عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 9 برسوں میں ہندوستان نے ایک طویل سفر طے کیا ہے، خلائی شعبے نے پچھلے 60 برسوں میں کی گئی پیش رفت کو پار کیا
انڈیا ڈیفنس کنکلیو 2023 سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیراعظم مودی نے دفاعی سازوسامان کے دیسی ڈیزائن، ترقی اور مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے گزشتہ نو برسوں کئی پالیسی اقدامات کیے ہیں، جس سے دفاعی شعبے میں آتم نربھرتا کو فروغ ملا ہے
Posted On:
26 MAY 2023 3:59PM by PIB Delhi
سائنس و ٹکنالوجی کی وزارت میں مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، خلا اور ایٹمی توانائی ،
عملے، عوامی شکایات ، پنشن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ جناب نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے 9 برسوں میں ہندوستان نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہاں انڈیا ڈیفنس کنکلیو 2023 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی نے دفاعی سازوسامان کے دیسی ڈیزائن، ترقی اور مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے گزشتہ نو برسوں کئی پالیسی اقدامات کیے ہیں، جس سے دفاعی شعبے میں آتم نربھرتا کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں گزشتہ 9 برسوں میں خلائی شعبے نے 60 برسوں میں کئ گئی پیش رفت کو پار کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کی دفاعی صنعت اب ضرورت کے مطابق مختلف طرح کے سازوسامان کی مینوفیکچرنگ کرنے کی اہل ہے۔جیسے ٹینک، بکتر بند گاڑی، جنگی جہاز ، ہیلی کاپٹر، بحری جنگی جہاز، آبدوز، میزائل، الیکٹرانک آلات، مخصوص دھاتی مرکب، خصوصی مقصد کے لئے اسٹیل اور مختلف طرح کے گولہ بارود ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، دفاع اور خلائی شعبے آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور دونوں میں پالیسی کی سطح پر پیدا ہوئے خلا کو پُر کرکے اس کے تیز اور دیسی ترقی کے لئے وزیر اعظم کی طرف سے ایک سازگار ماحول ملا ہے۔ حالیہ عالمی تنازعات کے مدنظر خلائی حکمت عملی کی معنویت کا ذکرکرتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلا، ایک دوہرے استعمال والی ٹیکنالوجی ڈومین، ایک اہم کثیر جہتی قابل بنانے والے شعبے کے طور پر ابھر رہاہے جو غیرمعمولی رسائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ملک آج اپنی خلائی فوجی صلاحیتوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں تاکہ ضرورت پڑنے پرحریفوں کو اس سے باز رکھنے کے لئے تدارکی صلاحیت کے ساتھ ساتھ اس کا محفوظ اور دوستانہ استعمال کو یقینی بنایا جا سکے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی کابینہ نے 24-2023 سے 31-2030 تک 6003.65 کروڑ روپے کی کل لاگت پر نیشنل کوانٹم مشن (این کیو ایم) کو منظوری دی ہے۔ اس کا ہدف سائنٹفک اور تحقیق و ترقی کی پرورش و پرداخ اور اضافہ کرنا ہے جس سے کوانٹم ٹکنالوجی (کیو ٹی) کے شعبے میں متحرک اور جدید ماحولیاتی نظام قائم کیا جسکے۔ یہ کیو ٹی کی قیادت میں معاشی ترقی کو رفتار دے گا ، ملک میں ماحولیاتی نظام کو پروان چڑھائے گا اور کوانٹم ٹیکنالوجیز اور ایپلی کیشنز (کیو ٹی ایز) کی ترقی میں ہندوستان کو سرکردہ ممالک میں سے ایک بنا دے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ ہندوستان کوانٹم ٹیکنالوجیز میں مٹھی بھر ملکوں کے ایلیٹ کلب میں شامل ہو گیا ہے اور جہاں تک کہ مشن کی شروعات کا تعلق ہے ، اس وقت امریکہ، کینیڈا، فرانس، فن لینڈ، چین اور آسٹریا میں کوانٹم ٹیکنالوجیز میں تحقیق و ترقی کا کام جاری ہے ، اس لئے سبھی ملک برابری پر ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی شعبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے خلائی شعبے کو نجی شراکت داری کے لیے کھول دیا، جس سے خلائی شعبے میں تقریباً تین برسوں کے اندر 105 سے زیادہ اسٹارٹ اپس شروع ہوگیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2017 کے سارک سیٹلائٹ مشن سے شروع ہوکر، ایل اینڈ ٹی اور ایچ اے ایل کے ذریعہ پانچ پی ایس ایل وی کا گھریلو پروڈکشن کیا جارہا ہے ، جبکہ ایک بار میں 104 سیٹلائٹ لانچ کیے گئے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے دیگر اہم خلائی پروگراموں میں ہیومن اسپیس فلائٹ سینٹر یا جس سے ہم ہندوستان میں گگنیان پروجیکٹ کہتے ہیں، بھی شامل ہے۔ اس کے تحت ہم دو آزمائشی پروازوں کے بعد 2024 میں خلا میں اپنی پہلی عملے پر مشتمل پرواز بھیجنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہمارے نوجوان اور نجی صنعتی انٹرپرائز کی طاقت اور اختراعی صلاحیت آنے والے وقت میں عالمی خلائی ٹیکنالوجی سے متعلق کارروائی کی قیادت کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نوجوان ٹیکنالوجی کے جادوگر خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں نئی رکاوٹوں کو پار کریں گے۔ ساتھ ہی، وہ خلائی شعبے کے ذریعہ پیش کئے گئے غیرمحدود مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے بھی تیار ہیں۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U:5512)
(Release ID: 1927640)
Visitor Counter : 115