صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں صحت عامہ اور اقتصادی بچت پر 'ہر گھر جل' پروگرام کے اہم اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے


ہم زندگیاں بچانے، خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے اور زندگی میں آسانی پیدا کرنے میں پینے کے صاف پانی کے کردار کا مشاہدہ کر رہے ہیں: ڈاکٹر وی کے پال، نیتی آیوگ

جل جیون مشن میں حکومت ہند کی سرمایہ کاری کا صحت پر نمایاں کئی گنا اثر پڑا ہے جیسا کہ اس مطالعہ سے سامنے آیا ہے: ڈاکٹر راجیو بہل

ملک کے تمام گھرانوں کے لیے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا اسہال کی بیماری سے ہونے والی تقریباً 400,000 اموات کو روک سکتا ہے

ہندوستان میں پینے کے صاف پانی کی عالمی کوریج کے ساتھ، تقریباً 14 ملین ڈی اے ایل وائی ایس (ڈس ایبلٹی ایڈجسٹڈ لائف ائئرس) اسہال کی بیماری سے بچائے جانے کا تخمینہ ہے، جس کے نتیجے میں تخمینہ لاگت میں $101 بلین تک کی بچت ہوگی

دیہی نل کے پانی کے کنکشن 2019 میں 16.64 فیصد سے بڑھ کر 41 ماہ کے عرصے میں 62.84 فیصد ہو گئے

Posted On: 09 JUN 2023 3:22PM by PIB Delhi

"ہم زندگیاں بچانے، خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے اور زندگی میں آسانی پیدا کرنے میں پینے کے صاف پانی کے کردار کا مشاہدہ کر رہے ہیں"۔ یہ بات ڈاکٹر وی کے پال، رکن (صحت) نیتی آیوگ نے ​​آج یہاں ہندوستان میں 'ہر گھر جل' پروگرام کے خاطر خواہ فوائد کو اجاگر کرنے والی ڈبلیو ایچ او کی اہم رپورٹ کے اجراء کے موقع پر کہی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "کسی بھی پروگرام کا افراد اور خاندانوں کی جسمانی، ذہنی اور مالی طور پر زندگی کو بہتر بنانے پر اس قسم کا براہ راست اثر نہیں پڑتا"۔ ڈاکٹر پال نے پروگرام کی رفتار اور پیمانے کی تعریف کی اور کہا، "ہر سیکنڈ میں ایک نیا کنکشن جوڑا جا رہا ہے اور آج ہندوستان میں صحت عامہ کو بدل رہا ہے۔"

رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ملک کے تمام گھرانوں کے لیے پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے سے اسہال کی بیماریوں سے ہونے والی تقریباً 400,000 اموات کو روکا جا سکتا ہے اور ان بیماریوں سے متعلق تقریباً 14 ملین ڈس ایبلٹی ایڈجسٹڈ لائف ایئرز(ڈی اے ایل وائز) کو روکا جا سکتا ہے۔ صرف اس کامیابی کے نتیجے میں تخمینہ لاگت میں 101 بلین ڈالر تک کی بچت ہوگی۔ تجزیہ اسہال کی بیماریوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے کیونکہ یہ 'واش' سے منسوب بیماری کے بوجھ کی اکثریت کا سبب بنتا ہے۔

محترمہ وینی مہاجن، سکریٹری، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت، جل شکتی، اور ڈاکٹر راجیو بہل، سکریٹری، محکمہ صحت تحقیق، ڈائریکٹر جنرل، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ، ڈاکٹر روڈریکو ایچ آفرین، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے بھارت، بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029NW8.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VKDS.jpg

ڈاکٹر بہل، ڈی جی، آئی سی ایم آر نے شہریوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی فراہم کرنے میں ہر گھر جل کی کامیابی کو سراہا۔ انہوں نے کہا "جل جیون مشن میں حکومت ہند کی سرمایہ کاری کا صحت پر کئی گنا اثر ہے جیسا کہ اس مطالعہ سے سامنے آیا ہے"۔

ہر گھر جل' رپورٹ اسہال کی بیماریوں پر توجہ' مرکوز کرتی ہے کیونکہ وہ پینے کے پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت (WASH) کے مسائل سے متعلق بیماریوں کے مجموعی بوجھ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ تجزیہ ان بیماریوں سے نمٹنے کی فوری ضرورت اور صحت عامہ اور معاشی بہبود میں خاطر خواہ فوائد کے امکانات پر زور دیتا ہے۔

2019 سے پہلے دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی کی صورتحال چیلنجنگ تھی۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2018 میں، ہندوستان کی کل آبادی کا 36٪، بشمول 44٪ دیہی آبادی، اپنے احاطے میں پینے کے پانی کے بہتر ذرائع تک رسائی سے محروم تھی۔ غیر محفوظ پینے کے پانی کے براہ راست استعمال سے صحت اور معاشرتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تجزیہ بتاتا ہے کہ 2019 میں غیر محفوظ پینے کے پانی کے ساتھ ساتھ ناکافی صفائی اور حفظان صحت نے عالمی سطح پر 1.4 ملین اموات اور 74 ملین DALYs میں بڑا کردار ادا کیا ہے ۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے مختلف اشاریوں کی نگرانی کرتا ہے، بشمول محفوظ طریقے سے پینے کے پانی کی خدمات کا استعمال کرنے والی آبادی کا تناسب (انڈیکیٹر 6.1.1) اور غیر محفوظ پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت سے متعلق اموات (انڈیکیٹر 3.9)۔ 2)۔ ڈبلیو ایچ او نے پانی، صفائی ستھرائی، اور حفظان صحت میں بہتری، خاص طور پر اسہال کی بیماریوں اور دیگر متعلقہ صحت کے نتائج کو کم کرنے میں صحت کے فوائد کا اندازہ لگانے کے لیے طریقے اور ٹولز تیار کیے ہیں۔

رپورٹ میں نل کے پانی کی فراہمی کے ذریعے خواتین اور لڑکیوں کے لیے بچنے والے زبردست وقت اور محنت پر زور دیا گیا ہے۔ 2018 میں، ہندوستان میں خواتین نے گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روزانہ اوسطاً 45.5 منٹ پانی جمع کرنے میں صرف کیا۔ مجموعی طور پر، گھر پر پانی نہ ہونے والے گھرانوں نے روزانہ 66.6 ملین گھنٹے پانی جمع کرنے میں صرف کیا، جس کی اکثریت (55.8 ملین گھنٹے) دیہی علاقوں میں ہوتی ہے۔ نل کے پانی کی فراہمی کے ذریعے یونیورسل کوریج کے نتیجے میں روزانہ پانی جمع کرنے کی کوششوں کی ضرورت کو ختم کرکے خاطر خواہ بچت ہوگی۔

اعلان کے دوران ڈی ڈی ڈبلیو ایس کی سکریٹری محترمہ وینی مہاجن نے جل جیون مشن کی نمایاں پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ اس نے نوٹ کیا کہ دیہی نلکے کے پانی کے کنکشن 2019 میں 16.64 فیصد سے بڑھ کر 41 ماہ کے عرصے میں 62.84 فیصد ہو گئے، جو محض 0.23 فیصد سالانہ کے مقابلے میں 13.5 فیصد کے اوسط سالانہ اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔

ہر گھر جل پروگرام کے بارے میں :

ہر گھر جل پروگرام، جو وزارت جل شکتی کے تحت جل جیون مشن کے ذریعے لاگو کیا گیا ہے، جس کا اعلان وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 15 اگست 2019 کو کیا تھا۔ پروگرام کا مقصد ہر دیہی گھرانے کو نلکے کے ذریعے پینے کے محفوظ پانی کی مناسب فراہمی تک سستی اور باقاعدہ رسائی فراہم کرنا ہے۔  پروگرام کے اجزاء ڈبلیو ایچ او/یونیسیف کے مشترکہ مانیٹرنگ پروگرام برائے پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت (جے ایم پی) کے ساتھ ہم آہنگ ہیں تاکہ پینے کے پانی کے محفوظ طریقے سے انتظام کرنے کے لیے ایس ڈی جی 6.1 پر پیش رفت کی نگرانی کی جا سکے۔

****

ش ح۔ ش ت۔ ج

Uno- 5989



(Release ID: 1931092) Visitor Counter : 106