کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کیمیکلز اور کھادوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ایم ایس ایم ای دواساز کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کی، انہوں نے ایم ایس ایم ای دواسازی کے شعبے میں خود کے ضابطے کی ضرورت پر زور دیا


‘‘ایم ایس ایم ای دواساز کمپنیوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ادویات کے معیار کے بارے میں چوکس رہیں اور خود کے ضابطے کے ذریعے اچھی مینوفیکچرنگ کے عمل کی طرف تیزی سے آگے بڑھیں’’

ایم ایس ایم ای دواساز کمپنیوں کے لیے جلد ہی شیڈول ایم کو لازمی بنایا جائے گا

‘‘ہندوستان میں تیار ہونے والی ادویات کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا’’

جعلی ادویات بنانے والی کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

Posted On: 11 JUL 2023 1:57PM by PIB Delhi

‘‘ایم ایس ایم ای دواساز کمپنیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ادویات کے معیار کے بارے میں چوکس رہیں اور خود کے ضابطے کے ذریعے مینوفیکچرنگ کے بہتر طریقہ کار (جی ایم پی) کی طرف تیزی سے آگے بڑھیں’’۔ یہ بات کیمیکلز اور کھادوں نیز صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج یہاں ایم ایس ایم ای شعبے کی دواساز کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہی۔

ایم ایس ایم ای دواسازی کے شعبے میں خود کے ضابطے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے ہندوستان کے لیے ‘دنیا کی فارمیسی’ کی حیثیت کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘دواسازی کے شعبے میں عالمی سطح پر ہمارا مقام مصنوعات کے معیار سے بنتا ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئیں کہ ہم اس مقام کو قدر اور معیار کے لحاظ سے مضبوط کریں۔ لہٰذا خود کے ضابطے کا کردار اہم ہو جاتا ہے’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SFHB.jpg

بنیادی صنعت کی یقین دہانی، آج لیا گیا ایک بڑا فیصلہ، ایم ایس ایم ای دواساز دواسازی کے شعبے کے لیے مرحلہ وار شیڈول ایم کو لازمی بنایا جائے گا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ‘‘اس سے معیار کی یقین دہانی میں مدد ملے گی اور ضابطوں پر عملدرآمد کا بوجھ بھی کم ہوگا’’۔

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ جعلی ادویات بنانے والی تمام دواساز مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں تیار ہونے والی ادویات کے معیار کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔’’ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ حکومت معیارات پر عملدرآمد نہ کرنے اور جعلی ادویات بنانے والے مینوفیکچررز کے خلاف صفر رواداری رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات بنانے والی کمپنیوں کا معائنہ کرنے کے لیے خصوصی دستے تشکیل دیے گئے ہیں اور سخت کارروائیاں کی گئی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003HN6A.jpg

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ دواسازی پروڈکٹس کی اعلیٰ ترین کوالٹی کو یقینی بنانے کے لیے انضباطی حکام نے پلانٹس کا رسک پر مبنی معائنہ اور آڈٹ شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 137 فرموں کا معائنہ کیا گیا، 105 فرموں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ 31 فرموں کی پیداوار روک دی گئی ہے اور 50 فرموں کے خلاف پروڈکٹ/سیکشن لائسنس کی منسوخی اور معطلی جاری کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 73 فرموں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور 21 فرموں کے خلاف وارننگ لیٹر جاری کیے گئے ہیں۔

محترمہ ایس اپرنا، سکریٹری (دواسازی)، ڈاکٹر راجیو رگھوونشی، ڈی سی جی آئی اور محکمہ کے سینئر افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔ اس موقع پر آئی ڈی ایم اے کے قومی صدر ڈاکٹر ویرانچی شاہ اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 6930)



(Release ID: 1938767) Visitor Counter : 122