صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
وزارت صحت نےپرائمری ہیلتھ سینٹرو ں، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرو ں اور ڈسٹرکٹ اسپتالوں میں تعینات میڈیکل افسروں کو بااختیار بنانے کے لئے الکحل کے استعمال کے بغیر لاحق ہونے والی جگر کی بیماریوں سے متعلق ورکشاپ کا اہتمام کیا
صحت کےسکریٹری نے پرائمری سطح پرغیر چھوت چھات والی بیماریو ں سے نمٹنے کے لئے میڈیکل افسروں کے واسطے صلاحیت سازی کے پروگراموں کی ضرورت کو اجاگر کیا
سات ہزار سے زیادہ طبی افسروں نے ویبنار میں شرک کی
Posted On:
08 JUN 2023 1:32PM by PIB Delhi
میڈیکل افسروں کے لئے صلاحیت سازی بہت ضروری ہے کیونکہ یہ انہیں منفرد موقع فراہم کرتا ہے،جس سے کہ وہ قیمتی معلومات اور مہار ت تک رسائی حاصل کررہے ہیں اور اپنی پیشہ ورانہ صلاحیت کے ذریعہ تعاون فراہم کررہے ہیں اور الکحل کےاستعمال کے بغیرلاحق ہونے والی جگر کی بیماریوں سے پیدا ہونے والی چیلنجز سے موثر ڈھنگ سے نمٹنے کے لئے اپنی صلاحیت کو بڑھا رہے ہیں۔ یہ جوکھم کے عوامل اور مناسب تشخیص کو سمجھنے کے لئے انہیں ہنر مندی سے لیس کرتا ہے۔ساتھ ہی ساتھ ملک میں الکحل کے استعمال کے بغیر لاحق ہونے والی جگر کی بیماریوں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے معیاری علاج کی بہم رسانی فراہم کرتا ہے ۔ یہ بات صحت اور خاندابی بہبود کی وزارت میں سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے بتائی جبکہ انہوں نے آج یہاں الکحل کے استعمال کے بغیر لاحق ہونے والی جگر کی بیماریوں پر توجہ دیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اسپتالو ں، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرس او ر پرائمری ہیلتھ سینٹروں کے لئے ایک وبینار کی صدارت کی ۔اس قومی ویبنار میں ملک بھر سے 7000ہزار سے طبی افسروں نے شرکت کی ۔
صحت کے سکریٹری نے ا س بات کو اجاگر کیا کہ کیونکہ ملک کی معاشی اور آبادی کی تفصیلات تبدیل ہوگئی ہے۔ اس لئے اس کی وبائی تفصیلات غیر متعدی بیماریوں میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔ انہو ں نے پرائمری ہیلتھ سینٹرو ں، کمیونٹی ہیلتھ سینٹروں او ر ڈسٹرکٹ اسپتالوں کے بڑھتے ہوئے رول پر زوردیا اور کہا کہ کیونکہ وہ براہ راست کمیونٹی کے ساتھ کام کرتے ہیں لہٰذ ا یہ ضروری ہے کہ ان کے پاس بڑے پیمانے پر کمیونٹی کے لئے معلومات پھیلانے کا حق ہے۔ساتھ ہی ساتھ طرز زندگی پر مبنی تبدیلیوں کو شامل کرنے پر بھی توجہ دی ۔ صلاحیت سازی کے پروگرام ہمارے میڈیکل افسروں کو صحیح معلومات فراہم کرنے کے لئے بہت ضروری ہوگئے ہیں لہٰذا وہ اپنے کام کو موثر ڈھنگ سے انجام دے سکتے ہیں۔
الکحل کے استعمال کے بغیر لاحق ہونے والی جگر کی بیماریاں صحت کے بڑھتی ہوئی تشویش کے طورپر ابھرنے کے پیش نظر اس صلاحیت سازی کے ویبنار کا اہم مقصد یہ تھا کہ معلومات کا تبادلہ کیا جائے ،اشتراک کو بڑھایا جائے اورغیر الکحل اسٹیٹو ہیپاٹائٹس این اے ایس ایچ کے بارے میں بیداری بڑھائی جائے ۔ یہ ویبنار غیرمتعدی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کے قومی پروگرام کے تحت کیا گیا تھا۔صلاحیت سازی کے پروگرام دو ٹریک ہوں گے۔ پہلا ریگولر ویبنار شامل ہوگا اوردوسرا تین دن کے رہائشی تربیتی پروگرام شامل ہوں گے ۔ مدھیہ پردیش اس رہائشی تربیتی پروگرام کو انجام دینے والی پہلی ریاست ہوگی۔
ویبنار کے پینل میں شامل لوگوں میں چندی گڑھ کے پی جی ایم ای آر کے ڈاکٹر اجے دوسیجا ، ویلور کے سی ایم سی کے ڈاکٹر اشیش گوئل ، لیور اور بلیری سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر ایس کے سرین اور ایمس کے ڈاکٹر ونیت آہوجہ شامل ہیں۔اس ویبنار نے میڈیکل افسروں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے تاکہ وہ الکحل کے استعمال کے بغیر لاحق ہونے والی جگر کی بیماریوں کو سمجھنے میں اپنی صلاحیت بڑھاسکیں نیز اس کی وجوہات ، جوکھم ،عوامل ، کلینکل مضمرات اور علاج کے دستیاب متبادل کو بھی سمجھ سکیں ۔ ہیپاٹولوجی اور پبلک ہیلتھ کے فیلڈ میں مشہور ماہرین نے معلوماتی پریزینٹیشن پیش کئے اور اپنی مہارت اور معلومات مشترک کیں ۔ شرکا کو بات چیت اور مباحثے کا موقع حاصل ہوا جس سے انہیں ایک دوسرے سے خیالات معلوم کرنے کا موقع فراہم ہوا۔ انہوں نے ایک دوسرے سے سوالات کئے اور الکحل کےاستعمال کے بغیر لاحق ہونے والی جگر کی بیماریوں اور متعلقہ موضوعات پر وضاحت بھی حاصل کی۔
غیر متعدی بیماریوں کی روک تھام اورکنٹرول کے لئے قومی پروگرام کے بارے میں :
مرکزی وزارت صحت کا غیر متعدی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کا قومی پروگرام ایک منفرد پہل ہے جس کا مقصد ہندوستان میں غیر متعدی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے نمٹنا ہے۔ کلیدی طریق کار اور اشتراک کے ذریعہ اس پروگرام کا مقصد تدارکی اقدامات کو فروغ دینا ، جلد تشخیص کو یقینی بنانا اور غیر متعدی بیماریوں کو موثرر طورسے نمٹنے کے لئے بندوبست فراہم کرنا اور مجموعی صحت کو بہتر بنانا آبادی کی تندرستی کرنا ہے۔
*************
ش ح۔ح ا۔ رم
U-5948
(Release ID: 1930745)
Visitor Counter : 137