مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

’میٹر لگانے اور بل تیار کرنے کے ضوابط  کے مسودے  ‘ اور ’ٹیرف پلان کی تصدیق‘ سے متعلق شائع خبروںپر ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا(ٹی آر اے آئی) کی وضاحت

Posted On: 20 MAY 2023 9:58AM by PIB Delhi

'میٹرلگانے اور بل تیار کرنے کے سسٹم کی درستگی  سے متعلق  ضوابط کے مسودہ ، لائٹ ٹچ ریگولیشنز کے لیے آگے بڑھنے' سے متعلق مسئلہ پر وضاحتی نوٹ:

  • مجوزہ ضوابط درحقیقت ایک سال میں کئے جانے والے آڈٹ کی تعداد کے لحاظ سے خدمات فراہم کرنے والوں کے بوجھ کو کم کرتے ہیں۔ ہر سہ ماہی میں ہر ایل ایس اے کا آڈٹ کرنے کے بجائے، سالانہ بنیادوں پر آڈٹ کی تجویز دی گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ ہر ایل ایس اے کا سال میں(75 فیصد کوششوں میں کمی) صرف ایک بار آڈٹ کیا جانا ہے ۔
  • ہر ایل ایس اے تک پہنچنے اور ہر پلان کے ڈپلیکیٹ آڈٹ کی بجائے مرکزی نظام کے آڈٹ پر زور دیا گیا ہے۔ اب، ایل ایس اے آڈٹ صرف ان منصوبوں سے مشروط کیا جائے گا جو مرکزی آڈٹ کے تابع نہیں ہیں۔
  • خدمات فراہم کرنے والوں کی طرف سے غلطیوں کی خود اصلاح کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ اگر خدمات فراہم کرنے والوں کی طرف سے بروقت اصلاحی اقدامات کیے جاتے ہیں، تو کوئی مالی اعانت عائد نہیں کی جائے گی۔ اس سلسلے میں ایک سیلف سرٹیفکیٹ آڈٹ کی ضرورت کو پورا کرے گا۔
  • فی الحال عملی طور پر آڈٹ کا طریقہ کار پری پیڈ صارفین کے تمام طبقات کی نمائندگی نہیں کرتا، جو کل  صارفین کا تقریباً 95 فیصد ہے۔ تمام قسم کے منصوبوں کی مناسب نمائندگی حاصل کرنے کے لیے منصوبوں کے انتخاب کے عمل کو معقول بنایا گیا ہے۔ تاہم، اس صورت میں بھی، نمونوں کی کل مقدار پہلے کے کوانٹم کی طرح ہوگی۔
  • اگرچہ ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا تسلیم کرتا ہے کہ پیش کیے جانے والے زیادہ تر منصوبے لامحدود بنیادوں پر ہیں، تاہم ہر پلان میں منصفانہ استعمال کی پالیسی (پی یو ایف) کی حد ہوتی ہے جو صارفین کے ذریعہ سروس کے استعمال کے معیار اور مقدار کا تعین کرتی ہے۔ سروس فراہم کرنے والے اور ریگولیٹر کے تئیں صارفین کا مسلسل اعتماد  برقرار رکھنے کے لیے، آڈٹ کے عمل کو جاری رکھنا ضروری ہے۔
  • خدمات فراہم کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ اگر آڈٹ کے دوران کسی بھی چیز کا پتہ چلا تو صارفین کو فوری طور پر زائد چارج شدہ رقم واپس کر دیں۔ اس کے مطابق، مالی  حوصلہ شکنی کے اثرات کو بھی معقول بنایا گیا ہے۔
  • آڈٹ کے عمل کے ذریعہ نظام کی درستگی پر پیدا ہونے والا اعتماد سروس فراہم کرنے والوں پر ایل ایس اے  آڈٹ کے بوجھ کو مزید کم کرے گا۔

'ٹیرف پلان کی تصدیق' سے متعلق مسئلہ پر ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا کا وضاحتی نوٹ:

  • ٹیلی کام کمپنیوں کی طرف سے دائر کردہ ٹیرف پیشکشوں کی جانچ اتھارٹی کے ذریعہ معمول کے مطابق کی جا رہی ہے تاکہ موجودہ ریگولیٹری دفعات کی تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔
  • ٹیرف کی جانچ سال 1999 میں ٹی ٹی او کے آغاز کے بعد سے پچھلے کئی سالوں سے چل رہا ہے۔
  • ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا  کے ذریعہ ٹیلی کام کمپنیوں کی طرف سے دائر تمام ماضی کے ٹیرف پلانوں کی جانچ کے لیے کوئی خاص مہم نہیں چلائی جا رہی ہے سوائے ان مخصوص منصوبوں کے جن کی جانچ کی جا رہی ہے۔
  • کسی بھی ٹیرف کو ریگولیٹری اصولوں کی عدم تعمیل کی شکایت موصول ہونے پر اتھارٹی کے قانونی  اختیارات کے مطابق ٹی ایس پی (ایس)  کے ساتھ کسی بھی اسٹیک ہولڈر کی جانب سے ٹیرف کی شکاری نوعیت کے الزام سمیت نئی جانچ سے مشروط کیا جا سکتا ہے ۔
  • چند ٹی ایس پی کی جانب سے مبینہ طور پر شکار کی مخصوص شکایات موصول ہونے پر، معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے اور ریگولیٹری دفعات کے مطابق مناسب کارروائی کی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

5324



(Release ID: 1925815) Visitor Counter : 140