دیہی ترقیات کی وزارت

مئی 2023 تک تقریباً 88 فیصد اجرت کی ادائیگی اے بی پی ایس کے ذریعے کی جا چکی ہے


ریاستیں 100 فیصد اے بی پی ایس حاصل کرنے کے لیے کیمپوں کا اہتمام کریں گی اور استفادہ کنندگان سے بھی معلومات حاصل کریں گی

کام کے لیے آنے والے استفادہ کنندگان سے آدھار نمبر فراہم کرنے کی درخواست کی جائے لیکن اس بنیاد پر کام سے انکار نہیں کیا جائے گا

جاب کارڈ اس وجہ سے حذف نہیں کیے جا سکتے کہ ورکر اے بی پی ایس کے لیے اہل نہیں ہے

مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس نے آدھار سے چلنے والی ادائیگی کو اختیار نہیں بلکہ آدھار پر مبنی ادائیگی برج سسٹم کا انتخاب کیا ہے

Posted On: 03 JUN 2023 11:12AM by PIB Delhi

 مرکزی حکومت کو بتایا گیا ہے کہ بہت سے معاملات میں استفادہ کنندگان  کی جانب سے  بینک اکاؤنٹ نمبر میں بار بار تبدیلی کئے جانے اور  وقت پر استفادہ کنندگان کے ذریعہ نیا اکاؤنٹ نمبر  جمع نہ کرائے جانے  کی وجہ سے  متعلقہ پروگرام آفیسر کے ذریعہ نیا اکاؤنٹ نمبر اپ ڈیٹ نہ کئے جانے کی صورت میں  اجرت کی ادائیگی کے بہت سے  لین دین (پرانے اکاؤنٹ نمبر کی وجہ سے) ڈسٹی نیشن بینک برانچ کے ذریعہ مسترد کیے جا رہے ہیں۔

مختلف متعلقین  سے مشورہ کرنے پر پتہ چلا ہے کہ  رد کئے جانے کے ایسے معاملات  سے بچنے کے لیے ڈی بی ٹی کے ذریعے اجرت کی ادائیگی کے  واسطے  اے بی پی ایس بہترین طریقہ ہے۔ اس سے استفادہ کنندگا کو ان کی اجرت کی ادائیگی وقت پر کرنے میں مدد ملے گی۔

اسکیم کے ڈیٹا بیس میں آدھار کو اپ ڈیٹ کرنے کے بعد، استفادہ کنندگان کو مقام میں تبدیلی یا بینک اکاؤنٹ نمبر میں تبدیلی کی وجہ سے اکاؤنٹ نمبر اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ رقم  اس اکاؤنٹ نمبر پر منتقل کی جائے گی جو آدھار نمبر سے منسلک ہے۔ استفادہ کنندگان کے ایک سے زیادہ کھاتوں کی صورت میں، جو کہ ایم نریگا کے تناظر میں  بہت کم دیکھا گیاہے، استفادہ کنندہ کے پاس اکاؤنٹ کو منتخب کرنے کا اختیار ہے۔

این پی سی آئی ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ جہاں ڈی بی ٹی کے لیے آدھار کو فعال کیا گیا ہے وہاں 99.55 فیصد یا اس سے زیادہ کی حد تک کامیابی کا فیصد زیادہ ہے۔ اکاؤنٹ پر مبنی ادائیگی کی صورت میں ایسی کامیابی تقریباً 98 فیصد ہے۔

مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس کے تحت، اے بی پی ایس 2017 سے استعمال میں ہے۔ ہر  ایک بالغ آبادی کے لیے آدھار نمبر کی تقریباً سبھی کے لئے دستیابی کے بعد، اب حکومت ہند نے اس اسکیم کے تحت مستفیدین کے لیے اے بی پی ایس کے استعمال کا فیصلہ کیا۔ ادائیگی اے بی پی ایس کے ذریعے صرف اے بی پی ایس سے وابستہ اکاؤنٹ میں جائے گی، جس کا مطلب ہے کہ یہ ادائیگی کی منتقلی کا ایک محفوظ اور تیز طریقہ ہے۔

کل 14.28 کروڑ فعال استفادہ کنندگان میں سے 13.75 کروڑ کے لیے آدھار کا تعین کیا گیا ہے۔ ان سیڈڈ آدھار میں سے کل 12.17 کروڑ آدھار کی تصدیق ہو چکی ہے اور 77.81 فیصد اب اے بی پی ایس کے لیے اہل ہیں۔ ماہ مئی 2023  میں تقریباً 88 فیصد اجرت کی ادائیگی اے بی پی ایس کے ذریعے کی گئی ہے۔

یو آئی ڈی اے آئی کے مطابق، 98 فیصد سے زیادہ بالغ آبادی کے پاس آدھار نمبر ہے۔ اگر کسی فرد  (مرد/خاتون)کو آدھار نمبر کی ضرورت ہو تو وہ اسے  مناسب ایجنسی یا قریبی آدھار سنٹر پر جا کر حاصل کر سکتا ہے۔

ریاستوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 100 فیصد اے بی پی ایس حاصل کرنے کے لیے کیمپوں کا اہتمام کریں اور استفادہ کنندگان کے ساتھ فالو اپ کریں۔ وزارت نے تمام ریاستوں کو واضح کر دیا ہے کہ کام کے لیے آنے والے استفادہ کنندہ سے آدھار نمبر فراہم کرنے کی درخواست کی جائے لیکن اس بنیاد پر کام سے انکار نہیں کیا جائے گا۔

اگر کوئی  استفادہ کنندہ کام کی مانگ نہیں کرتا ہے، تو ایسی صورت میں اے بی پی ایس کے لیے اہلیت کے بارے میں اس کی حیثیت کام کی مانگ کو متاثر نہیں کرتی ہے۔

جاب کارڈ اس وجہ سے حذف نہیں کیے جا سکتے کہ ورکر اے بی پی ایس کے لیے اہل نہیں ہے۔

مہاتما گاندھی نریگا ایک مانگ پر مبنی اسکیم ہے اور مختلف معاشی عوامل سے متاثر ہے۔ اے بی پی ایس کے لیے مناسب ایکو سسٹم  موجود ہے۔ استفادہ کنندگان کے لیے اے بی پی ایس کے فوائد کو مدنظر رکھتے ہوئے، ادائیگی کے لیے یہ ایک بہترین نظام ہے۔

آدھار پر مبنی ادائیگی کا نظام کچھ اور  نہیں بلکہ ایک طریقہ ہے جس کے ذریعے ادائیگی استفادہ کنندگان کے کھاتے میں جمع ہو رہی ہے۔ اس نظام میں اچھی طرح سے تشریح شدہ اقدامات کیے گئے ہیں اور استفادہ کنندگان، فیلڈ میں کام کرنے والے  کارکان اور تمام  دیگر متعلقین  کے رول  کی واضح تشریح کی گئی  ہے۔

اے بی پی ایس حقیقی استفادہ کنندگان کی ان کی واجب الادا رقم حاصل کرنے میں مدد کر رہا ہے اور فرضی مستفیدین کو ختم کر کے بدعنوانی کو روکنے میں اہم رول ادا کر رہا ہے۔ مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس نے آدھار سے چلنے والی ادائیگی کو نہیں اختیار کیا ہے ۔اس اسکیم نے آدھار پر مبنی ادائیگی برج سسٹم کا انتخاب کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

03-06-2023))

U-5794



(Release ID: 1929634) Visitor Counter : 115