امور داخلہ کی وزارت

تباہ کاری خطرات میں تخفیف  سے متعلق ورکنگ گروپ (ڈی آر آر ڈبلیو جی) کی دوسری جی 20 میٹنگ 23 سے 25 مئی 2023 کے دوران ممبئی میں منعقد ہوگی


ڈی آر آر ڈبلیو جی میٹنگ کے دوران پانچ کلیدی ترجیحی شعبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا

جی  20 مندوبین بی ایم سی کے کنٹرول روم کا دورہ کریں گے

Posted On: 18 MAY 2023 6:10PM by PIB Delhi

ممبئی کو مانسون کے دوران تیز بارش اور پانی جمع ہونے کے مسئلے کے لیے جانا جاتا ہے۔ 26 جولائی 2005  ہر کسی کے ذہن میں نقش ہے جب ممبئی میٹروپولیٹن خطہ ریکارڈ بارش اور اس کے بعد سیلاب کا گواہ بنا جس کے نتیجے میں جانی اتلاف کے ساتھ ساتھ املاک کا بھی نقصان ہوا۔ دوسری ڈی آر آر ڈبلیو جی میٹنگ میں شرکت کرنے جا رہے جی20 مندوبین بی ایم سی کنٹرول کا دورہ کریں گے اور دیکھیں گے کہ کس طرح ممبئی میونسپل کارپوریشن  نے مانسون کے دوران تیز بارش اور سیلاب  سے نمٹنے کے لیے تکنالوجی پر مبنی تدابیر اختیار کی ہیں۔

ممبئی 23 سے 25 مئی 2023 کے دوران جی 20 ممالک کی تباہکاری خطرات میں تخفیف سے متعلق ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ کی میزبانی کر رہا ہے اور اس میٹنگ کے دوران جن پانچ کلیدی ترجیحی شعبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ان میں ، ابتدائی انتباہ، لچکدار بنیادی ڈھانچہ، قومی اور بین الاقوامی ردعمل، تباہکاری خطرات میں تخفیف سے متعلق حکمت عملی اور فطری  حل، جیسے موضوعات شامل ہیں۔

ممبئی میں 2005 میں آئے سیلاب کے بعد، حکومت مہاراشٹر نے مادھو راؤ چتالے حقائق تلاش کرنے والی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس نے اپنی رپورٹ میں بی ایم سی کے حساس علاقوں میں پمپنگ اسٹیشنوں کے قیام سمیت مختلف اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ایڈشنل میونسپل کمشنر جناب پی ولراسو نے کہا کہ ممبئی میں اونچی لہروں کے دوران بارش کا پانی سمندر میں نہیں جاتا،سمندری پانی کی سطح بارش کے پانی کو شہر کی سڑکوں کی جانب واپس دھکیل دیتی ہے جسکے نتیجے میں ممبئی کے نچلے علاقوں میں پانی جمع ہونے کا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔ اس صورتحال سے بچنے اور پانی کو نالوں کے ذریعہ نکاسی کے لیے، پمپنگ اسٹیشنز ہائی پاور واٹر پمپوں کے ذریعہ بارش کے پانی کو سمندر میں دھکیل دیتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بارش کے پانی کی نکاسی بہت تیزی کے ساتھ عمل میں آتی ہے۔ یہ پمپنگ اسٹیشنز موسلادھار بارش کے دوران ایک ممکنہ تباہی سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

بی ایم سی نے بارش کے پانی کی تیز رفتار نکاسی کے لیے پمپنگ اسٹیشنز اور زیر زمین پانی جمع کرنے کے لیے ٹینکوں کا انتظام کیا ہے۔ ممبئی کے جغرافیائی مقام اور تیز بارش کے دوران بارش کے پانی کی مؤثر نکاسی کو مدنظر رکھتے ہوئے، حاجی علی، لو گرو (وورلی)، کلیو لینڈ بنڈر (وورلی ولیج)، برٹانیہ (ریے روڈ)، اِرلا (جوہو) اور گزادھر بندھ(سینٹا کروز) پر چھ پمپنگ اسٹیشنز مصروف عمل ہیں۔ جلد ہی دو مزید پمپنگ اسٹیشنوں کا اضافہ کیا جائے گا۔ ممبئی میں چند دیگر مقامات پر چھوٹے پمپنگ اسٹیشنز بھی مصروف عمل ہیں۔ ان 6 مصروف عمل پمپنگ اسٹیشنوں میں 43 پمپ موجود ہیں اور ہر ایک پمپ فی سیکنڈ 6000 لیٹر پانی اٹھانے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان پمپوں کی پانی اٹھانے کی مجموعی صلاحیت فی سیکنڈ 2 لاکھ 58 ہزار لیٹر کے بقدر ہے۔ یہ پمپ کمپیوٹر کے ذریعہ کام کرتے ہیں  اور تیز بارش کے بعد جب بارش کا پانی ان پمپنگ اسٹیشنوں کی جانب آتا ہے تو یہ پمپ خود بخود مصروف عمل ہو جاتے ہیں۔

حاجی علی پمپنگ اسٹیشن

بی ایم سی نے پریل میں واقع ’لیٹ پرمود مہاجن پارک‘میں زیر زمین ایک اسٹوریج ٹینک بھی تعمیر کیا ہے۔ اسے پریل کے ہند ماتا  علاقے میں بارش کا پانی جمع  ہونے کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تعمیر کیا گیا۔ تیز بارش کے دوران جمع ہونے والا پانی پمپ کے ذریعہ اس ٹینک میں اکٹھا کیا جاتا ہے۔ 2022 کے مانسون کے دوران زیر زمین زخیرے میں 2 کروڑ لیٹر پانی جمع کیا جا سکا تھا۔

اس وجہ سے،  گذشتہ برس کے بارش کے موسم کے دوران سڑکوں پر پانی نہیں جمع ہوا۔

پرمود مہاجن زیر زمین تالاب

ایڈشنل میونسپل کمشنر جناب پی ولراسو نے مطلع کیا کہ جولائی 2005 میں، مٹھی دریااُبل گئی تھی، جس کی وجہ سیلاب، کوڑا کرکٹ اور اس ندی کے کناروں پر  قبضہ کیا جانا تھا، اس کے نتیجے میں چند مضافاتی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن نے  ستمبر 2022 میں پووائی علاقے میں ’مٹھی ریور واٹر کوالٹی امپروومنٹ‘ پروجیکٹ کا آغاز کیا۔

دریائے مٹھی بازبحالی پروجیکٹ

برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کنٹرول روم کا دورہ کرنے والے جی 20 مندوبین کو تیز بارش کی وجہ سے پانی جمع ہونے ، ممبئی شہر کے نچلے اور مضافاتی علاقوں میں اونچی لہروں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ کیے گئے ان تمام اقدامات کے بارے میں بتایا جائے گا۔

ڈی آر آر ڈبلیو جی بھارت کے ذریعہ اپنی جی20 صدارت کے تحت کی گئی ایک پہل قدمی ہے۔ اولین ڈی آر آر ڈبلیو جی میٹنگ اس سال مارچ۔اپریل کے دوران گاندھی نگر میں منعقد ہوئی۔ جی 20 میں تباہکاری خطرات میں تخفیف کے موضوع کو شامل کرنے کی بھارت کی پہل قدمی  2015 سے 2030 کے دوران تباہکاری خطرات میں تخفیف کے لیے سینڈائی فریم ورک کا حصہ ہے۔یہ وہ بڑا معاہدہ ہے جو ممبئی – ریاست کو تباہ کاری کے خطرے  سے ترقیاتی فوائد کو بچانے کے لیے ایک ٹھوس عملی منصوبہ فراہم کرتا ہے۔ اس کی توثیق تباہکاری کے خطرات میں تخفیف کے موضوع پر اقوام متحدہ کی عالمی کانفرنس کے ذریعہ کی گئی، اور یہ تباہکاری خطرات اور جانوں کے اتلاف، روزی روٹی اور صحت، لوگوں کے معاشی، سماجی، ثقافتی اور ماحولیاتی اثاثوں، کاروبار، برادری اور ممالک کے نقصانات میں خاطر خواہ تخفیف کی وکالت کرتا ہے۔  یہ اس امر کو تسلیم کرتا ہے کہ تباہکاری سے متعلق خطرات میں تخفیف لانا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے تاکہ مقامی حکومت اور نجی شعبے سمیت دیگر شراکت داروں کے ساتھ ذمہ داریاں ساجھا کی جاسکیں۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5268



(Release ID: 1925353) Visitor Counter : 161