سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پچھلے نو برسوں میں ملک میں قومی شاہراہوں کی کل لمبائی میں تقریباً 59 فیصد اضافہ ہوا ہے: جناب نتن گڈکری


شمال مشرق میں روڈ ہائی وے نیٹ ورک کی توسیع پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے۔ اس خطے میں دو لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ كی لاگت کے پروجیکٹ زیرِ عمل: جناب گڈکری

Posted On: 27 JUN 2023 5:34PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے کہا کہ پچھلے نو برسوں میں ملک میں قومی شاہراہوں کی کل لمبائی میں تقریباً 59 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس توسیع کے نتیجے میں اب امریکہ کے بعد ہندوستان كے پاس دوسرا سب سے بڑا سڑک نیٹ ورک ہے۔

نئی دہلی میں آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا كہ 2014-2013 میں قومی شاہراہوں کی کل لمبائی 91,287 کلومیٹر تھی جو 2023-2022 میں بڑھ کر 1,45,240 کلومیٹر ہو گئی۔ گویا اس عرصے کے دوران 59 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہواہے۔

حكومت ہند كی سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں كی وزارت کی 9 برسوں کی کامیابیوں پر میڈیا کے ساتھ بات چیت۔

#9YearsOfModiGovernment #9YearsOfSeva https://t.co/ueAF60e6bP

نتن گڈکری (@nitin_gadkari) جون 27، 2023

انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ نو سالوں میں 4 قطار والی شاہ راہوں میں تقریباً دو گنا اضافہ ہوا ہے۔ 2014-2013 میں 4 قطار والی شاہ راہوں کی یہ لمبائی 18,371 کلومیٹر تھی جو پچھلے نو برسوں میں بڑھ کر 44,654 کلومیٹر ہو گئی ہے۔

سکریٹری ایم او آر ٹی ایچ جناب  انوراگ جین اور این ایچ اے آئی کے چیئرمین جناب سنتوش کمار یادو بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔

جناب گڈکری نے کہا کہ فاسٹ ٹیگ کے متعارف ہونے سے ٹول وصولی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ ٹول سے حاصل ہونے والی آمدنی 2023-2022 میں بڑھ کر 41,342 کروڑ روپے ہوگئی جو 2014-2013 میں 4,770 کروڑ روپے تھی۔ جناب گڈکری نے مزید کہا کہ حکومت کا مقصد ٹول محصولات کو 2030 تک 1,30,000 کروڑ روپے تک بڑھانا ہے۔

جناب گڈکری نے کہا کہ اس کے نتیجے میں ٹول پلازوں پر انتظار کا وقت بھی کم ہوا ہے۔ 2014 میں ٹول پلازوں پر انتظار کا وقت 734 سیکنڈ تھا جب کہ 2023 میں یہ گھٹ کر 47 سیکنڈ رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم اسے 30 سیکنڈ تک کم کر دیں گے۔

وزیر موصوف نے ہندوستان میں سفری تجربات پر فاسٹ ٹیگ کے تبدیلی کے اثرات کے بارے میں بات کی اور كہا کہ اس نے نقد لین دین کی ضرورت کو ختم کرتے ہوئے ٹول ادائیگیوں کے تصور میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اس پیش رفت سے تقریباً 70,000 کروڑ روپے ٹول پلازوں پر انتظار کرنے کی وجہ سے ضائع ہونے والے ایندھن کے اخراجات میں بچ گئے ہیں۔

جناب گڈکری نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ میں روڈ ہائی وے نیٹ ورک کی توسیع پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے میں 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے منصوبے چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی شاہ راہوں پر ایک خوشگوار تجربہ فراہم کرنے کے مقصد سے سڑکوں كے کنارے 670  سہولیات تیار کی جا رہی ہیں۔

وزیر نے کہا کہ این ایچ اے آءی کے آئی این وی آئی ٹی (انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ ٹرسٹ) ماڈل کے تحت، ایک بانڈ کا ایشو شروع کیا گیا اور اس كا زبردست ردعمل سامنے آیا۔

ممبئی اسٹاک ایکسچینج میں اس کی دستیابی کے پہلے دن ہی اس بانڈ كو سات گنا زیادہ سبسکرائب كیا گیا۔ جناب نتن گڈکری نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ این ایچ اے آئی کے آئی این وی آئی ٹی میں سرمایہ کاری کرنے پر غور کریں۔جہاں روایتی بینک کی شرحوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 8.05 فیصد کی پرکشش شرح سود دستیاب ہے۔

انہوں نے مزید کہا كہ این ایچ اے آئی نے تکنیکی ترقی کے تئیں اپنی وابستگی دكھاتے ہوئے اور امریکہ کے بعد ہندوستان کو دنیا کے دوسرے سب سے بڑے روڈ نیٹ ورک کے طور پر پوزیشن پر لانے كے اپنے عزائم کو ظاہر کرتے ہوئےسات عالمی ریکارڈ قائم کیے ہیں۔

ماحول دوست پہل کے معاملے پر جناب گڈکری نے کہا کہ این ایچ اے آئی نے 68,000 سے زیادہ ٹرانسپلانٹ کیے ہیں جبکہ اس نے پچھلے نو برسوں کے دوران 3.86 کروڑ درخت لگائے ہیں۔ پانی کی بحالی کے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این ایچ اے آئی نے ملک بھر میں قومی شاہراہوں پر 15,00 سے زیادہ امرت سروور تیار کیے ہیں۔

وزیر نے نشاندہی کی کہ وزارت نے دہلی رنگ روڈ پروجیکٹ کے لیے سڑک کی تعمیر میں 30 لاکھ ٹن کچرا استعمال کیا ہے۔ اس طرح فضلے کے انتظام اور پائیدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک فعال نقطہ نظر کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بانس کے کریش بیرئیروں کو متعارف كرانے پر بھی روشنی ڈالی جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے كے ساتھ ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دیتے ہوئے بہتر طاقت اور استحکام فراہم کرتے ہیں۔

ایک پائیدار مستقبل کے لیے حکومت کے عزم کے مطابق، جناب نتن گڈکری نے اگلے پانچ سالوں میں برقی گاڑیوں کو اپنانے، صاف توانائی کو فروغ دینے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ایک وژن بھی سامنے لائے۔

******

U.No:6559

ش ح۔رف۔س ا

 


(Release ID: 1935736) Visitor Counter : 127