صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھوپال، بھوبنیشور، پٹنہ، جودھ پور، رائے پور اور رشی کیش کے 6 ایمس میں اب تمام سی جی ایچ ایس مستفیدین کے لیے نقدی سے مبرا علاج کی سہولتیں دستیاب ہیں


سی جی ایچ ایس پنشن یافتگان اور سی جی ایچ ایس سے مستفید ہونے والے دیگر حقدار زمرے ان 6 ایمس میں او پی ڈی، جانچ اور انڈور علاج کے لئے نقدی سے مبرا علاج کے اہل ہوں گے

ایمس نئی دہلی، پی جی آئی ایم ای آر چنڈی گڑھ اور جی آئی پی ایم ای آر پڈوچیری میں سی جی ایچ ایس سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے نقدی سے پاک علاج

Posted On: 20 MAY 2023 1:25PM by PIB Delhi

بھوپال، بھوبنیشور، پٹنہ، جودھ پور، رائے پور اور رشی کیش میں واقع 6 مستفیدین (خدمت کرنے والے اور پنشن یافتگان) کے لیے نقدی سے مبرا علاج کی سہولیات اب دستیاب ہوں گی۔ یہ اہم فیصلہ آج لیا گیا، کیونکہ  مرکزی صحت سکریٹری جناب راجیش بھوشن کی موجودگی میں ان چھ ایمس اور سی جی ایچ ایس، مرکزی وزارت صحت کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002U584.png

بھوپال، بھوبنیشور، پٹنہ، جودھ پور، رائے پور اور رشی کیش میں 6 مکمل طور پر کام کرنے والے ایمس میں دستیاب مریضوں کی دیکھ بھال کی سہولیات کو بغیر نقدی کی بنیاد پر سی جی ایچ ایس استفادہ کنندگان تک پہنچایا جائے گا۔ یہ خاص طور پر ان بزرگ شہریوں (سی جی ایچ ایس کے ریٹائرڈ پنشن یافتگان مستفیدین) کے لیے فائدہ مند ہوگا جنہیں انفرادی معاوضے کے دعوے جمع کرانے اور منظوریوں کی پیروی کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ سی جی ایچ ایس سے مستفید ہونے والوں کو ان ایمس میں دستیاب جدید ترین علاج معالجے کی سہولیات تک رسائی حاصل کرنے کا فائدہ ہوگا، پہلے ادائیگی کرنے اور پھر سی جی ایچ ایس سے معاوضہ حاصل کرنے کی پریشانی کے بغیر۔ اس اقدام سے وقت کی بچت ہوگی، کاغذی کارروائی میں کمی ہوگی اور انفرادی دعووں کے تصفیہ میں بھی تاخیر ہوگی۔ اب تک، سی جی ایچ ایس پنشنر مستفید ہونے والے، ایمس میں علاج کروا رہے ہیں، پہلے ادائیگی کرنے اور بعد میں سی جی ایچ ایس سے معاوضے کا دعویٰ کرنے کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003NYOD.png

اس اقدام کی نمایاں خصوصیات حسب ذیل ہیں:

  1. سی جی ایچ ایس پنشن یافتگان اور سی جی ایچ ایس مستفیدین کے دیگر حقدار زمرے ان 6 ایمس میں او پی ڈی، جانچ اور انڈور علاج میں غیرنقدی علاج کے اہل ہوں گے۔
  2. یہ 6 ایمس سی جی ایچ ایس پنشن یافتگان اور دیگر زمروں کے اہل مستحقین کے کریڈٹ بل سی جی ایچ ایس کو جمع کریں گے اور سی جی ایچ ایس ترجیحی طور پر بلوں کی وصولی کے 30 دنوں کے اندر ادائیگی کریں گے۔
  3. سی جی ایچ ایس فائدہ اٹھانے والے کا داخلہ ایمس میں علاج کے لیے درست سی جی ایچ ایس مستفیدین شناختی کارڈ کی تیاری کے بعد ہی کیا جائے گا۔
  4.  ایمس سی جی ایچ ایس سے مستفید ہونے والوں کے لیے ایک علیحدہ ہیلپ ڈیسک اور ایک الگ اکاؤنٹنگ سسٹم بنائے گا۔
  5. ایمس کے ڈاکٹروں کے ذریعہ تجویز کردہ ادویات، او پی ڈی علاج کے لئے یا ایمس سے ڈسچارج کے وقت مستفیدین کے ذریعہ سی جی ایچ ایس کے ذریعہ جمع کی جائیں گی۔

 سکریٹری صحت نے اس پیشرفت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘سی جی ایچ ایس وزارت صحت کا ایک اہم خدمت پر مبنی عمودی ہے جس کے ذریعے موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین طبی خدمات حاصل کر سکتے ہیں’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘حکومت مریضوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے مطابق بہترین تیسرے درجے کی نگہداشت کی سہولیات فراہم کرنے والے سی جی ایچ ایس کے تحت شامل ہسپتالوں کی تعداد کو بڑھانے کی کوشش کرتی ہے۔’’ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘‘مستقبل قریب میں نئی دہلی میں قائم ایمس ادارے، پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ چنڈی گڑھ اور جواہر لال انسٹی ٹیوٹ آف پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ، پڈوچیری کو اس معاہدے میں شامل کیا جائے گا۔’’

جناب راجیش بھوشن نے وضاحت کی کہ ‘‘ایک بڑا طبقہ اس معاہدے سے فائدہ اٹھائے گا، کیونکہ یہ طویل رسمی کارروائیوں کو آسان بنانے اور طبی دیکھ بھال تک رسائی کو تیز کرنا چاہتا ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ اس سے ملک بھر میں سی جی ایچ ایس خدمات کی رسائی کو بھی وسیع کیا جائے گا، کیونکہ یہ معاہدہ استفادہ کنندگان کو ان کی متعلقہ ریاستوں میں ایمس اداروں سے سی جی ایچ ایس سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی جی ایچ ایس نے علاج اور طبی نگہداشت کی کچھ شرحوں میں اوپر کی طرف نظر ثانی کی ہے، جس سے مریضوں کو علاج کی سہولیات تک رسائی میں مزید مدد ملتی ہے۔

سی جی ایچ ایس کے تحت مستفید ہونے والوں کو انڈور علاج کے لیے سرکاری اسپتالوں اور سی جی ایچ ایس کے تحت نامزد نجی اسپتالوں میں بھیجا جاتا ہے۔ سی جی ایچ ایس پنشن یافتگان اور سی جی ایچ ایس سے مستفید ہونے والے دیگر حقدار زمرہ جات پینل میں شامل اسپتالوں میں غیر نقدی سہولیات کے اہل ہیں۔ سی جی ایچ ایس مرکزی حکومت کے ملازمین، پنشن یافتگان اور ان کے زیر کفالت کنبہ کے ممبران، معزز ممبران پارلیمنٹ، سابق ممبران پارلیمنٹ اور استفادہ کنندگان کے دیگر زمروں کو جامع صحت کی دیکھ بھال (او پی ڈی اورآئی پی ڈی دونوں) فراہم کرتا ہے۔ اس وقت سی جی ایچ ایس ملک کے 79 شہروں میں کام کر رہا ہے۔

پردھان منتری سواستھیا سرکشا یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی) کے تحت ملک بھر میں 22 نئے ایمس قائم کیے گئے ہیں اور وہ آپریشنلائزیشن کے مختلف مراحل میں ہیں۔ معیاری طبی تعلیم اور تحقیق کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ، یہ پریمیئر ادارے مختلف اسپیشلٹیز اور سپر اسپیشلٹیز بشمول کارڈیالوجی، نیورولوجی، نیورو سرجری، گیسٹرو اینٹرولوجی، یورولوجی، کارڈیو ویسکولر تھوراسک سرجری، آنکولوجی وغیرہ میں مریضوں کی دیکھ بھال کی خصوصی خدمات اور ہنگامی دیکھ بھال کی خدمات، جدید ترین تشخیصی خدمات بشمول بلڈ بینک کی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔

اجلاس میں ایڈیشنل سکریٹری محترمہ وی ہیکالی زیمومی، جوائنٹ سکریٹری محترمہ انکیتا مشرا، جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر منشوی کمار، ڈائرکٹر، سی جی ایچ ایس، ڈاکٹر جین سمیت سینئر سرکاری افسران نے شرکت کی۔ مفاہمت نامے (ایم او اے) پر دستخط کی تقریب میں ایمس بھونیشور، ایمس پٹنہ، ایمس رائے پور، ایمس جودھپور کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ایمس بھوپال اور ایمس رشیکیش کے نمائندے موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 5331)


(Release ID: 1925966) Visitor Counter : 166