زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز كا مقصد صرف پروڈکشن کے بجائے پسماندہ کسانوں کی مدد کی خواہش کو پورا كرنے كا  واضح تصور كے ساتھ  مكمل ویلیو چین کی ترقی ہونی چاہیے : منوج آہوجا


فارمر پروڈیوسر تنظیموں (ایف پی اوز) کی تشکیل اور فروغ پر قومی ورکشاپ

Posted On: 12 JUL 2023 5:42PM by PIB Delhi

حكومتِ ہند كی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے چھوٹے کسانوں كے زرعی کاروبار كے کنسورشیم )ایس ایف اے سی(کے اشتراک سے آج یہاں فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز )ایف پی اوز( کی تشکیل اور فروغ پر ایک روزہ قومی ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ اپنے صدارتی خطاب میں سکریٹری جناب منوج آہوجا نے قیادت کی طرف سے ادا کیے گئے اہم کردار کے بارے میں بات کی اوركہا كہ صرف پیداوار کی بجائے پسماندہ کسانوں کی مدد کی خواہش کی تكمیل كے واضح تصور كے ساتھ مكمل ویلیو چین کی ترقی  ایف پی او کا ہدف ہونا چاہیے۔

اپنے خطاب میں جناب قدوائی نے سی بی بی اوز کے آءی ایز کے ذریعے نگرانی کی ضرورت، حکومتی عہدیداروں کی حساسیت؛ ایف پی اوز کے لیے لائسنس اور بینک فنانس حاصل کرنے میں سرکاری ایجنسیوں کی سہولت پر زوردیا۔

ورکشاپ کے تکنیکی سیشن کا اے ایس اور ایم ڈی  (ایس ایف اے سی) نے آغاز کیا جس میں اسکیم کی صورتحال اور اہم اشارے کے لیے روڈ میپ کا اشتراک کیا گیا۔ تکنیکی سیشن كےموضوعات درج ذیل تھے:

  • سالِم ویراپانڈی وتارا کلانجیم کی محترمہ بی سیوارانی اور کرشی وکاس واگرامین پرشکشن سنستھا کے آشیش نپھاڑے نے کسانوں کو کامیابی کے ساتھ متحرک کرنے کے تجربات کا اشتراک کیا، جسے دیگر سی بی بی اوز کے ذریعے عملاً دہرایا جا سکتا ہے۔
  • مارکیٹ لنکیجیز کو فعال کرنے کے لیے، او این ڈی پر پریزنٹیشن بھی دی گئی اور 900 سے زیادہ ایف پی اوز کا کامیاب انضمام پیش کیا گیا۔ سِگنیكیچ نے ایف پی اوز کے لیے بی 2 بی روابط پیش کیے جنہیں دوسرے ایف پی اوز کے ذریعے عملاً دہرایا جا سکتا ہے۔ الند بھوتائی ملٹس فارمرز پروڈیوسر کمپنی، او آر ایم اے ایس اور کوریا ایگرو پروڈیوسر کمپنی نے بھی ایف پی اوز کے کامیاب مارکیٹ روابط کو بیان کیا
  • سیٹماءل ستیش كلب او پتھاگر اور ڈی وی اے آر اے ای رجسٹڑی  نے ایف پی اوز کے ذریعہ مقامی قدر میں اضافے کی کچھ جدید مثالیں شیئر کیں۔
  • ٹرائبل کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن (ٹراءیفیڈ) نے اپنی اسکیمیں، قبائلی ایف پی اوز کو فروغ دینے اور مارکیٹ سے منسلک کرنے کا تجربہ پیش کیا۔
  • نابارڈ کے ذیلی ادارے نبسانرکشن نے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کی تفصیلات اور اسکیم کے تحت گارنٹی حاصل کرنے والے ایف پی اوز کی کچھ کامیاب مثالیں پیش کیں۔

قومی ورکشاپ کی صدارت حكومت ہند كے سکریٹری (زراعت) جناب منوج آہوجا نے كی۔ ایڈیشنل سیکرٹری جناب فیض احمد قدوائی اور ایڈیشنل سکریٹری اور منیجنگ ڈائریکٹر ایس ایف اے سی ڈاکٹر منیندر کور دویدی نے شرکاء سے خطاب کیا۔ 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سکریٹری، کمشنر اور ڈائریکٹر (زراعت) سمیت 100 سے زیادہ شرکاء اور اسکیم کی 15 پروجیکٹ نافذ کرنے والی ایجنسیاں (مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ایجنسیاں) ورکشاپ میں موجود تھیں۔

ورکشاپ کا اختتام ایک کھلے اجلاس کے ساتھ ہوا جہاں اسکیم کے اہم آپریشنل پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بحث کے ایک حصے کے طور پر شرکاء نے تمام اداروں میں کراس لرننگ کو یقینی بنانے کے لیے معلومات اور مثالوں کے اشتراک کے اقدام كی ستاءش كی۔

پس منظر:

کسانوں کی پیداواری تنظیموں کی تشکیل اور فروغ کے لیے مرکزی سیکٹر اسکیم کے تحت قومی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ یہ سنٹرل سیکٹر اسکیم جس کی لاگت 6,865 کروڑ روپے ہے  کسانوں کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کے لیے 2020 میں ہندوستان کے معزز وزیر اعظم نے شروع کی تھی۔اس اسکیم کو بنیادی طور پر چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے مرتب کیا گیا ہے جو کہ 86 فی صد سے زیادہ کسانوں پر مشتمل ہیں۔اس اسکیم میں کسانوں کے اجتماعات کی تشکیل پر توجہ مرکوز کی گئی ہے تاکہ مالیاتی سلسلہ میں چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے وسیع پیمانے پر معیشتوں کو آسان بنایا جا سکے اور اس طرح پیداوار کی لاگت کو کم کیا جا سکے اور ان کی آمدنی میں اضافہ ہو سکے۔ مزید یہ کہ یہ اسکیم مختلف کاروباری سرگرمیوں کے لیے ایف پی او کے ذریعے لیے گئے قرضوں کے لیے کریڈٹ گارنٹی فراہم کرنے کا تصور سامنے لاتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت اب تک مجموعی طور پر 6,319 ایف پی او رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا


(Release ID: 1939101) Visitor Counter : 120