سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزارت کے شمولیت پر مبنی اقدامات زندگیوں میں یکسرتبدیلی لا رہے ہیں اور پسماندہ کمیونٹیز کو بااختیار بنا رہے ہیں


منشیات کے استعمال کے خلاف نشہ مکت بھارت ابھیان میں تیزی آرہی  ہے

Posted On: 13 JUN 2023 2:28PM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات  کی وزارت اپنے تمام شہریوں کے لیے شمولیت  اور مساوات پرمبنی  معاشرہ تشکیل دینے  کے لیے کام کر رہی ہے۔ گزشتہ نوبرسوں  کے دوران وزارت نے کئی اسکیمیں اور اقدامات کیے ہیں جن کا مقصد اسکالرشپ کے ذریعہ سماج کے پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانا ہے، جن میں درج فہرست ذاتوں ، درج فہرست قبائل، اور دیگر پسماندہ طبقات کے طلباء، بزرگ شہری، صفائی  ملازمین، اور مخنث افراد شامل ہیں۔

نشہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے ) کا مقصد نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے، اعلیٰ تعلیمی اداروں، یونیورسٹی کیمپس، اسکولوں پر خصوصی توجہ دینا  اور کمیونٹی تک رسائی حاصل کرنا  اور ابھیان  میں  کمیونٹی کی شراکت داری  اور ملکیت  حاصل کرنا ہے ۔

سماجی انصاف اورتفویض اختیارات کی وزارت نے 15 اگست 2020 کو این ایم بی اے شروع کیا گیا تھا اورفی الحال اسے  372 شناخت شدہ سب سے زیادہ زد پزیر اضلاع میں نافذ کیا جا رہا ہے۔

ایک مہم موڈ پروگرام ہونے کے ناطے، ابھیان نے ان فریقوں کو نشانزداور  شامل کیا ہے جو منشیات کے استعمال سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر متاثر ہو سکتے ہیں اور جنہیں اس سے خطرہ لاحق ہے ۔ این ایم بی اے کے اہم فریقوں  اور مستفید ہونے والے نوجوان، خواتین، بچے، تعلیمی ادارے، سول سوسائٹی اور بڑے پیمانے پر کمیونٹی ہیں۔ اس کے آغاز کے بعد سے، ملک بھر میں متعدد سرگرمیاں منعقد کی گئی ہیں، جس سے معاشرے کے تمام طبقات اور  فریقوں کی شراکت داری  بڑھی  ہے۔  منشیات کے استعمال کے معاملے میں کمیونٹی کی شراکت داری کے لئے تنظیمی  شراکت داری کے پہلے کے نظریہ میں تبدیلی آئی ہے۔ ریاستوں، ضلعوں اور دیگر  فریقوں نے اس ابھیان کو اپنایا ہے جس نے  ابھیان کو عوامی تحریک میں بدلنے میں مددکی ہے۔

زمینی سطح پر کی جانے والی مختلف سرگرمیوں کے ذریعے این ایم بی اے  کی حصولیابیوں کے تحت 3.22 پلس کروڑ نوجوان اور 2.14 پلس کروڑ خواتین سمیت 9.91پلس کروڑ لوگوں کو منشیات کے استعمال  کے بارے میں حساس بنایا  گیا ہے۔ 3.18 پلس لاکھ تعلیمی اداروں کی شراکت داری نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ابھیان کا پیغام ملک کے بچوں اور نوجوانوں تک پہنچے۔ 8,000پلس ماسٹر والنٹیئرس (ایم وی) کی ایک مضبوط فورس کی شناخت  کی گئی ہے اور تربیت دی گئی ہے۔ ٹویٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر ابھیان کے آفیشیئل سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعے بیداری پھیلائی گئی ہے۔ این ایم بی اے  موبائل ایپلیکیشن  این ایم بی اے سرگرمیوں کے ڈیٹا کو  جمع کرنے اور ضلع، ریاستی اور قومی سطح پر این ایم بی اے ڈیش بورڈ پر پیش کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔این ایم بی اے کی ویب سائٹ   (http://nba.dosje.gov.in) یوجر/ ناظرین کو ابھیان ، ریاستوں اور ضلعوں میں اس کی رسائی اور ابھیان کے تحت اب تک کی گئی سرگرمیوں  کے بارے میں تفصیلی جانکاری اور معلومات فراہم کرتی ہے۔ ابھیان سے جڑنے کا کئی لوگوں نے عزم کیا۔ قومی آن لائن  عہد   لینےکے  تحت   99,595 تعلیمی اداروں کے 1.67پلس کروڑ طلباء نے  نشے سے پاک ہونے کا عہد کیا۔ اولمپک میڈلسٹ روی کمار دہیا، سریش رینا، اجنکیا رہانے، سندیپ سنگھ، سویتا پونیا جیسے کھلاڑیوں نے این ایم بی اے کی حمایت میں پیغامات شیئر کیے ہیں۔’نشہ سے آزادی – ایک قومی نوجوان اور طلبا سے بات چیت سے متعلق پروگرام ‘،  ’نیا بھارت ، نشہ مکت بھارت‘،  ’ این ایم بی اے انٹریکشن ود این سی سی ‘ جیسے پروگرام باقاعدگی سے منعقد کیے جاتے ہیں۔ این ایم بے اے کی حمایت کرنے اور  عوامی بیداری سرگرمیوں کو چلانے کے لئے دی آرٹ آف لیونگ ، برہما کمارِس اور سنت نیرنکاری مشن جیسے روحانی/سماجی خدمت کی تنظیموں کے ساتھ ایم او یو ہوئے ہیں۔  نیشنل ڈی ایڈکشن ہیلپ لائن '14446' نشے سے نجات کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن، 14446 افراد کو پہلی کال سے ہی ابتدائی صلاح اور فوری  ریفرل خدمات فراہم کرتی ہے۔  ہیلپ لائن نمبر پر اب تک 2.8پلس لاکھ کالس آچکی ہیں۔ ایک ہیلپ لائن ڈیش بورڈ بھی تیار کیا گیا ہے جو رازداری کو یقینی بناتے ہوئے ریاست، ضلع اور کالر کو مخصوص ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔

2020 میں ابھیان کے آغاز کے بعد سے، سماجی انصاف اورتفویض اختیارات کی وزارت امدادیافتہ مراکز سے مشورے اور نشہ سے نجات کی  مانگ کرنے والے لوگوں میں 37 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ سماجی انصاف  و تفویض اختیارات  کی وزارت  منشیات کے استعمال کے مضر اثرات اور اس طرح کی اشیا  کے استعمال سے دور رہنے کے پیغام کو پھیلانے میں سبھی  کا تعاون چاہتی ہے۔

 

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:6104)


(Release ID: 1932108)