خلا ء کا محکمہ

ہندوستان نے اب تک لانچ کردہ 424 غیر ملکی سیٹلائٹوں میں سے 389 وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت کے گزشتہ 9 برسوں میں لانچ کئے : غیر ملکی سیٹلائٹوں کی کامیاب لانچنگ  کے ساتھ ہندوستان کا خلائی شعبہ تیزی سے دنیا میں ایک ممتاز مقام حاصل کر رہا ہے: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ 174 ملین امریکی ڈالر کی کمائی میں سے 157 ملین کی کمائی پچھلے 9 برسوں میں ہوئی۔ اسی طرح 256 ملین یورو میں سے 223 ملین صرف مودی حکومت کے دوران حاصل ہوئے

Posted On: 05 JUN 2023 6:35PM by PIB Delhi

ہندوستان کی طرف سے اب تک لانچ کردہ 424 غیر ملکی سیٹلائٹوں میں سے 389 سیٹلائٹ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت کے گزشتہ 9 برسوں میں لانچ کئے گئے۔ مزیدیہ کہ 174 ملین امریکی ڈالرز میں سے 157 ملین گزشتہ 9 برسوں میں آئے اور اسی طرح اب تک کمائے گئے 256 ملین یورو میں سے 223 ملین مودی حکومت کے 9 برسوں میں آئے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور  کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نے یہ بات آج یہاں ڈی ڈی نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کا خلائی شعبہ تیزی سے دنیا میں ایک ممتاز مقام حاصل کر رہا ہے اور وہ ممالک جنہوں نے آج ہم سے بہت پہلے اپنے خلائی پروگرام شروع کئے  تھے، تیزی سے ہماری خدمات اور اپنے سیٹلائٹ لانچ کرنے کے لیے ہماری سہولت تلاش کررہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T8HK.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ راکٹ لانچنگ کے بنیادی کام کے علاوہ جون 2020 میں مودی جی کے ذریعہ خلائی شعبے کو کھولنے کے بعد ہندوستان کی خلائی ایپلی کیشنز 130 عجیب و غریب اسٹارٹ اپس کے ذریعہ روزی روٹی کے مواقع کا ایک بڑا ذریعہ بن گئی ہیں۔ علاوہ ازیں تعلیمی میدان میں، ترویندرم، جموں اور اگرتلہ کے تکنیکی اداروں میں جہاں طلبہ کے لیے 100 فیصد جگہیں ہیں، ان میں سے تقریباً 50 فیصد طلبا اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے ناسا جاتے ہیں۔

ریلوے، ہائی ویز، زراعت، واٹر میپنگ، اسمارٹ سٹیز، ٹیلی میڈیسن اور روبوٹک سرجری جیسے مختلف شعبوں میں خلائی ٹیکنالوجی کی ایپلی کیشنز کا حوالہ دیتے ہوئےجس سے عام آدمی کے لئے  ‘زندگی میں آسانی’ پیدا ہوئی ہے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی کے قدم ہندوستان کے تقریباً ہر گھر کی دہلیز تک پہنچ چکے ہیں۔

حال ہی میں اسرو نے ستیش دھون اسپیس سینٹر، سری ہری کوٹا سے پی ایس ایل وی- سی 37 پر سوار ریکارڈ 104 سیٹلائٹ لانچ کیے ہیں جن میں سے 101 کا تعلق بین الاقوامی صارفین سے ہے۔ اس سے عالمی خلائی صنعت میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں مقامی انسانی خلائی مشن گگن یان ہندوستانیوں کو خلا میں لے جانے کے لیے تقریباً تیار ہے۔ اگر کامیاب ہو جاتا ہے تو ہندوستان انسان کو خلا میں بھیجنے والا دنیا کا چوتھا ملک ہو گا۔ باقی تین امریکہ، روس اور چین ہیں۔

وزیر موصوف نے ہندوستان کے اسٹارٹ اپ انقلاب کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ 2014 سے پہلے تقریباً 350 اسٹارٹ اپس تھے لیکن جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے یوم آزادی کے خطاب میں لال قلعہ کی فصیل سے واضح پکار دی اور 2016 میں خصوصی اسٹارٹ اپ اسکیم شروع کی تب سے 100 سے زیادہ یونیکورنز کے ساتھ اسٹارٹ اپس نے ایک لاکھ سے زیادہ زبردست چھلانگ لگائی ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ اسی طرح بائیوٹیک اسٹارٹ اپ پچھلے 8 برسوں میں 100 گنا بڑھ کر 2014 کے کوئی 52 اسٹارٹ اپس سے بڑھ کر 2022 میں زائد از 5500 ہو گئے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ملک کے نوجوانوں کو تلقین کی کہ یہ ہندوستان کے لیے "بہترین وقت" ہے اور انہیں اب اپنی خواہشات کے قیدی نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے پچھلے 9 برسوں میں بہت سے نئے راستے بنائے ہیں جن پر چل کر ملک کے نوجوان اپنے گول پوسٹ  تبدیل کرسکتے ہیں اس لئے کہ وہاں امکانات ہی امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  2020 کی قومی تعلیمی پالیسی بھی ‘‘نیا بھارت’’ کے مطابق ہے اور ضرورت بس ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ہے۔

***

ش ح۔ ع س ۔ ک ا



(Release ID: 1930106) Visitor Counter : 103


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu