امور داخلہ کی وزارت
جی- 20 کی دوسری آفات کے خطرے کو کم کرنے سے متعلق ورکنگ گروپ (ڈی آر آر ڈبلیو جی) کی میٹنگ آج ممبئی میں اختتام پذیر ہوئی
جی- 20ممالک کے مندوبین نے اگلے تین برسوں کے لیے ڈی آر آر ڈبلیو جی کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا
بھارت کی جی- 20 صدارت کے تحت ڈی آر آر ڈبلیو جی کا تیسری میٹنگ 24 سے 26 جولائی 2023 تک چنئی میں منعقد ہوگی
Posted On:
25 MAY 2023 5:40PM by PIB Delhi
جی- 20 کونسل کی آفات کا خطرہ کم کرنے سے متعلق ورکنگ گروپ (ڈی آر آر ڈبلیو جی) کی دوسری میٹنگ آج ممبئی میں اختتام پذیر ہوئی، جس میں تکنیکی اور کام کاج سطح کے عہدیدار اس نتیجے پر پہنچے کہ آفات کے خطرے کو کم کرنے کے بارے میں کسی بھی بحث کے لئے آفات کو برداشت کرنے والا بنیادی ڈھانچہ اور آفات کے خطرے کو کم کرنے کے لئے مالیاتی بندوبست مرکزی تھیم کے طور پر اہمیت رکھتے ہیں۔
مندوبین نے اس بات پر غور کیا کہ بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری کے سلسلے میں معاون ایک ایسا ادارہ جاتی فریم ورک ضروری ہے جو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچاتا ہے اور ایسے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں پر عملدرآمد کو فروغ دیتا ہے۔جی- 20 ممالک کے قومی قانونی فریم ورک میں ایسے فریم ورک کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ مزید برآں، آبادی کے سب سے کمزور گروپوں پر آفات کے اثرات کو کم کرنے میں سماجی تحفظ کے نظام کا رول بحث کا ایک اہم موضوع تھا۔
جی- 20ممالک کے مندوبین نے اچھے طریقوں اور کیس اسٹڈیز پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ڈی آر آر ڈبلیو جی کے چیئر (انڈیا) اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ممبر سکریٹری جناب کمل کشور نے اس طرح کے اعداد و شمار کے میلان اور ابتدائی انتباہ اور ابتدائی کارروائی، لچکدار انفرااسٹرکچر اور آفات کےخطرے کو کم کرنے کے لیے مالی اعانت کے شعبوں میں کمپنڈیم باہمی اشتراک کے ساتھ تیار کرنےکے سلسلے میں تعاون کی پیشکش کی۔ سرکار مندوبین، ڈی آر آر ماہرین، اقوام متحدہ کی ایجنسی کے اہلکار، کمیونٹی پر مبنی تنظیموں کے نمائندے، کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں اور مالیاتی گروپوں اور تحقیقی تنظیموں نے ڈی آر آر ڈبلیو جی کی دوسری میٹنگ میں شرکت کی۔اس معاملے سے تعلق رکھنے والے ایک اہم ادارے کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفرااسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) نے بھی بحث میں شرکت کی۔
میٹنگ کا اختتام این ڈی ایم اے کی طرف سے آفات کے خطرے میں کمی کے لیے ماحول پر مبنی نقطہائے نظر پر ایک ضمنی تقریب کے ساتھ ہوا، جس کا اہتمام نالج پارٹنرز جیسے کہ آفات کے خطرے میں کمی لانے سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر (یو این ڈی آر آر)، بچوں اور نوجوانوں سے متعلق اقوام متحدہ کے بڑے گروپ، یو این ای پی ودیگر کے تعاون سے کیا گیا تھا۔
ممبئی میں ڈی آر آر ڈبلیو جی کی دوسری میٹنگ میں 122 مندوبین نے شرکت کی۔ اس میٹنگ کے دوران آفات کے خطرے کو کم کرنے کی مالی اعانت کے بارے میں نجی شعبوں کے ساتھ ایک گول میز کانفرنس بھی ہوئی، جس میں نجی شعبوں نے بڑھ چڑھ کر شرکت کی۔ بحث کا مقصد ڈی آر آر سے متعلق کاموں کو منافع بخش بنانے میں نجی شعبے کو درپیش چیلنجوں کو سمجھنا تھا۔
تکنیکی اجلاسوں کے دوران جی-20 ممالک نے اگلے تین برسوں کے لیے ڈی آر آر ڈبلیو جی کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا۔ ہندوستانی صدارت کو اس اقدام کو آگے بڑھانے کے لیے ٹرائیکا ممالک اور جنوبی افریقہ کے درمیان ملکیت پیدا کرنے پر یقین ہے۔ امید یہ ہے کہ آفات کے خطرے میں کمی لانے کو پالیسی کے طور پر مرکزی دھارے میں لایا جائے گا اور ڈی آر آر کے لیے فنانسنگ کے آلات اور میکانزم آفات کےسلسلے میں کارروائی کوپیشگی کارروائی اور خطرے میں کمی لانے کی کوشش میں تبدیل کرنے میں مدد کریں گے۔
افتتاحی تقریب صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور ورکنگ گروپ کے چیئر اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ممبر سکریٹری جناب کمل کشور کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ کے مقام پر برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے زیر اہتمام "محفوظ ممبئی، مستقبل کے لیے تیار ممبئی - ایک تصویری نمائش" کا افتتاح مرکزی وزیر مملکت برائے صحت و خاندانی بہبود نے کیا۔ وزارت داخلہ ، وزارت خارجہ اور مہاراشٹر حکومت کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آفات کے خطرےکو کم کرنے سے متعلق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی خصوصی سکریٹری محترمہ مامی میزوتوری بھی مندوبین کے درمیان موجود تھیں۔
ڈی آر آر ڈبلیو جی میٹنگ کے پہلے دن پورے دن چلنے والے ضمنی پروگرام کے ذریعے"آفات کے خطرے میں کمی کے لیے فنانسنگ" پر بات چیت کی گئی جسے ترجیح کے تحت ذیلی موضوعات میں مزید تقسیم کیا گیا۔ مندوبین نے شہروں کو لچکدار بنانے، شہری بنیادی ڈھانچے کی مالی اعانت، مستقبل کے لیے تیار شہری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر وغیرہ کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں دیگر اہم موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جیسے کہ نجی سرمایہ کاری کی ترغیب، شعبہ جاتی اقدامات، تعمیر نو کے لیے انشورنس سے متعلق میکانزم اور سماجی تحفظ کے طریقہ کار۔ اس ضمنی تقریب میں یو این ڈی پی، او ای سی ڈی، آئی ایم ایف، اے ڈی بی اور ای بی آر ڈی جیسی اہم بین الاقوامی تنظیموں کے ماہرین نے بھی شرکت کی۔
بھارت کی جی-20 صدارت کے تحت آفات کے خطرےمیں کمی لانے سے متعلق ورکنگ گروپ کی تیسری اور آخری میٹنگ 24 سے 26 جولائی 2023 تک چنئی میں منعقد کی جائے گی۔ڈی آر آر ڈبلیو جی ہندوستان کےذریعہ اپنی جی-20 صدارت کے تحت کی جانے والی ایک پہل ہے۔ ڈی آر آر ڈبلیو جی کی پہلی میٹنگ اس سال مارچ-اپریل میں گاندھی نگر میں ہوئی تھی۔ آفات کے خطرے میں کمی لانے کو جی-20 میں شامل کرنے کی ہندوستان کی یہ پہل سینڈائی فریم ورک فار ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن 2015 تا 2030 (سینڈائی فریم ورک) کا ایک حصہ ہے۔ یہ پہلا بڑا معاہدہ تھا جو رکن ممالک کو ترقیاتی فوائد کو آفات کے خطرے سے بچانے کے لیے ٹھوس ایکشن پلان فراہم کرتا ہے۔
*******
ش ح ۔ ا گ ۔ع ر
U. No.5608
(Release ID: 1928218)
Visitor Counter : 169