وزارت آیوش
قومی آیوش مشن کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آیوش کے بنیادی ڈھانچے میں مضبوطی لانی ہوگی تاکہ آبادی کا بڑا حصہ آیوش خدمات سے مستفید ہو سکے
قومی آیوش مشن کانکلیو 2023 کے گول میز تبادلہ خیال میں صحت اور آیوش کے ریاستی وزراء نے حصہ لیا
Posted On:
19 MAY 2023 5:19PM by PIB Delhi
دو روزہ ’قومی آیوش مشن کانکلیو 2023‘ کے دوران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے صحت اور آیوش کے وزراء نے اہم گول میز تبادلہ خیال میں حصہ لیا۔ اس تبادلہ خیال کا اہم مقصد ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قومی آیوش مشن کے تحت آیوش کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا تھا۔ اس میٹنگ میں آیوش اور بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راستوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال، آیوش کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی کے ساتھ اترپردیش کے جناب دیاشنکر مشرا دیالو، مدھیہ پردیش کے جناب رام کشور کاوڑے، جھارکھنڈ کے جناب بنّا گپتا، میزورم کے ڈاکٹر آر للتھنگ لیانا، اروناچل پردیش کے جناب الو-لبانگ، آسام کے جناب کیشو مہانتا، ناگالینڈ کے جناب ایس پانگ- یو فوم اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر موجود تھے۔
اس موقع پر جناب سربانند سونووال نے کہا، ’’ریاستی حکومتوں کو آیوش کے قدیم علم اور طور طریقوں کو ساجھا کرنے کے لیے قدم اٹھانے چاہئیں۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ سبھی اپنی متعلقہ ریاست میں یوگ کا پیغام لے کر جائیں جس سے بین الاقوامی یوم یوگ 2023 میں زیادہ سے زیادہ شراکت داری کو یقینی بنایا جا سکے۔‘‘
آیوش کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی نے کہا، ’’جیسا کہ ہم سب نے دیکھا ہے، اے ایچ ڈبلیو سی کی تعداد اور مربوط آیوش حفظانِ صحت نظام میں کافی اضافہ ہوا ہے جس نے لوگوں کو آیوش حفظانِ صحت نظام سے جوڑا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کے ذریعہ فراہم کردہ خدمات سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مستفید کرنے کی سمت میں کام کرنا ہوگا۔‘‘
اترپردیش حکومت کے آیوش کے ریاستی وزیر جناب دیا شنکر مشرا نے کہا، ’’اترپردیش حکومت نے آیوش حفظانِ صحت خدمات کو دستیاب کرانے کی غرض سے بہتر بنیادی ڈھانچہ بنانے کے لیے چند اہم قدم اٹھائے ہیں۔ ہم نے منتخب شدہ 552 سرکاری ہسپتالوں کو ’صحت اور چاق و چوبند رہنے کے مراکز‘ میں تبدیل کیا ہے۔‘‘
مدھیہ پردیش حکومت کے آیوش کے وزیر(آئی سی) جناب رام کشور کاوڑے نے کہا، ’’ہماری حکومت نے جڑی بوٹیوں اور طبی خواص کے حامل پودوں کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے متعدد پروگرام شروع کیے ہیں۔ ہم نے حکومت کے ذریعہ دیے گئے ہدف ایچ ڈبلیو سی کا 90 فیصد اور ہسپتال کے ہدف کا 50 فیصد حاصل کر لیا ہے اور ہمارا ہدف 5000 ڈسپنسری کے ساتھ چاق و چوبند رہنے کے مراکز تیار کرنے کا ہے۔‘‘

حکومت جھارکھنڈ کے وزیر صحت جناب بنّا گپتا نے کہا، ’’آیوش صرف ایک طبی سائنس نہیں ہے بلکہ، یہ روزمرہ کی زندگی میں اپنایا جانے والا لائف سائنس ہے۔ جھارکھنڈ کو طبی خواص کے حامل مختلف پودوں پر تحقیق کرنے کے لیے ایک تحقیقی مرکز کی ضرورت ہے۔ ہمیں جھارکھنڈ میں طبی سیاحت میں مواقع تلاشنے چاہئیں۔‘‘
آسام کے وزیر صحت کیشو مہنتا نے بتایا کہ 200 سی ایچ او کی تقرری کے لیے انٹرویو کی تیاری جاری ہے اور حکومت آسام ڈرگس کا استعمال کرنے والوں کے لیے ایک آیوش بازبحالی پروگرام کی تجویز پر کام کر رہی ہے۔ ناگالینڈ، اروناچل پردیش، اور میزورم کے وزرائے صحت نے دور دراز علاقوں میں ایچ ڈبلیو سی کے قیام کے لیے کی جانے والی اپنی کوششوں اور اس کے لیے انسانی وسائل کی ضرورت کے بارے میں بتایا۔
اس میٹنگ میں آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیہ راجیش کوٹیچا، وزارت آیوش کی جوائنٹ سکریٹری کویتا گرگ اور قومی آیوش مشن کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ کویتا گرگ نے آیوش مشن کا اور این اے ایم کے توسط سے آیوش خدمات کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے طریقوں کا جائزہ پیش کرکے تبادلہ خیال کا آغاز کیا۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:5308
(Release ID: 1925704)