امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج سری نگر میں ثقافت کی وزارت کی طرف سے منعقد وتاستا مہوتسو میں بطور مہمان خصوصی خطاب کیا


جہلم انسانی تہذیب کا بہترین گواہ رہا ہے اور یہاں منعقد ہونے والا یہ وتاستا میلہ پوری دنیا کو کشمیر دکھانے کا میلہ ہے

یہ وہ وتاستا ہے جو کشمیر میں ہزاروں سالوں سے کئی تحقیقوں کا گواہ ہے، اس جہلم نے مشکل وقت، خون، جنونیوں کے حملے، اقتدار کی تبدیلی دیکھی ہے اور دہشت گردی کی ہولناکیوں کا بھی گواہ رہا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے بعد، یہاں امن ہے، ترقی کی نئی جہتیں پیدا ہو رہی ہیں، اعلیٰ تعلیم کے ادارے بن رہے ہیں، صنعتیں لگ رہی ہیں، پنچایتی راج قائم ہو رہا ہے

ایک بھارت شریشٹھا بھارت کے تحت، مودی جی نے ملک کی تمام ثقافتوں کو کاشی تیلگو سنگم، تامل سوراشٹر سنگم، کاشی تمل اور وِتاستا مہوتسو جیسے کئی پروگراموں کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ آگے بڑھنے کا وژن دیا ہے

اگر ملک کو متحد کرنا ہے تو صرف فن، ثقافت اور ملک کی تاریخ ہی یہ کام کر سکتی ہے، وِتاستا مہوتسو اس کے لیے ایک منفرد تقریب ہے

کوئی بھی ثقافت ایک سال میں نہیں بنتی، ثقافت انسانی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو مربوط کرکے بنتی ہے، جہاں ثقافت کا دھارا مسلسل بہتا ہے، ہمارا ملک ان چند ممالک میں سے ایک ہے اور ہر اہل وطن کو اس پر فخر ہونا چاہیے

ہندوستان کی خصوصیت ہر ایک کے ساتھ رہنے کا ہمارا کلچر ہے اور یہ وِتاستا فیسٹیول کشمیر کی اس خاصیت کو پورے ہندوستان اور دنیا میں پھیلانے کا سفیر ہے

جن لوگوں نے گزشتہ تیس سے چالیس سال کی کشمیر کی تاریخ ہی دیکھی ہے، وہ اسے ایک متنازعہ اور پریشان کن علاقہ سمجھتے ہیں، کشمیر کی فطرت ہے کہ وہ ایسے کئی تنازعات کو اپنے اندر سمیٹ کر ایک لا فانی شعلے کی طرح آگے بڑھتا ہے

وہ کشمیر جس میں چند سال پہلے دہشت گردی کے ہاتھوں چالیس ہزار سے زائد لوگ مارے گئے تھے، آج وہی کشمیر وتاستا فیسٹیول کے ذریعے فنون لطیفہ کو مربوط بنا کر آگے بڑھ رہا ہے

کسی سے نفرت کشمیر کی تاریخ نہیں رہی، کشمیر نے سب کو قبول کیا، کھیلتے، کودتے، بہتے دریا کی طرح کشمیر کی ثقافت ہمیشہ آگے بڑھی اور پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا

جب تک ہم اپنی ثقافت اور فن کو ملک کو جوڑنے کے کام میں استعمال نہیں کریں گے، ہم اپنی اس بے مثال طاقت کو ملک کے مفاد میں استعمال نہیں کر سکیں گے

Posted On: 23 JUN 2023 10:30PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج سری نگر میں وزارت ثقافت کی طرف سے منعقد وتاستا مہوتسو میں بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ اس موقع پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا، مرکزی وزیر محترمہ میناکشی لیکھی، مرکزی داخلہ سکریٹری اور ثقافت کی وزارت کے سکریٹری سمیت کئی معززین موجود تھے۔

جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ وہ خطہ ہے جو ہزاروں سالوں سے کشمیر میں کئی تحقیقوں کا گواہ رہا ہے اور اسے بہت سی ثقافتوں کے ملنے کا مقام ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ اس جہلم نے آدی شنکر کو بھی دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سرزمین سے ہر شعبے کے علما نے نکل کر اپنے فنون کو نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں مشہور کیا ہے اور ان سب کا تال میل آج کی کشمیر کی ثقافت میں دیکھا جا سکتا ہے۔

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس جہلم نے مشکل وقت دیکھے ہیں، وتاستا کی دھارا نے خون بھی دیکھا ہے، جنونیوں کے حملے بھی دیکھے ہیں، کئی حکومتیں بدلی ہیں اور یہ جہلم دہشت گردی کی ہولناک لعنت کا بھی گواہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وتاستا نے ہمیشہ ان سب کو اپنے اندر سمو کر بچوں کو پیار، محبت اور جوش دینے کا کام کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جو لوگ جہلم کو دریا سمجھتے ہیں وہ انسانی ثقافت اور اس کی بلندی کو نہیں پہچانتے۔ انہوں نے کہا کہ جہلم انسانی تہذیب کا بہترین گواہ رہا ہے اور یہاں منعقد ہونے والا یہ وتاستا میلہ پوری دنیا کو کشمیر دکھانے کا میلہ ہے۔ وتاستا مہوتسو کا مقصد پورے ملک کو کشمیر کے عظیم ثقافتی ورثے، تنوع اور انفرادیت سے متعارف کرانا ہے۔ یہ تہوار وتاستا (جہلم) ندی سے وابستہ لوک عقائد پر مرکوز ہے، جسے ویدک زمانے سے بہت مقدس سمجھا جاتا ہے۔ اس ندی کا تذکرہ بہت سی قدیم تحریروں جیسے نیلمت پران، وتاستا مہامایا، ہرچریتا چنتامنی، راجترنگینی میں ملتا ہے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس قابل احترام دریا کے خالص دھارے انسانی فطرت کی تمام برائیوں کو ختم کر دیتے ہیں۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ جس سرزمین کو آدی شنکر نے علم کی سرزمین کہا، مغل حکمرانوں نے اسے زمین پر آسمان کہا اور شہنشاہ اشوک نے اسے بدھ مت کے افکار کو مزید منتشر کرنے کے لیے صحیح سرزمین کہا، وہ کشمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت ایک سال میں یا کسی ایک فن اور صنف سے نہیں بنتی، ثقافت انسانی زندگی کے بہت سے پہلوؤں کے تال میل سے بنتی ہے اور جہاں ثقافت کا دھارا مسلسل بہتا ہے، ہمارا ہندوستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے۔ ملک کے ہر حصے میں ایسی قدیم ثقافت کہ وہ ایک مسلسل ندی بن کر ہندوستانی ثقافت کی گنگا بن جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں انگریز ہم پر حکمرانی کرنے والے ہمارے تنوع کو ہماری کمزوری سمجھتے تھے لیکن جب حکمران تعمیری نقطہ نظر سے دیکھیں تو تنوع میں اتحاد ہماری خاصیت اور سب سے بڑی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی خصوصیت سب کے ساتھ مل جل کر رہنے کا ہمارا کلچر ہے اور یہ وتاستا فیسٹیول کشمیر کی اس خصوصیت کو پورے ہندوستان اور دنیا میں پھیلانے کا سفیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وتاستا فیسٹیول کے ذریعے کشمیر ایک ہمہ جہت اور بہت بڑے نظریے اور ثقافت کا حامل ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں موسیقی اور علم نے بلندیوں کو چھو لیا تھا، اسی لیے آدی شنکر نے اسے شاردا کا علاقہ کہا اور یہاں شاردا پیٹھ قائم کی۔

 

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جن لوگوں نے گزشتہ 30 سے 40 سالوں سے کشمیر کی تاریخ ہی دیکھی ہے، وہ اسے ایک متنازعہ اور پریشان کن خطہ سمجھتے ہیں۔ ایسے کئی تنازعات کو اپنے اندر سمیٹ کر ایک لا فانی شعلے کی طرح آگے بڑھنا کشمیر کی فطرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس کشمیر میں چند سال قبل دہشت گردی سے 40 ہزار سے زائد لوگ مارے گئے تھے، آج وہی کشمیر وتاستا فیسٹیول کے ذریعے فنون لطیفہ کو مربوط کرکے آگے بڑھ رہا ہے۔ جناب شاہ نے وادی کے نوجوانوں سے کہا کہ آپ کے ہاتھ میں پتھر اور ہتھیاروں کی بجائے لیپ ٹاپ، کتابیں اور قلم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی سے نفرت کشمیر کی تاریخ نہیں رہی، کشمیر نے ہر آنے والے کو قبول کیا ہے۔ کھیلتے ہوئے، کودتے، بہتے دریا کی طرح کشمیر کی ثقافت ہمیشہ آگے بڑھی اور پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد یہاں امن ہے، یہاں ترقی کی نئی جہتیں پیدا ہو رہی ہیں، یہاں اعلیٰ تعلیم کے ادارے بن رہے ہیں، صنعت قائم ہو رہی ہے، پنچایتی راج یہاں قائم ہو چکا ہے، یہاں بغیر کسی مخالفت کے کئی طرح کی انتظامی اصلاحات کی گئی ہیں اور اب کشمیر کو آگے دیکھنا ہے۔ ایسے میں اس وتاستا تہوار کی بہت اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی نے ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے تحت کاشی تیلگو سنگم، تمل سوراشٹر سنگم، کاشی تمل اور وِتاستا مہوتسو جیسے کئی پروگراموں کے ذریعے ملک کی تمام ثقافتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ آگے بڑھنے کا وژن دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل ہمیں جوڑے گا، ہمیں مضبوط کرے گا اور ہمیں دنیا میں ایک بار پھر اپنے مقام پر کھڑا کرے گا۔

 

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر کے تقریباً 1900 فنکار اور ملک بھر سے تقریباً 150 فنکار کشمیر میں آج سے شروع ہونے والے وتاستا فیسٹیول میں اپنے فن کی نمائش اور تبادلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو متحد کرنا ہے تو فن، ثقافت اور ملک کی تاریخ ہی یہ کام کر سکتی ہے، وتاستا مہوتسو ایک منفرد تقریب ہے جہاں ملک بھر کے پکوان ہوں گے اور ملک بھر کے فنکار بھی کشمیری کھانے سے لطف اندوز ہوں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب تک ہم ملک کو جوڑنے کے کام میں اپنی ثقافت اور فن کا استعمال نہیں کرتے، ہم اپنی اس بے مثال طاقت کو ملک کے مفاد میں استعمال نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مختلف ثقافتوں، زبانوں، ملبوسات اور کھانے کی عادات کے باوجود ہم سب ہندوستانی ہیں، یہ ہماری بڑی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں اتنا تنوع نہیں جتنا ہمارے ہاں ہندوستان میں ہے۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے ساتھ ساتھ آزادی کے امرت مہوتسو کو منانے کا فیصلہ کیا ہے اور سب کے سامنے تین مقاصد رکھے ہیں۔ سب سے پہلے ملک کے ہر بچے کو ہماری جدوجہد آزادی اور جنگجوؤں کے بارے میں جاننا چاہیے اور ان میں حب الوطنی کے کلچر کو پھر سے جگانا چاہیے۔ دوسری بات یہ ہے کہ ملک نے 75 سالوں میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں ہمیں پوری دنیا میں اس کی تعریف کرنی چاہیے۔ تیسرا، ان 75 برسوں کی کامیابیوں کی بنیاد پر ایک عہد کریں کہ جب 2047 آزادی کا صد سالہ سال ہے تو پھر ہندوستان ہر میدان میں کہاں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 75 سے 100 سال کا وقت اس قرارداد کو کامیابی میں بدلنے کا وقت ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج ہم جو قرارداد لائیں گے وہ 100 سال مکمل ہونے پر پوری قوم کی کامیابی میں بدل جائے گی اور ہمارا ہندوستان تحریک آزادی کے قائدین کے تصور کا ہندوستان بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہر شخص آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں ایک قرار داد لے گا تو 130 کروڑ عوام کے 130 کروڑ قدم ملک کو آگے لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والا وتاستا فیسٹیول کشمیر کے مستقبل کا تہوار ہے، ہماری شاندار تاریخ کو روشن مستقبل سے جوڑنے کی ایک کڑی ہے، اور کشمیر اور ملک آگے بڑھیں، ایک عظیم ہندوستان بنائیں، یہی اس تہوار کا مقصد ہے۔

*************

ش ح۔ ف ش ع- م ص

U: 6445



(Release ID: 1934927) Visitor Counter : 146


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Punjabi