مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

سی پی ایچ ای ای او کے زیر اہتمام ’’پانی کی فراہمی اور صفائی ‘‘ کے بارے میں دو۔ روزہ قومی ورکشاپ کا انعقاد

Posted On: 19 JUN 2023 1:46PM by PIB Delhi

سی پی ایچ ای ای او کے زیر اہتمام وگیان بھون، نئی دہلی میں جی آئی زیڈ کے تعاون سے’’پانی کی فراہمی اور پانی کی صفائی  کے بارے میں نظر ثانی شدہ اور تازہ ترین بنائے گئےمینول یعنی دستورالعمل کو حتمی شکل دئے جانے‘‘ کے  بارے میں ایک دو۔ روزہ قومی ورکشاپ کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا۔ وزارت نے مینول کےمندرجات  اور مواد پر غور و خوض کیا اور ریاستوں کے شہروں اور دیگر متعلقہ فریقوں سے معلومات/ مشورے/ تبصرے حاصل کئے۔

افتتاحی اجلاس کی صدارت مکانات اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب منوج جوشی نے کی۔ سی پی ایچ ای او  (پی ایچ ای ای)،کے مشیر ڈاکٹر ایم دھینادھیالن نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ  ایڈیشنل سکریٹری اورنیشنل مشن ڈائریکٹر (امرُت) محترمہ ڈی ۔ تھارا نے ورکشاپ سے خصوصی خطاب کیا۔

A group of people standing around a gold objectDescription automatically generated with low confidence

وگیان بھون، نئی دہلی میں سکریٹری،ایچ یو اے کے ذریعہ ’’پانی کی فراہمی اورپانی کی صفائی سے متعلق نظر ثانی شدہ اور تازہ ترین  مینول یعنی دستورالعمل کو حتمی شکل دینے‘‘ کے لیے قومی ورکشاپ کا افتتاح

پانی کی فراہمی اور صفائی سے متعلق موجودہ مینول 1999 میں شائع ہوا اور سال 2005 میں شائع شدہ آپریشن اوردیکھ بھال سے متعلق مینول کو مختلف پروگراموں کے تحت شہری پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی، ڈیزائن اور نفاذ کے لیے رہنمائی دستاویزات کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جیسے،امرُت،امرُت2.0 اور دیگر ریاستی منصوبوں  کے فنڈزوغیرہ اس شامل ہیں۔

ٹیکنالوجی میں ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے ،اور شہری پانی کی فراہمی کے شعبے میں بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے،مکانات اور شہری امور کی وزارت نے ،ایڈوائزر (پی ایچ ای ای)،اور سنٹرل پبلک ہیلتھ اینڈ انوائرنمنٹل انجینئرنگ آرگنائزیشن (سی پی ایچ ای ای او) کی صدارت کے تحت  اورڈیوٹ شے گیزل شافٹ فر انٹرنیشنلے زو سم میناربیٹ (جی آئی زیڈ)جی ایم بی ایچ کے اشتراک کے ساتھ ایک ماہر کمیٹی تشکیل دے کر پانی کی سپلائی اور صفائی اور اسے از سر نو قابل استعمال بنانے سے متعلق موجودہ مینول کی نظر ثانی کرنے اور اسے تازہ ترین بنانے کافیصلہ کیا ۔

جی آئی زیڈ نے  مینول کا مسودہ تیار کرنے کے لیے ڈبلیو اے پی سی او ایس کو بطور مطالعہ ٹیم مقرر کیا۔ مینول  کا مسودہ جی آئی زیڈ اسٹڈی ٹیم نے تین حصوں میں تیار کیا ہے (اے) انجینئرنگ، (بی) آپریشن اور بندوبست اور دیکھ بھال وغیرہ اور (سی) مینجمنٹ۔ اور اس مسودہ کو ماہرین کی ایک  کمیٹی نے منظور کیا ہے اورپانی سے متعلق  امریکی ماہرین نے اس کا جائزہ لیا ہے۔

یہ مینول ، آپریشنل زونز اور ڈسٹرکٹ میٹرڈ ایریاز (ڈی ایم ایز) کی بنیاد پر پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی اور ڈیزائن کے لیے رہنما خطوط فراہم کرتا ہے تاکہ موجودہ وقفے وقفے سے پانی کی فراہمی کے نظام میں پانی کی فراہمی کی خدمات کو بہتر بنایا جا سکے اور آہستہ آہستہ  پائپ کے ذریعہ  ہفتے کے ساتو ں دن اور 24 گھنٹے پینے کےپانی کی فراہمی کی سہولت میں تبدیل کیا جا سکے۔ یہ مینول ، جی آئی ایس ہائیڈرولک ماڈلنگ کی بنیاد پر پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی، ڈیزائن، آپریشن اور دیکھ بھال اور انتظام کے لیے رہنما خطوط بھی فراہم کرتا ہے۔ اس طرح،  یہ مینول مختلف کچے پانی کے معیار،پانی کے معیار کی نگرانی سے متعلق طریقہ کار ،ایس ایم اے آر ٹی (ا سمارٹ )پانی سے متعلق طریقہ کار ، آپریشن اور دیکھ بھال اور انتظام کے لیے رہنما خطوط جس میں مالیاتی  امور اور اثاثوں  کے  بندوبست ، متعلقہ فریقوں کی شمولیت ، پی پی پی اور موسمیاتی  اثرات سے نبرد آزما ہونے والےاور پانی کی فراہمی کے  لچکدار نظام وغیرہ کے لیے پانی کی صفائی اور اسے از سر نو قابل استعمال بنانے سے متعلق  ٹیکنالوجیز کا احاطہ کرتا ہے۔

مکانات اور شہری امور کی وزارت ۔ ایم او ایچ یو اے کے سکریٹری جناب منوج جوشی نے کلیدی خطبہ دیتے ہوئے، ملک کے شہری علاقوں میں ہر گھر کو بی آئی ایس پانی کے معیار پورا اترتے ہوئے، پائپ کے ذریعہ پینے کے پانی کی سہولت کے ساتھ، محفوظ اور قابل اعتماد پانی فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کنبوں  کی طرف سے پانی کا ذخیرہ کرنے سے متعلق سہولیات یا گھریلو ٹریٹمنٹ پلانٹس یعنی گھر میں ہی پانی کو صاف کرنے سے متعلق پلانٹس  جیسے آر او وغیرہ کے اخراجات کا مقابلہ کرنے کے لیے خرچ ہونے والی بڑی رقم پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کنبوں کو براہ راست ہفتے کے ساتوں دن اور 24 گھنٹے پانی فراہم کیا جائے تاکہ اضافی ذخیرہ کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔ ذخیرہ کرنے سے پانی   بہت زیادہ مقدار میں مزید خراب ہوتا ہے اور زیادہ مالی نقصان ہوتا ہے۔ سکریٹری نے مطلع کیا کہ 25 سال کے بعد ،جدید ترین ٹکنالوجیوں اور ڈیزائن کے طریقہ کار کے ساتھ مینول پر نظر ثانی  کئے جانے سے،یہ  ریاستوں اور یو ایل بیز کے لیے  مفید ثابت ہوگا۔

ایڈیشنل سکریٹری اور نیشنل مشن ڈائریکٹر (امرُت)محترمہ ڈی تھارا نے اپنے  خصوصی خطاب کے دوران،سلم علاقوں اور  کچی آبادیوں کے لیے پانی کی فراہمی کے نظام کی تیاری ،ڈیزائننگ، اورپانی کی فراہمی کے نظام کے ساتھ انسانی وسائل کو بروئے کارلانے اور پانی کے شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے کا مشورہ دیا۔

ڈیوٹ شے گیزل شافٹ فر انٹرنیشنلے زو سم میناربیٹ (جی آئی زیڈ)جی ایم بی ایچ  ،بھارت ۔ یوروپی یونین آبی ساجھیداری ،کی پروجیکٹ ڈائریکٹر محترمہ لورا سسٹرسک،نے اپنے خطاب کے دوران ان صنفی پہلوؤں پر زور دیا،جنہیں کہ مینول کے دائرہ کار کے تحت حل  کیا جانا چاہئے۔

کانفرنس میں سبھی شہروں میں پانی کی سپلائی سے متعلق مسائل کو حل کرنے والے  تکنیکی سربراہان، چیف انجینئرز،اور سٹی انجینئرزاورسینئر انجینئرز،  پی ایچ ای ڈیز/ کارپوریشنس / بورڈس /جل نگمس / ماہرین، پی پی پی ساجھیدار ،مینوفیکچرنگ فرمس ،صلاح کاروں وغیرہ  نے اس میں شرکت کی ۔ تقریباً 300 شرکاء نے اس ورکشاپ میں حصہ لیا۔

مکانات اور شہری امور کی وزارت کی سکریٹری کے زیر اہتمام وگیان بھون، نئی دہلی میں’’پانی کی فراہمی اورپانی کو صاف کرنے سے متعلق نظر ثانی شدہ اور تازہ ترین  مینول یعنی دستورالعمل کو حتمی شکل دینے‘‘کے بارے میں قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

***********

 

ش ح ۔  ع م  - م ش

U. No.6290



(Release ID: 1933575) Visitor Counter : 106