وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

ثقافت اور امور خارجہ کی وزیر مملکت نے این جی ایم اے ممبئی میں ’مہاراجا کا خزانہ: مشہور ایئر انڈیا کلیکشن سے منتخبہ فن پارے‘ کے عنوان سے آرٹ کی نمائش کا افتتاح کیا


’’ہمیں اپنی روایات پر فخر کرنے اور انہیں سمجھنے کی ضرورت ہے، خصوصی طور پر ایسے وقت میں جب ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے‘‘

Posted On: 14 JUN 2023 2:34PM by PIB Delhi

مرکزی وزارت ثقافت کے تحت نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ (این جی ایم اے)، ممبئی کے ذریعہ منعقدہ ’’مہاراجا کا خزانہ: مشہور ایئر انڈیا کلیکشن   سے منتخبہ فن پارے‘‘ کے عنوان سے ایک نمائش کا افتتاح مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور ثقافت محترمہ میناکشی لیکھی  نےمنگل (13 جون 2023) کی شام کو  کیا۔ اس بے مثال نمائش کا اہتمام ان کاموں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے تیار کیا گیا جو ایئر انڈیا نے ہوائی سفر کے تجربے کو نئی شکل دینے کے لیے کیے تھے اور وی ایس گائیٹونڈے، جی آر سنتوش، کے ایچ آرا، بی پربھا، پیلو پوچخان والا، ایم ایف حسین اور راگھو کنیریا جیسے نامور فنکاروں کی پینٹنگز اور مجسموں کی نمائش کی گئی۔ این جی ایم اے کے ذریعہ کی گئی اس ان ہاؤس نمائش میں تقریباً 200 فن پاروں کی موضوعاتی اعتبار سے نمائش  کی گئی۔ یہ نمائش باوقار نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ ، فورٹ ممبئی میں    13 اگست 2023 تک میں جاری رہے گی۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے،محترمہ میناکشی لیکھی نے کہا ’’یہ واقعی مہاراجہ کا مجموعہ ہے کیونکہ ایئر انڈیا کی 80 سال کی کہانی کو پینٹنگز اور فن پاروں  کے ذریعے دکھایا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا   کہ ہم ایئر انڈیا کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے فنکاروں کو اس وقت سرپرستی فراہم کی جب انہیں اس کی ضرورت تھی۔ فنکاروں کو ہمیشہ اپنی دیکھ بھال کے لیے سرپرستی کی ضرورت ہوتی ہے۔ فنکاروں کے اندر الوہیت کا  عنصر ہوتا ہے کیونکہ وہ ہمیشہ بہتر سے بہتر کام کرنے اور خود کو اعلیٰ بنانے کے لیے خود سے مقابلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا  ہمیں اپنی روایات پر فخر کرنے اورانہیں سمجھنے کی ضرورت ہے، خصوصی طور پر ایسے وقت میں جب ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ محترمہ میناکشی لیکھی نے  کہا کہ ’’ہم صرف  اسی صورت میں  آرٹ اور کرافٹ  کو فروغ دے سکتےہیں جبکہ ہمیں  اس بات پر فخر ہو کہ ہم کون ہیں ‘‘۔  نمائش کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا  کہ ہندوستان کی 80 سال کی کہانی  کو،جو واقعی آزادی کا امرت مہوتسو ہے،  متعدد مقامات پر کئی بار سنانے کی ضرورت ہے۔

ثقافت اور  امور خارجہ کی وزیر مملکت  نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ فنون، دستکاری اور ثقافت کے معاملے میں ایک  مالا مال  ملک رہا ہے اور اب بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بنیادی ڈھانچے کے کاموں کی وجہ سے آج ہم ایک ’وکاس کی وراثت‘ دیکھ رہے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہی حکومت ملک کے ثقافتی ورثے پر یکساں زور دے رہی ہے۔ محترمہ لیکھی نے کہا کہ وزیر اعظم نے فن اور ثقافت کی تمام اقسام کو فروغ دینے، چند میوزیم کے قیام، ثقافتی ورثے کے تحفظ اور بقا  اور  نئی ہیریٹیج یونیورسٹیوں کے قیام سے متعلق اپنی کار گزاری اور لائحہ عمل پر بہت زیادہ  توجہ دی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1Y6JF.jpg

این جی ایم اے ممبئی کی ڈائریکٹر  نازنین بانو نے کہا، ائیر انڈیا  سے اپنی سرمایہ کاری ختم  کرنے  کے حکومت کے فیصلے کے نتیجے میں، یہ فیصلہ کیا گیا کہ ائیر انڈیا کے آرٹس اور نوادرات کے ذخیرے کو آنے والی نسلوں کے لئے  وزارت ثقافت کے حوالے کیا جائے جو کہ نیشنل گیلری آف ماڈرن  آرٹ  میں رکھا جائے گا۔ ایئر انڈیا کے مجموعہ کا متاثر کن تنوع اور وسیع اسپیکٹرم آج اسے منفرد بناتا ہے جو کسی بھی تجارتی ایئر لائن کی تاریخ میں بے مثال مقام رکھتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2ILGE.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3IX0Q.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/43339.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/5HU90.jpg

مرکزی وزیر مملکت  (ثقافت)  محترمہ لیکھی نے اس موقع پر  ’’مہاراجا کا خزانہ: مشہور ایئر انڈیا کلیکشن   سے منتخبہ فن پارے‘‘ کی نمائشی کیٹلاگ بھی رسمی طور پر جاری کی۔ شام دنیا بھر کے فنکاروں اور فن کے ماہروں کی موجودگی  کے باعث اور زیادہ  پُر رونق ہو گئی تھی۔ اس تقریب میں موجود  فنکاروں ڈاکٹر سریو دوشی، فیروزہ گودریج، برندا ملر، نیانا کنوڈیا، وپتا کپاڈیہ، نندیتا دیسائی، پرمیش پال، وشوا ساہنی، سونو گپتا، تھیئٹر کی شخصیت رایل پدمسی شامل تھے۔ شام میں شاندار کتھک اور لاوانی پرفارمنس بھی دیکھی گئی، جو خصوصی طور پر نمائش کے لیے تیار کی گئی تھیں۔

آرٹ نمائش کے لیے تصوراتی نوٹ:

اپنے آغاز سے ہی ایئر انڈیا نے ہمیشہ ہندوستان کی مختلف فنکارانہ روایات سے فن کو اکٹھا کیا اور اسے فروغ دیا۔ آزادی کے بعد، فنون لطیفہ کی روایتی سرپرستی کم ہوتی جا رہی تھی اور  اس منظر نامے میں، ایئر انڈیا نے آرٹ کو شروع کرنے اور جمع کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ ہندوستان کے فن اور دستکاری کے لئے اس جوش  و جذبے نے ایئر لائن کے لئے ایک ایسی شبیہہ پیدا کی جس نے مہاراجوں کے تحت سابقہ ​​دور کی خوشحالی اور عظمت کو حاصل کرنے کی کوشش کی۔ ملک کے بھرپور فنی ورثے کی جھلک پیش کرنے کے لیے، کمپنی نے اپنے بکنگ ہاؤسز، پویلینز اور لاؤنجز کو اپنے متاثر کن آرٹ کلیکشن سے سجانا شروع کیا جس نے ہمیشہ پوری دنیا کے مسافروں کے ذہنوں  پر اپنی چھاپ چھوڑی  ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔و۔ ن ا۔

U- 6167



(Release ID: 1932523) Visitor Counter : 115