بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
جناب سربانند سونووال نے سمندری طوفان بیپرجوائے سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کا جائزہ لیا
جناب سونووال نے تمام ایجنسیوں سے گزارش کی کہ وہ طوفان کے ختم ہونے تک جان و مال کے مکمل تحفظ کے لیے مسلسل تال میل قائم رکھیں
بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت سمندری طوفان کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے: جناب سونووال
Posted On:
14 JUN 2023 5:44PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں نیز آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ گجرات حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی تاکہ آنے والے سمندری طوفان بیپرجوائے سے ہونے والے نقصان کو کم سے کم کرنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا جاسکے۔ طوفان، جسے ’’انتہائی شدید سمندری طوفان‘‘ کے طور پر بیان کیا گیا ہے، کل گجرات کے ساحل سے گزرنے کا امکان ہے۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے، جناب سونووال نے کہا کہ ہمیں ہر قسم کے حالات کے لیے تیار رہنا چاہیے کیونکہ یہ حالیہ دنوں میں ہندوستان کو متاثر کرنے والی سب سے اہم قدرتی آفات میں سے ایک ہے۔ ہم مادی نقصانات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔ ساحلی علاقوں میں رہنے والے ہمارے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے اور طوفان کے بعد متاثرہ لوگوں کے لیے آرام گاہیں بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان ریسٹ شیلٹرز میں خواتین اور بچوں سمیت ضرورت مندوں کے لیے ہر قسم کی ہنگامی دیکھ بھال، طبی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ غذائیت کی دیکھ بھال کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔ ہم نے متاثرہ علاقوں میں بڑے جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا ہے۔ ہم اس عمل کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں، کیونکہ زمینی ٹیم عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے اور مادی نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لیے ہر قسم کے تعاون کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے مقصد سے انتہائی چوکس ہے۔
میٹنگ میں کاندلا پورٹ اتھارٹی، مرکنٹائل میرین ڈپارٹمنٹ کے ڈائرکٹر جنرل آف شپنگ ، گجرات ریاستی انتظامیہ کے چیف سکریٹری کی قیادت میں سینئر افسران، دین دیال پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین کے ساتھ ان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیم اور گجرات میری ٹائم ڈپارٹمنٹ اور گجرات حکومت کی طرف سے قائم کردہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیموں نے بھی شرکت کی۔
واضح رہے کہ کاندلا پورٹ اتھارٹی نے گاندھی دھام میں جدید مواصلاتی آلات سے لیس تین کنٹرول روم قائم کیے ہیں جو 11 جون سے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ عوامی آگاہی مہم بھی جاری ہے اور تمام تنظیموں، حکام کو ضروری ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔ پورٹ ایریا اور اس کے آس پاس کے دیگر نشیبی علاقوں میں رہنے والے تقریباً 3000 لوگوں کو پہلے ہی نکال کر امدادی پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ دیگر پناہ گاہیں، جن میں 5000 سے 6000 افراد کے رہنے کی گنجائش ہے، گوپال پوری کالونی میں قائم کی گئی ہے۔ اس شیلٹر میں تمام ضروری اشیاء جیسے پینے کا پانی، کھانے کے پیکٹ، طبی امداد وغیرہ کا اہتمام رکھا جا رہا ہے۔ پورٹ اسپتال کے ڈاکٹروں کو ان لوگوں کے علاج کے لیے تعینات کیا گیا ہے، جنہیں دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
مادی املاک کو کم سے کم نقصان کو یقینی بنانے کے لیے، جہازوں کی اندرونی نقل و حرکت کے ساتھ ساتھ تمام لنگر انداز جہاز پہلے ہی خلیجِ کچھ سے روانہ ہو چکے ہیں۔ برتھوں سے بقیہ جہازوں کو نکالنے کا کام بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔ برتھ پر موجود جہازوں کو نکالنے کے بعد تمام حرکت پذیر کرینوں کو محفوظ کرلیا گیا ہے۔ ہائی ماسٹ لائٹنگ ٹاورز کو متبادل طریقے سے نیچے کردیا گیا ہے۔ اسٹیل فلوٹنگ ڈرائی ڈاک کو محفوظ کرلیا گیا ہے اور اندر کی کارروائیاں معطل کردی گئی ہیں۔ کاندلا اور ودینار بندرگاہ پر تمام پورٹ کرافٹس اور دیگر دستکاریوں کو مختصر نوٹس کے ساتھ محفوظ/اسٹینڈ بائی میں رکھا گیا ہے۔
جائزہ میٹنگ کے دوران، مرکزی وزیر کو ڈی جی شپنگ اور گجرات میری ٹائم بورڈ کے سی ای او نے بھی بتایا کہ ایس او پی کے مطابق تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اثر والے علاقے میں کسی بھی بحری جہاز میں جان یا مال کا نقصان نہ ہو۔ یہ ٹیم سگنل اسٹیشن، کاندلا اور وڈینار میں سمندری طوفان ’بیپرجوائے‘ کے ارتقاء پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کاندلا میں طبی ٹیموں اور ایمبولینسوں کو ہائی الرٹ کے ساتھ تیار رکھا گیا ہے۔ ڈی پی اے کے فائر بریگیڈ ڈویژن کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے تاکہ کسی بھی جانی نقصان سے بچا جا سکے اور ضرورت پڑنے پر ریسکیو اور ریلیف کے کاموں میں ضلعی انتظامیہ کو ضروری تعاون فراہم کیا جاسکے۔ بجلی کی خرابی کی صورت میں استعمال کے لیے مختلف مقامات کے ساتھ ساتھ پورٹ کے بیک اپ ایریا میں پاور بیک اپ کا انتظام کیا گیا ہے۔ طوفانی پانی کے آزادانہ بہاؤ کے لیے نکاسی آب کے نظام کا سروے کر کے اسے کسی بھی رکاوٹ سے صاف کر دیا گیا ہے۔
جناب سونووال نے کاندلا اور جام نگر میں مرکنٹائل میرین ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کے ساتھ بھی بات چیت کی اور سمندری طوفان بیپورجوئے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔ سونووال نے ماہی گیری کے بندرگاہوں کی حفاظت کے بارے میں بھی دریافت کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ تمام ماہی گیروں اور متاثرہ علاقوں میں رہنے والوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔ وزیر موصوف نے تمام ایجنسیوں سے گزارش کی کہ وہ طوفان کے گزر جانے تک جان و مال کے مکمل تحفظ کے لیے مسلسل رابطہ قائم کریں اور بات چیت کریں۔ بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی مرکزی وزارت سمندری طوفان کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کے مقصد سے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 6143
(Release ID: 1932407)
Visitor Counter : 132