بجلی کی وزارت
فرانس کے وفد نے بجلی اورنئی وقابل تجدیدتوانائی کے مرکزی وزیر سے ملاقات کی اور عالمی توانائی کی تبدیلی کو تیز کرنے کے لئے اشتراک کئے جانے پرتبادلہ خیال کیا
مرکزی وزیرنے قابل تجدیدتوانائی میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی خاطر قابل تجدیدتوانائی کے پروجیکٹوں ، ادائیگی کی سلامتی کے طریقہ کاراور قرض کے لئے مالیہ فراہم کرنے کے لئے انشورنس کے رول پرزوردیا
Posted On:
14 JUN 2023 11:34AM by PIB Delhi
بجلی اورنئی وقابل تجدیدتوانائی کے مرکزی وزیرجناب آرکے سنگھ نے 13جون ، 2023یعنی کل نئی دہلی میں شرم شکتی بھون میں یورپ اورخارجی امورکے وزیرمملکت فینکوفونی اور بین الاقوامی شراکتداریوں کے وزیر مملکت کروسولہ زکاروپولو سے ملاقات کی ۔ وزیرمملکت نے ہندوستان میں فرانس کے سفیر گیلامی پوٹیئر، وزیرمملکت کے سیاسی مشیراورہندوستان میں فرانس سفارت خانے کے سیاسی کونسلر پیبلواہومادا کے ساتھ ساتھ مرکزی وزیرسے ٹیلی فون پربات کی ۔
بات چیت کے دوران عالمی توانائی کی تبدیلی کو تیز کرنے کے لئے اشتراک پرتوجہ دی گئی ، اس کے لئے علاوہ بین الاقومی شمسی اتحاد کے ادارہ جاتی فریم ورک کے تحت شمسی توانائی سے بجلی تیارکرنے کے معاملے پربھی توجہ دی گئی ، جس کا ہندوستان صدرہے اور فرانس شریک صدرہے ۔
‘‘ہم ان ملکوں کی مدد کرناچاہتے ہیں جنھیں گرین فنڈز کی ضرورت ہے ’’
بجلی اورنئی وقابل تجدیدتوانائی کے ہندوستانی وزیر نے بین الاقوامی شمسی اتحاد کی ضرورت پرزوردیا، تاکہ افریقہ میں خاص طورپر زیادہ شمسی توانائی کے پروجیکٹ لگائے جاسکیں ۔ معاشی اعتبارسے مضبوط ممالک خود ہی قابل تجدید توانائی کے فنڈز تلاش کریں گے جبکہ معاشی اعتبارسے کمزورممالک کو گرین فنڈز کی ضرورت ہوگی ۔ ہم اس طرح کے ملکوں کی مدد کریں گے جنھیں فنڈز کی ضرورت ہے ۔
دونوں فریقوں نے کہاکہ افریقی براعظم کا آدھا حصہ بجلی کی رسائی سے محروم ہے ، توانائی کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ ، توانائی کی رسائی کو یقینی بنانے پربھی توجہ دی جانی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ بجلی اور نئی وقابل تجدیدتوانائی کے ہندوستان کے وزیرنے بین الاقوامی شمسی اتحاد میں مدد کرنے کے لئے اس سمت میں آگے بڑھنے کی خاطر مدد کرنے کی ضرورت کے بات میں بات کی ۔ دونوں فریقوں نے یہ بھی کہاکہ افریقہ کو ڈی کاربونائزیشن کے مسئلہ کا سامنا نہیں ہے لہذا بجلی تک رسائی اس وقت بہت محدود ہے ۔ اس صورت حال میں وزیرموصوف نے کہاکہ شمسی توانائی کے ذریعہ بجلی تک رسائی حاصل کرناسب سے سستاہے اور سب سے آسان متبادل ہے ۔
گرین توانائی انشورنس کی ضرورت ، ادائیگی کی فراہمی کے طریقہ کار،قرض کے لئے مالیہ فراہم کرنےکی ضرورت
وزیرموصوف نے تین فنڈز کی ضرورت کااظہارکیا جن میں قابل تجدیدتوانائی کے پروجیکٹوں کے لئے انشورنس ، ادائیگی کی سلامتی کے طریقہ کاراور قرض کے لئے مالیہ کی فراہمی کے انتظامات شامل ہیں۔ وزیرموصوف نے کہاکہ جب ایک مرتبہ ان فنڈز کا قیام عمل میں آجائے گاتویہ اپنے طورپر نموپذیرہوجائیں گے کیونکہ ان میں زرتعاون حاصل ہوگا ، ساتھ ہی ساتھ سود کی ادائیگیاں بھی ہوں گی ، بھارت میں ہماری سرمایہ کاری اس لئے آرہی ہے کیونکہ ہم نے اس سلسلے میں ادائیگی کے ایک سلامتی میکینزم کو قائم کیاہے ۔
جناب آرکے سنگھ نے کہاکہ بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے ) کوجوکھم کے بغیرمیکینزم قائم کرنے چاہیئں اورزیادہ گرین فنڈز سے فائدہ بھی اٹھاناچاہیئے اوراس طرح افریقہ کے براعظم میں گرڈ پیمانے کے توانائی کے پروجیکٹس کو فروغ دیناچاہیئے ۔
دونوں فریقوں نے قابل تجدیدتوانائی میں کینیا کی کامیابی کا بھی خاص طورپرذکرکیااورکینیامیں آئی ایس اے کے ذریعہ کانفرنس کئے جانے کے نظریئے پرتبادلہ خیال کیا۔
وزیرموصوف نے دورے پرآئے وفد کو بتایاکہ حالانکہ ہندوستان کا فی کس اخراج عالمی اوسط کاایک تہائی ہے ، پھربھی ہندوستان توانائی کی تبدیلی میں سب سے تیز ملک کے طورپرابھراہے ۔ انھوں نے بتایا کہ آج ہماری 43فیصد صلاحیت یا گنجائش غیرفوصل ایندھنوں سے ہے ۔ ہم نے 2030تک اپنے اخراج کی شدت 45فیصد تک کم کرنے کا عزم کیاہواہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہندوستان گرین ہائیڈروجن میں ایک عالمی رہنما بننے جارہاہے اور ملک تیز رفتاری کے ساتھ قابل تجدیدتوانائی کی صلاحیت میں اضافہ کررہاہے ، جس سے آنے والے وقت میں توانائی کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔
***********
(ش ح ۔ح ا۔ ع آ)
U -6129
(Release ID: 1932241)
Visitor Counter : 123