وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

سال 01-2000 میں اندرون ملک مچھلی کی پیداوار 28.23 لاکھ ٹن سالانہ سے بڑھ کر 22-2021میں 121.21 لاکھ ٹن سالانہ ہو گئی


ساگر پریکرما  یاترا  مرحلہ سات، کیرالہ کے پورے ساحلی علاقوں کا احاطہ کرتے ہوئے آج تریویندرم میں اختتام پذیر ہوا

Posted On: 12 JUN 2023 6:52PM by PIB Delhi

"ساگر پریکرما" ایک یکسرتبدیلی لانے والا بحری سفر ہے جس کا منصوبہ، ساحلی پٹی کے پانی میں ماہی گیری کرنے والے افراد، مچھلی پالن کرنے  والے ماہی گیر اور متعلقہ فریقوں  کے ساتھ 75ویں آزادی کا امرت مہوتسو کے جذبے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تیار کیا گیا ہے، جو ہمارے بہادر مجاہدین آزادی ، ملاحوں اور ماہی گیروں کی عزت افزائی کرتا ہے۔ یہ حکومت ہند کی ایک پہل ہے جس کا مقصد ماہی گیروں اور دیگر متعلقہ فریقوں کے مسائل کو حل کرنا اور حکومت ہند کی طرف سے نافذ کردہ ماہی گیری کی مختلف اسکیموں اور پروگراموں  جیسے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)، ایف آئی ڈی ایف اور کے سی سی کے ذریعے ان کی معاشی، اقتصادی اور مجموعی ترقی میں سہولت فراہم کرنا ہے۔

اندرون ملک مچھلی کی پیداوار میں اضافہ، جو بنیادی طور پر آبی زراعت کے سبب ہوا ہے، بہت شاندار رہا ہے۔ اندرون ملک مچھلی کی پیداوار سال 01-2000 میں 28.23 لاکھ ٹن سالانہ سے 400 فیصد بڑھ کر سال 22-2021 میں 121.21 لاکھ ٹن سالانہ ہوگئی ہے۔ ساگر پریکرما یاترا مرحلہ- سات  ،جو 8 جون 2023 سے مداکارا، کیرالہ سے شروع ہوئی اور اس طرح کے مقامات کا احاطہ کرتی ہے۔ کیرالہ کے پالیکارا، بیکل، کنہنگاڈو، کساراگوڈے، 9 جون 2023 کو ماہے (پڈوچیری)، کوزی کوڈ ضلع، 10 جون 2023 کو کیرالہ کے ضلع تھریسور، 11 جون 2023 کو کوچین پہنچی اور  یہ یاترا پورے کواسٹرم کے علاقے کا احاطہ کرتے ہوئے آج ترویندرم کے مقام پر اختتام پذیر ہوئی۔

ساگر پریکرما یاترا مرحلہ- سات ایک بڑی کامیابی تھی، کیونکہ یہ 8 جون سے 12 جون 2023 تک پانچ دنوں تک جاری رہی جس کا مقصد ماہی گیروں، ساحلی برادریوں اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ بات چیت کو آسان بنانا تھا تاکہ حکومت کی طرف سے لاگو  ماہی گیری سے متعلق مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے بارے میں معلومات کو عام کیا جاسکے۔اس ساگر پریکرما یاترا کا مقصد تمام ماہی گیرافراد، مچھلی پالن کرنے والوں  اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ آتم نر بھر بھارت کے جذبے کے طور پر یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور ذمہ دار ماہی گیری کو فروغ دینے کے ساتھ ملک کی غذائی تحفظ اور ساحلی ماہی گیر برادریوں کی روزی روٹی کے لیے سمندری ماہی گیری کے وسائل کے استعمال کے درمیان پائیدار توازن پر توجہ مرکوز کرنا تھا۔

پہلے دن کے پروگرام کا آغاز 8 جون 2023 کوماہی گیری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے مرکزی وزیر عزت مآب جناب پرشوتم روپالا، ماہی پروری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے وزیر مملکت عزت مآب ڈاکٹر ایل مروگن، کیرالہ کے ماہی پروری اور دودھ کی صنعت کے وزیر عزت مآب جناب ساجی چیریان، کساراگوڈکے رکن پارلیمنٹ عزت مآب جناب راج موہن اُنیتھن، کساراگوڈ کے رکن اسمبلی اور دیگر سرکردہ شخصیات اور حکام  اس موقع پر موجود تھے۔ ان کے علاوہ نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ کی چیف ایگزیکٹو محترمہ سوورنا چندرپارگاری نے ساگر پریکرما یاترا فیز- سات کے موقع پر شرکت کی۔ معززین نے مختلف مقامات کا دورہ کیا جیسے مسلے کلچر سائٹ، مداکارا، پالیکارہ فشرمین کالونی، کنہنگاڈو، کساراگوڈے ٹاؤن ہال وغیرہ۔ماہی پروری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے مرکزی وزیر عزت مآب جناب پرشوتم روپالا اور دیگر سرکاری حکام نے مختلف مقامات پر فش فارمرز، ماہی گیروں سے مستفید ہونے والوں کے ساتھ بات چیت کی اور استفادہ کنندگان نے اپنے مسائل کو اجاگر کیا جیسے ماہی گیروں اور ماہی گیری برادری کی زندگی میں کے سی سی اور پی ایم ایم ایس وائی اسکیم نے زبردست شمولیت کی تعریف کی۔

https://ci6.googleusercontent.com/proxy/EJrLG4DgMpGG3v0zPbiEIx04iKf_BtmzSJ-DQjXqY7GbAkfyaaCXkjpfcczpl4CNmzepIE_bf0YMLPGf5ao7RlU1IjPj5ZRLZaYf6gIhYyTMuMpm98XiRGiKhg=s0-d-e1-ft#https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001S1X0.png https://ci3.googleusercontent.com/proxy/fDKvRQQFe6s5gnlWGgKCjUKex0eqTyERF-9QZ5Jzu7IuQDXrm9stdFwuw42QFZUXfmBdtWQMcaed52ekH5OX2wwUWNBSDM2lddEcU7E2A_1YpcNJ8WtL3Nfrsg=s0-d-e1-ft#https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00218DQ.png https://ci3.googleusercontent.com/proxy/4am_EBDxP3G2PAlr-xJ7Vd7fuxRV6mlqaP0LoZsaxUd12Nu2Q2a2qktj5m4OvTbe1euhbto8_WVCBr9jLAg6y3Mrgiv8DKF0axzvvRw2fQ59EHEpjT06yzrhqQ=s0-d-e1-ft#https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0039M3M.png https://ci3.googleusercontent.com/proxy/0iwrvHopdTagVGjs14lVAEwVUMHXrh3Bf_unD4KxCwPzJeIAgetFgBdQB8YCFS7iNgUD6O6of31yqhK9rwdELAnxQ7UPMq-5WSaY4oUceROjINeJaOkYf47ZzQ=s0-d-e1-ft#https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004VKKJ.png

 

ماہی پروری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے مرکزی وزیر نے مچھلیوں کی پیداوار، پیداواری صلاحیت اور اس سے منسلک سرگرمیوں بشمول بنیادی ڈھانچے کی ترقی، مارکیٹنگ، برآمدات، اور ادارہ جاتی انتظامات وغیرہ پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔ اور دیگر متعلقہ فریقوں کو کسان کریڈٹ کارڈ اور کیو آر کوڈ آدھار کارڈ/ای-شرم کارڈ سے نوازا گیا۔ ساگر پریکرما مرحلہ –سات پروگرام میں مختلف مقامات سے مجموعی طور پر 5000 ماہی گیروں، ماہی گیری سے وابستہ مختلف افراد اورمختلف متعلقہ فریقوں اور اسکالرس نے حصہ لیا۔

دوسرے دن کا پروگرام 9 جون 2023 سے شروع ہوا۔ماہی گیری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے مرکزی وزیر عزت مآب جناب پرشوتم روپالا، ماہی پروری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے وزیر مملکت عزت مآب ڈاکٹر ایل مروگن ، پدوچیری سرکار کے ماہی گیری کے وزیر عزت مآب جناب کے لکشمی نارائنن نے نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ کی چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر سورنا چندرپارگاری، پدوچیری حکومت کے ماہی پروری کے ڈائریکٹر جناب  تھیرو۔ ڈی بالاجی، پدوچیری حکومت کے ایڈمنسٹریٹر جناب شیوراج مینااور دیگر ممتاز شخصیات کی موجودگی میں، ماہے، پڈوچیری کا دورہ کیا۔ ماہی گیری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے مرکزی وزیر عزت مآب جناب پرشوتم روپالا نے اس بارے میں تبادلہ خیال کیا کہ وہ ساگر پریکرما میں معزز ماہی گیروں کے پیشہ، زندگی، ثقافت اور موجودہ حالت کو سمجھنے کے لیے شامل ہوئے ہیں جو پالیسی تیار کرنے میں ان کی مدد کرے گا اور انہوں نے قیمتی وقت دینے کے لئے  سب کا شکریہ ادا کیا۔ معززین نے کوزی کوڈ ضلع کے دیگر مقامات جیسے بی پور فشنگ ہاربر، سمندری آڈیٹوریم کوزی کوڈ وغیرہ کا دورہ کیا۔

تقریب کے دوران پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا، کسان کریڈٹ کارڈ(کے سی سی) اور دیگر ریاستی اسکیموں سےمتعلق سرٹیفکیٹ/ منظوری نامے دئیے گئے، جس کے درج ذیل مستفیدین ہیں: (1) راگھون، (2) شیواجی، (3)نارائنن، (4) رنجیت، (5)سوشالال، (6)راجیش، (7) بیجو، (8)ساوتری، (9)دیپا ڈی، (10)ستین، (11)کنہی رامن، (12) اوشا، (13)انی، (14)شیجینا، (15)سجندرن، (16)ونود۔ اس کے علاوہ دوپہیہ ، تپہیہ اور آئس باکس سے متعلق سرٹیفکیٹ/ منظوری نامے مستفیدین کو تقسیم کیے گئے، جیسے (1)عبدلنظار، (2)محمدالطاف، (3) عبدالمنیر، (4)جمسیر پی کے، (5)کویا سی وی، (6) پرنبتھ، (7) صدیق کے، (8) مجید جے پی، (9) سہد کے، (10) سبود، (11) دپیش، (12) نوفل، (13)کمہرالدین، (14)ادین ایم پی، (15) محمد کویا۔ مختلف مقامات سے تقریبا 4 ہزار ماہی گیروں ، متعدد ماہی مستفیدین، دانشوروں نے ساگر پریکرما کے ساتویں مرحلے کے پروگرام میں حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0054N2N.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006F6VE.png

 

تیسرے دن کا پروگرام 10 جون 2023 کو جناب پروشوتم روپالا، ڈاکٹر ایل مروگن، کیرالہ کے ماہی پروری کے وزیر جناب ساجی چیرئین، او ایس ڈی (ماہی پروری)، آئی اے ایس جناب ابھیلکش لکھی، کیرالہ کے چیف سکریٹری(ماہی پروری) آئی اے ایس جناب کے ایس شری نواس، قومی ماہی پروری ڈیولپمنٹ بورڈ کی چیف ایگزیکیٹو ڈاکٹر سورن چندرپراگری اور دیگر پبلک اتھارٹیز کی موجودگی میں تریشور، کیرالہ کے مختلف مقامات جیسے ناٹیکا، تریشور ایس این آڈیٹوریم، ٹی ایس جی اے انڈور اسٹیڈیم، تریپریار، بھاسکریئم کنونشن سینٹر، ایل مکررا، ارناکولم وغیرہ میں جاری رہا۔  جناب پرشوتم روپالا نے مقامی عوامی نمائندوں کے ساتھ ماہی پروری کے ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے کے لیے موضوعات اور اس کے فروغ کے مواقع پر بات چیت کی۔ مستفیدین سے مختلف درخواستیں بھی موصول ہوئیں۔ انہوں نے اپنی رائے بھی شیئر کی کہ پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کی سرگرمیوں کے کرنے سے ہندوستان میں ماہی پروری کے شعبے پر اچھا اثر پڑے گا، جس کا مقصد مچھلی پکڑنے اور آبی زراعت کی جدید تکنیک اور سائنسی طریقوں کواپنا کر مچھلی کی پیداوار اور اس کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007H55V.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0082M83.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009QY39.png

 

حکومت ہند کے او ایس ڈی(ماہی پروری)آئی اے ایس جناب ابھیلکش لکھی نے اطلاعا دی کہ کے سی سی کیمپوں کی پہل مختلف بنیادی سہولیات کے جائزے کے لیے تکنیکی عہدیداروں کی ٹیم کے قیام جیسی بنیادی پہل کی گئی ہے۔اس کے علاوہ 62 کے سی سی کیمپ لگائے گئے، جن میں 744 کے سی سی کارڈ جاری کئے گئے ہیں، 178 پوسٹ ہاروسٹنگ سہولیات منظور کی گئی ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مچھلی پکڑنے کی بندرگاہ کی توسیع، بائیو فلاک اکائی کے اپ گریڈیشن، سجاوٹی مچھلی پکڑنے، گہرے سمندر میں مچھلی پکڑنے کے جہاز، پنجرہ آبی کلچر جیسے کئی پروجیکٹوں کے ساتھ ساتھ معاش میں بہتری اور ماہی گیری کے ایکوسسٹم کو مضبوط کرنے کےلیے مختلف مچھلی پکڑنے کی بندرگاہیں شروع کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مستفیدین جیسے ماہی گیر، ماہی پرور اور دیگر مستفیدین کو کسان کریڈٹ کارڈ اور کیو آر کوڈ آدھار کارڈ / ای- شرم کارڈ سے نوازا گیا۔ مختلف مقامات سے تقریبا 4 ہزار ماہی گیروں، ماہی گیری سے متعلق مختلف مستفیدین، دانشوروں نے ساگر پریکرما کے چوتھے مرحلے میں حصہ لیا۔

چوتھے دن کا پروگرام 11جون 2023 کو منعقد کیا گیا اور کیرالہ کے کوچین ضلع سے سمدریکا ہال، ولنگڈن آڈیٹوریم، کوچین پورٹ اتھارٹیز، کوچین فشنگ ہاربر (تھوپم پڈی)،  تھوٹاپلی فشنگ ہاربر جیسے مختلف مقامات کو کوور کیا گیا۔ جناب پرشوتم روپالا، جہاز رانی، بندرگاہ،آبی گزرگاہ اور آیوش کے مرکزی وزیرجناب سربانند سونووال، کوچی انتخابی حلقہ کے رکن اسمبلی جناب کے جے میکسی، ارناکولم انتخابی حلقہ کے رکن اسمبلی جناب ٹی جے ونود کی موجودگی میں کوچی میونسپل کارپوریشن کے میئر ایڈووکیٹ ایم انل کمار، ارناکولم لوک سبھا انتخابی حلقہ کے رکن پارلیمنٹ جناب ہبی ایڈن، او ایس ڈی(ماہی پروری)، آئی اے ایس جناب ابھیلکش لکھی، حکومت کیرالہ کے چیف سکریٹری (ماہی پروری) آئی اے ایس جناب کے ایس شری نواس، کوچین پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین آئی اے ایس ایم بینا، کوچین پورٹ اتھارٹی کے ڈپٹی کاہر پرسرن آئی اے ایس جناب وکاس نروال، چیف ایگزیکٹیو قومی ماہی پروری ڈیولپمنٹ بورڈ کی چیف ایگزیکیٹیو ڈاکٹر سورن چندر پراگری اور دیگر پبلک اتھارٹی نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔

جناب پروشوتم روپالا نے کوچین فشنگ ہاربر، تھوٹاپلی فشنگ ہاربر میں  موجود مستفیدین، مچھلی کسانوں، ماہی گیروں کے ساتھ بات چیت  کی۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ایک انٹریکٹیو سیشن نے ماہی گیروں، مچھلی کسانوں کو ان کی زمینی حقیقت، تجربات شیئر کرنے اور ان کے سامنے آنے والے مسائل کو شیئر کرنے میں مدد ملی۔ انہوں نے ماہی پروری شعبے کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے خیالات شیئر کرنے کی خاطر ماہی گیروں، مچھلی کسانوں، مستفیدین، ساحلوں کی حفاظت کرنے والے عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010TJ3A.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image01108TU.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012T7KB.png

 

پروگرام کے دوران جناب پرشوتم روپالا اور دیگر پبلک اتھارٹیز کے نمائندوں نے مستفیدین کے ساتھ آگے کی بات چیت کےلیے ماتاامرتانند مئی کیمپس کا دورہ کیا۔ جناب پرشوتم روپالا نے بھی سمندری غذائی برآمدی یونین سے ملاقات کی، جہاں یونین کے ممبران نے سمندری غذائی برآمدات سے متعلق اپنے مسائل پیش کیے۔ مختلف مقامات سے 3500 ماہی گیروں، ماہی پروری کے مختلف مستفیدین، دانشوروں نے ساگر پریکرما کے ساتویں مرحلے کے پروگرام میں حصہ لیا۔

ساگر پریکرما کے ساتویں مرحلہ کے پانچویں دن کا سفر 12 جون 2023 کو جاری رہا۔ جناب پرشوتم روپالا، جناب ابھیلکش لکھی  اور دیگر پبلک اتھارٹیز کے نمائندوں نے ماہی گیروں ، ساحلی گروپوں اور مستفیدین کو ماہی پروری سے متعلق مختلف اسکیموں اور پروگراموں جیسے پی ایم ایم ایس وائی، کے سی سی کی معلومات کی تشہیر کے لیے متھارا ماہی گیروں کے گاؤں اور گڈوائج چرچ  وجھنجم انٹرنیشنل  پورٹ، تریوندر، کیرالہ کا دورہ کیا۔ وزیر موصوف کو درخواستیں دی گئیں اور مستفیدین نے اپنی تشویشات کو سامنے رکھا،جس سے زمینی حقیقت کو سمجھنے میں مدد ملی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image013FL6H.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image014CJSW.png

 

آگے بڑھتے ہوئے معزز شخصیات نے کیرالہ کے تریوندرم کے  متھارا میں متسیہ فیڈ نیٹ فیکٹری کا دورہ کیا اور جال بنانے کے عمل کا جائزہ لیا اور روایتی ماہی گیروں اور خواتین کے ساتھ بات چیت کی۔ مختلف مقامات سے تقریبا 4500 ماہی گیر، ماہی پروری سے متعلق مختلف مستفیدین، دانشوروں نے ساگر پریکرما کے ساتویں مرحلہ کے پروگرام میں حصہ لیا، جن میں سے تقریبا 2800 خواتین ماہی گیر بھی شامل تھیں۔ پروگرام کو یوٹیوب، ٹویٹر اور فیس بک جیسے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پرلائیو اسٹریم کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image015TO4G.png

 

مجموعی طور پر پانچ دنوں کے دوران پورے ساحلی علاقہ سے ماہی گیروں، ماہی پروروں، خواتین ماہی گیروں اور دیگر متعلقین جیسے تقریبا 21500 مستفیدین نے ساگر پریکرما کے ساتویں مرحلے میں تعاون دیا اور حصہ لیا۔ ساگر پریکرما حکومت کے ذریعے نافذ کی جارہی ماہی گیری سے متعلق اسکیموں / پروگراموں کے بارے میں معلومات کی تشہیر کرنے، بہترین طور طریقوں کی نمائش کرنے، ذمہ دار ماہی پروری کو فروغ دینے اور تمام ماہی گیروں اور متعلقہ افراد کے ساتھ اتحاد کا اظہار کرنے میں تعاون فراہم کررہا ہے۔ ساتھ ہی ماہی گیروں اور دیگر متعلقین کے ساتھ بات چیت سے ماہی پروری کے شعبے میں مسائل اور تشویشوں کو زمینی سطح پر سمجھنے میں مدد مل رہی ہے۔ ساگرپریکرما کے آئندہ مراحل ماہی گیروں کی تشویشوں کو دور کرنے کے لیے آمادہ اور موثر کوشش کریں گے اور انہیں ان کی بہتری کے لیے پی ایم ایم ایس وائی اور کے سی سی سمیت مختلف اسکیموں کا فائدہ اٹھانے کےلیے آمادہ کریں گے۔

************

 

ش ح۔ ع م۔ ع ر۔ ق ت۔ت ع

 (U: 6174)

 


(Release ID: 1932560) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Telugu