگنی ہو گئی ہے۔

”ہندوستان کا قومی شاہراہوں کا نیٹ ورک، 1.45 لاکھ کلومیٹر پر، اب امریکہ کے بعد دنیا میں دوسرا سب سے بڑا ہے، اور پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کے پچھلے نو سالوں میں اس میں 59 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کارنامے کو حاصل کرنے کے لیے ملک میں قومی شاہراہ کی تعمیر جنوری 2023 میں بڑھ کر 1,029 کلومیٹر ہو گئی جو اگست 2022 میں 419 کلومیٹر تھی۔

دورے کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر ’ایک ہفتہ ایک لیب‘ پروگرام کا بھی آغاز کیا۔ انہوں نے طلبا کے ساتھ بھی بات چیت کی جو سی آر آر آئی کے ایک گائیڈڈ ٹور پر ’ون ویک ون لیب‘ مہم کے حصے کے طور پر کرائے جا رہے تھے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

17-07-2023

U: 7121



(Release ID: 1940310) Visitor Counter : 96