خلا ء کا محکمہ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ چندریان 3 دنیا کے لیے چاند کے نئے نظارے  سامنے لائے گا


پوری دنیا چندریان 3 کو بڑے تجسس،  توقعات  اور اُمید کے ساتھ دیکھ رہی ہے، اور ساتھ ہی اس کے ذریعہ  چاند اور کائنات کی بہت سی نئی خصوصیات اور اسرار سے پردہ اٹھائے  جانے کا انتظار کررہی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

’’چندریان 3 مشن سے چاند کے ایک قدم اور قریب پہنچنے کا اشارہ ملتا ہے‘‘: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 11 JUL 2023 5:58PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، جوہری توانائی کے محکمے اور خلائی محکمے اور وزارت کے عملے، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ دنیا  کے لئے چندریان-3 چاند کے نئے وسیع مناظر سامنے لائے گا۔

ای ٹی (اکنامک ٹائمز) گورننس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے پہلے مشن چندریان-1 نے چاند کے مختلف پہلوؤں پر نئی روشنی ڈالی تھی کیونکہ یہ چندریان-1 تھا جس کے ذریعہ  چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کا ثبوت ذریعہ  پہلی بار دنیا کے سامنے لایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب، پوری دنیا چندریان 3 کو بڑے تجسس ، توقعات اور امید کے ساتھ دیکھ رہی ہے، اور ساتھ ہی اس کے ذریعہ چاند اور کائنات کی بہت سی نئی خصوصیات اور اسرار سے پردہ اٹھانے کا انتظار کررہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010KSI.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چندریان 3 مشن اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ چاند کی سمت سفر میں ہم ایک قدم اور آگے بڑھے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ  اس حقیقت کو بھی ظاہر کرتا ہے کہ جہاں تک چاند کی تلاش کا تعلق ہے ہندوستان دوسرے ممالک سے پیچھے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، اس مشن کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ نہ صرف چاند سے چاند کا مشاہدہ کرے گا بلکہ چاند سے زمین کو بھی دیکھے گا، اس طرح ہندوستان دنیا کے تین یا چار ممالک کے  خصوصی  کلب کا حصہ بن جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران یہ واضح ہو گیا کہ امریکہ خلائی تحقیق میں ہندوستان کو برابر کا شراکت دار اور ساتھی سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناسا آج ہندوستان کے خلابازوں کو رشک سے دیکھ  رہا ہے اور آرٹیمس معاہدہ ، جہاں ہندوستان بھی دستخط کنندگان میں سے ایک ہے، ہندوستان کے عظیم خلائی  سفر کا ثبوت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VFNF.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی خلائی ٹکنالوجی صرف راکٹ لانچ کرنے تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ شعبہ جاتی ترقی کے لیے اس کے بہت  امید افزا  نتائج سامنے آئے  ہیں۔ ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے 6 دہائیوں کے ہندوستانی خلائی پروگرام کے دوران خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، آج خلا نے انسانی زندگی کے تمام شعبوں میں اپنی کارگزاری دکھائی ہے، جن میں سائنس اور ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکیشن، زراعت، تعلیم، صحت، دیہی ترقی، آفات کی وارننگ اور تخفیف، موسمیاتی تبدیلی کا مطالعہ، نیویگیشن، دفاع اور گورننس جیسے کچھ ناموں کو مثال کے طور پر پیش کیاجاسکتا  ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ امرت کال کے اگلے 25  برسوں میں، خلا کے ذریعے ہندوستان کے عروج کاسفر   شروع  ہوچکا  ہے اور خلائی معیشت مستقبل میں مجموعی اقتصادی ترقی کا ایک اہم ستون ثابت ہوگی۔ ہندوستان کی طرف سے اب تک لانچ کیے گئے 424 غیر ملکی سیٹلائٹس میں سے 389 وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت کے گزشتہ نو برسوں میں لانچ کیے گئے۔ مزید یہ کہ 174 ملین امریکی ڈالر کی آمدنی میں سے 157 ملین پچھلے نو  برسوں  میں آئے اور اسی طرح اب تک کمائے گئے 256 ملین یورو میں سے 223 ملین پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کے 9 برسوں کے دوران آئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0030CUI.jpg

ایک سوال کے جواب میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی تعلیم کا ایک ذریعہ بن چکی ہے اور اس نے جیو فزکس، ٹیلی میڈیسن جیسے شعبوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وائی فائی کے ذریعے خلائی ٹیکنالوجی کے توسط سے تعلیم بھی حاصل کی جا رہی ہے۔

خلائی شعبے کو کھولنے کے لئے پی ایم مودی کے وژن کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انضمام نیا منتر ہے کیونکہ دوسروں سے الگ تھلگ رہ کر کام کرنے کے دن ختم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ نتائج کے لیے  نہ صرف قومی سطح پر،  بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ناگزیر ہے ۔

*************

( ش ح ۔ س ب ۔ رض (

U. No.6947



(Release ID: 1938845) Visitor Counter : 207