وزارت خزانہ

جون 2023 کے لیے مجموعی جی ایس ٹی ریونیو کلیکشن 1,61,497 کروڑ روپے رہا۔ سال بہ سال کی بنیاد پر 12 فیصد کی ترقی درج کی گئی


جی ایس ٹی لاگو ہونے کے بعد سے چوتھی بار مجموعی جی ایس ٹی کلیکشن 1.6 لاکھ کروڑ روپے؛ مسلسل 16 مہینوں تک 1.4 لاکھ کروڑ اور قیام کے بعد سے 7ویں بار 1.5 لاکھ روپے سے تجاوز کر گیا

مالی سال 2021-22 کی پہلی سہ ماہی کے لیے جی ایس ٹی کا اوسط مجموعہ 1.10 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ مالی سال 2022-23 کے لیے 1.51 لاکھ کروڑ؛ اور مالی سال 2023-24 کے لیے 1.69 لاکھ کروڑ رہا

Posted On: 01 JUL 2023 2:26PM by PIB Delhi

جون، 2023 میں مجموعی جی ایس ٹی ریونیو کلیکشن 1,61,497 کروڑ روپے ہے، جس میں سی جی ایس ٹی 31,013 کروڑ روپے ہے، ایس جی ایس ٹی 38,292 کروڑ روپے ہے، آئی جی ایس ٹی 80,292 کروڑ روپے ہے (بشمول 39,035 کروڑ روپے سامان کی درآمد پر اکٹھے ہوئے ہیں) اور 19,035 کروڑ روپے ہیں۔ 11,900کروڑ روپے (بشمول 1,028 کروڑ روپے سامان کی درآمد پر اکٹھے ہوئے) ہے۔

حکومت نے سی جی ایس ٹی کے طور پر 36,224 کروڑ روپے اور آئی جی ایس ٹی سے 30,269 کروڑ روپے ایس جی ایس ٹی کے طور پر ادا کیے ہیں۔ باقاعدہ ادائیگیوں کے بعد، جون 2023 کے مہینے میں مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی  سی جی ایس ٹی کے لیے 67,237 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لیے 68,561 کروڑ روپے ہے۔

جون 2023 کے مہینے کی آمدنی پچھلے سال کے اسی مہینے کی جی ایس ٹی آمدنی سے 12فیصد زیادہ ہے۔ اس مہینے کے دوران، گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (خدمات کی درآمد سمیت) گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 18 فیصد زیادہ ہے۔

یہ چوتھی بار ہے جب جی ایس ٹی کی مجموعی وصولی 1.60 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ مالی سال 2021-22، مالی سال 22-23 اور مالی سال 23-24 کی پہلی سہ ماہی کے لیے بالترتیب 1.10 لاکھ کروڑ روپے کا اوسط ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی مجموعہ؛ 1.51 لاکھ کروڑ اور 1.69 لاکھ کروڑ روپے ہے۔

نیچے دیا گیا چارٹ موجودہ سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی آمدنی کا رجحان دکھاتا ہے۔ جدول-یکم جون'2023 کے مقابلے میں جون'2022 کے دوران جمع کیے گئے جی ایس ٹی کے ریاستی اعداد و شمار کو دکھاتا ہے اور جدول-2 جون'2023 میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو موصول/ادا کردہ آئی جی ایس ٹی  کا ایس جی ایس ٹی حصہ دکھاتا ہے۔

جون 2023 کے دوران جی ایس ٹی کی آمدنی میں ریاست کے لحاظ سے اضافہ [1]

 

ریاست/UT

جون2022

جون 2023

پیداوار (فیصد)

جموں و کشمیر

371.83

588.68

58فیصد

ہماچل پردیش

693.14

840.61

21 فیصد

پنجاب

1,682.50

1,965.93

17 فیصد

چندی گڑھ

169.7

227.06

34 فیصد

اتراکھنڈ

1,280.92

1,522.55

19 فیصد

ہریانہ

6,713.89

7,988.18

19 فیصد

دہلی

4,313.36

4,744.11

10 فیصد

راجستھان

3,385.95

3,892.01

15 فیصد

اتر پردیش

6,834.51

8,104.15

19 فیصد

بہار

1,232.06

1,437.06

17 فیصد

سکم

256.37

287.51

12 فیصد

اروناچل پردیش

58.53

90.62

55 فیصد

ناگالینڈ

33.58

79.2

136 فیصد

منی پور

38.79

60.37

56 فیصد

میزورم

25.85

55.38

114 فیصد

تریپورہ

62.99

75.15

19 فیصد

میگھالیہ

152.59

194.14

27 فیصد

آسام

972.07

1,213.05

25 فیصد

مغربی بنگال

4,331.41

5,053.87

17 فیصد

جھارکھنڈ

2,315.14

2,830.21

22 فیصد

اوڈیشہ

3,965.28

4,379.98

10 فیصد

چھتیس گڑھ

2,774.42

3,012.03

9 فیصد

مدھیہ پردیش

2,837.35

3,385.21

19 فیصد

گجرات

9,206.57

10,119.71

10 فیصد

دادرہ اور نگر حویلی اور دامن اور دیو

349.70

339.31

3 فیصد

مہاراشٹر

22,341.40

26,098.78

17 فیصد

کرناٹک

8,844.88

11,193.20

27 فیصد

گوا

428.63

480.43

12 فیصد

لکشدیپ

0.64

21.86

3316فیصد

کیرالہ

2,160.89

2,725.08

26 فیصد

تمل ناڈو

8,027.25

9,600.63

20 فیصد

پڈوچیری

182.46

210.38

15 فیصد

انڈمان اور نکوبار جزائر

22.36

35.98

61 فیصد

تلنگانہ

3,901.45

4,681.39

20 فیصد

آندھرا پردیش

2,986.52

3,477.42

16 فیصد

لداخ

13.22

14.57

10 فیصد

دوسرا علاقہ

205.3

227.42

11 فیصد

مرکز کا دائرہ اختیار

143.42

179.62

25 فیصد

مجموعی عدد

103317.18

121433.52

18 فیصد

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

جون 2023 میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دیے گئے IGST کے SGST حصے کی رقم

 

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں

رقم (کروڑ میں)

جموں و کشمیر

417.85

ہماچل پردیش

222.35

پنجاب

961.45

چندی گڑھ

122.21

اتراکھنڈ

221.64

ہریانہ

1,153.80

دہلی

1,136.95

راجستھان

1,554.76

اتر پردیش

3,236.11

بہار

1,491.33

سکم

39.30

اروناچل پردیش

105.43

ناگالینڈ

61.38

منی پور

49.88

میزورم

55.95

تریپورہ

84.46

میگھالیہ

86.75

آسام

743.95

مغربی بنگال

1,503.81

جھارکھنڈ

304.92

اوڈیشہ

409.84

چھتیس گڑھ

366.81

مدھیہ پردیش

1,606.95

گجرات

1,571.56

دادر اور نگر حویلی اور دامن اور دیو

27.97

مہاراشٹر

3,484.55

کرناٹک

2,688.90

گوا

162.97

لکشدیپ

4.80

کیرالہ

1,415.11

تمل ناڈو

1,873.31

پڈوچیری

184.21

انڈمان اور نکوبار جزائر

24.33

تلنگانہ

1,621.37

آندھرا پردیش

1,159.88

لداخ

28.68

دوسرا علاقہ

82.97

کل

30,268.53

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

***

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-6670



(Release ID: 1937012) Visitor Counter : 123