صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویا نے  جاپانی طبی آلات بنانے والی کمپنیوں کے نمائندگان سے گفت و شنید کی


طبی آلات کا شعبہ بھارت کے حفظانِ صحت شعبے  کا ایک جزو لاینفک ہے؛ اس شعبے کا تعاون مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ بھارت نے طبی آلات اور ڈائیگناسٹک کٹوں کے بڑے پیمانے پر پروڈکشن کے توسط سے کووِڈ۔19 وبائی مرض کے خلاف گھریلو اور عالمی سطح پر نبرد آزمائی میں تعاون فراہم کیا ہے: ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا

’’حفظانِ صحت کی بڑھتی ضرورتوں اور ترقی کے عمل میں آسانی فراہم کرنے کے بارے میں حکومت کی عہد بندگی کی بدولت، بھارتی طبی آلات صنعت میں آئندہ 25 برسوں کے دوران مینوفیکچرنگ اور اختراع میں عالمی قائد کے طور پر ابھرنے کی قوت مضمر ہے‘‘: ڈاکٹر مانڈوِیا

’’میک ان انڈیا‘‘، ’’اننوویٹ اِن انڈیا‘‘ اور ’’ڈسکور اِن انڈیا‘‘ کے ذریعہ فراہم کردہ مواقع سے مستفید ہونے کے لیے جاپانی طبی کمپنیوں کو مدعو کیا گیا ہے

Posted On: 16 MAY 2023 2:44PM by PIB Delhi

’’طبی آلات کا شعبہ بھارت کے حفظانِ صحت شعبہ کا ایک جزو لاینفک ہے۔ اس شعبے کا تعاون مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ بھارت نے طبی آلات اور ڈائیگناسٹک کٹوں کے بڑے پیمانے پر کیے گئے پروڈکشن کے توسط سے کووِڈ۔19 وبائی مرض کے خلاف گھریلو اور عالمی سطح پر نبرد آزمائی میں بڑا تعاون دیا ہے۔‘‘ صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا نے یہ بات جاپانی طبی آلات بنانے والی کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ گفت و شنید کے دوران کہی۔

ڈاکٹر مانڈوِیا نے کہا کہ ’’طبی آلات کے شعبے میں سال 2030 تک اپنے 11 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کے موجودہ سائز کے مقابلے میں 4 گنا تک اضافہ کی صلاحیت موجود ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’حفظانِ صحت کی بڑھتی ہوئی ضرورتوں اور ترقی کو آسان بنانے کے بارے میں حکومت کی عہد بندگی کی مدد سے، بھارتی طبی آلات صنعت میں آئندہ 25 برسوں کے دوران مینوفیکچرنگ اور اختراع کے شعبے میں عالمی قائد کے طو پر ابھرنے کی قوت مضمر ہے۔ ہم  بھارت کی جی 20 صدارت کے ’ایک کرۂ ارض، ایک کنبہ، ایک مستقبل‘ کے اصول کے مطابق آفاقی حفظانِ صحت  کے ہدف کی سمت میں آتم نربھر بننے اور تعاون دینے کے لیے پابند عہد ہیں۔‘‘

ڈاکٹر مانڈوِیا نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ’’پوری دنیا کے سرمایہ کاروں کو مدعو کرنے کے لیے بھارت گرین فیلڈ اور براؤن فیلڈ دونوں سیٹ اپس کے لیے خودکار راستوں کے تحت صد فیصد راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی اجازت دے رہا ہے۔ گھریلو مینوفیکچرنگ کو بڑھاوا دینے کے لیے، حکومت نے 400 ملین امریکی ڈالر کے بقدر مالی ترغیبات کے ساتھ طبی آلات کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ ہماری سرمایہ کار برادری کی حمایت کے لیے حکومت نے ریاستوں میں 4 طبی آلات پارک قائم کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔ یہ پارک مینوفیکچرنگ لاگت کو کافی کم کردیں گے اور وسائل میں اضافہ کرنے، بڑے پیمانے کی معیشتیں قائم کرنے اور معیار کی جانچ اور بنیادی ڈھانچہ سہولتوں تک آسان رسائی فراہم کرنے میں بھی مدد کریں گے۔‘‘

ڈاکٹر مانڈوِیا نے بتایا کہ طبی آلات کے شعبے کی منظم ترقی کو آسان بنانے اور رسائی، استطاعت، کوالٹی اور اختراع  کے صحت عامہ کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے، بھارت نے ابھی حال ہی میں اپنی اولین طبی آلات پالیسی کو منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس شعبے کی صلاحیت کا بھرپور فائدہ اٹھانے اور صنعت کو ایک مسابقتی، آتم نربھر، لچیلا اور اختراعی صنعت کے طور پر مضبوطی فراہم کرنے کے لیے چھ حکمت عملیوں کی شناخت کی ہے۔ یہ صنعت بھارت اور دنیا کی صحت سے متعلق ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔ طبی آلات پالیسی کے علاوہ، ہم بھارت میں فارما- میڈ ٹیک شعبے میں تحقیق و ترقی اور اختراع پر ایک قومی پالیسی کی بھی تجویز پیش کر رہے ہیں تاکہ مضبوط تعاون اور ٹرانسلیشنل تحقیق کو مضبوط بنایا جا سکے۔

مرکزی وزیر صحت نے اس بات پر زور دیتے ہوئے اپنا خطاب مکمل کیا کہ ’’ اختراع میں تیز رفتار ترقی کے ساتھ، بھارت اب طبی آلات اور تکنالوجی کے شعبے میں عالمی پیمانے پر قدم رکھنے کے لیے ایک اہم سفر پر رواں دواں ہے۔‘‘ بھارت نے ’’میک ان انڈیا‘‘، ’’اننوویٹ اِن انڈیا‘‘ اور ’’ڈسکور اِن انڈیا‘‘ کے ذریعہ فراہم کردہ مواقع سے مستفید ہونے کے لیے جاپانی طبی آلات بنانے والی کمپنیوں کو مدعو کیا ہے۔

وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری جناب وشال چوہان؛ اور مرکزی حکومت کے دیگر افسران بھی اس میٹنگ کے دوران موجود تھے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5184



(Release ID: 1924582) Visitor Counter : 99