زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، 7سے8 جولائی تک دو روزہ چنتن شیویر کا اہتمام کرے گی
دو دن کے چنتن شیویر نے درجہ بندی کی رکاوٹ کو ختم کرنے اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے اختراعی خیالات کے آزادانہ بہاؤ کے لیے ایک منفرد موقع فراہم کیا ہے
اس کا اہتمام نہ صرف زراعت میں ہونے والی پیشرفت پر غور و فکر کرنے بلکہ مستقبل کی ضروریات کے لیے منصوبہ بندی کرنے، برآمدات کو زیادہ سے زیادہ کرنے اور ہندوستانی زراعت کو جدید بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے
Posted On:
06 JUL 2023 5:37PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور زراعت کی تحقیق اور تعلیم کا محکمہ (ڈی اے آر ای/آئی سی اے آر) 7سے8 جولائی 2023 کو،این اے ایس سی کمپلیکس، پوسا میں دو روزہ چنتن شیور کا انعقاد کر رہا ہے۔ اس پروگرام میں وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر کے ساتھ ساتھ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری اور محترمہ شوبھا کرندلاجے بھی شرکت کریں گی۔ پروگرام کا مقصد شناخت شدہ موضوعات پر بحث کرنا ہےجن میں موسمیاتی لچکدار زراعت، زراعت میں نجی شعبے کا فائدہ اٹھانا، زراعت میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال، زرعی مصنوعات کی برآمد میں اضافہ، کاشتکاری کے کاروبار میں آسانی، توسیعی نظام کو مضبوط بنانا اور مٹی کی صحت کے لیے مربوط غذائیت کا انتظام کرنا شامل ہیں۔
دو دن کا چنتن شیور، درجہ بندی کی رکاوٹ کو تمکرنے اور کسانوں کی فلاح و بہبود اور زراعت کو اگلی سطح پر لے جانے کے لیے، اختراعی خیالات کے آزادانہ بہاؤ کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ شیور اپنی نوعیت کی پہلی کوشش ہے جس کا مقصد وزارت کے حکام اور سرکاری اور نجی، دونوں شعبوں کے ماہرین کی شرکت کے ساتھ شناخت شدہ موضوعات پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ موضوعات پر ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کے متعلقہ ڈویژنل سربراہان،اے ڈی جیز اور آئی سی اے آر کے ڈی ڈی جیز اور متعلقہ شعبے میں نجی شعبے کے ماہرین کے ذریعے غور کیا جائے گا۔
اس شیور کا انعقاد نہ صرف زراعت میں ہونے والی پیشرفت پر غور و فکر کرنے بلکہ مستقبل کی ضروریات کے لیے منصوبہ بندی کرنے، زیادہ سے زیادہ برآمدات اور آنے والے دنوں میں ہندوستانی زراعت کو جدید بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ کسان ہمارا مرکزی فوکس ہے، جس کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے کسانوں کو معیاری بیج، اہم معلومات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور ہندوستانی زراعت کو پائیدار بنانے کے لیے اعلیٰ رقبہ کی کوریج، پیداوار میں اضافہ اور پیداواری صلاحیت کے لیے اختراعی ٹیکنالوجی کو اپنانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پالیسی مدد فراہم کی جائے گی۔
یہ دو روزہ پروگرام (i)زرعی آب و ہوا کو لچکدار بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے میں مدد کرے گا؛(ii)مربوط غذائی اجزاء کے انتظام سے منسلک مسائل اور چیلنجوں کو حل کرنے، کھادوں کے متوازن استعمال کو فروغ دینے، مٹی کی زرخیزی کو بڑھانے اور ایک لچکدار اور پائیدار زرعی نظام کے قیام میں تعاون کرنے میں مدد کرے گا؛(ii)پودوں کے تحفظ کے ماحول دوست نقطہ نظر کو ہم آہنگ کرنے کے لیے مختلف تنظیموں اور شراکت داروں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرے گا؛ (iv) پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ درجے کے قدرتی کاشتکاری کے نظام؛ (v) توسیعی خدمات کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنے اور افادیت اور رسائی کو بڑھانے کے لیے توسیعی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے برآمدات کے فروغ اور برآمدات پر مبنی سپلائی چینز کو مضبوط بنانے کے لیے سطحی حکمت عملی؛ (vii)پیداواری شراکت داری کے ذریعے شعبے کی ہر ممکنہ مداخلت میں ممکنہ نجی کھلاڑیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ’پروڈکشن سینٹرک اپروچ‘ سے ’مارکیٹنگ سینٹرک اپروچ‘ پر توجہ مرکوز کرے گا۔
امید کی جاتی ہے کہ دو روزہ مصروفیات پر ہونے والی بات چیت سے کسانوں کی زرعی آمدنی میں اضافہ کے ذریعے، ہندوستانی زراعت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
*****
U.No.6819
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1937837)
Visitor Counter : 119