جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
ہندوستان، جی-20 کی صدارت کے ذریعے، بین الاقوامی تعاون اور اشتراک کے ذریعے تیز رفتار، ذمہ دارانہ اور منصفانہ توانائی کی منتقلی کے لیے پرعزم ہے : ایم این آر ای کے سکریٹری جناب بھوپندر سنگھ بھلا
Posted On:
15 MAY 2023 6:59PM by PIB Delhi
ہندوستان کی جی-20 صدارت کی تیسری انرجی ٹرانزیشن ورکنگ گروپ (ای ٹی ڈبلیو جی) میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے ، ہندوستانی قابل تجدید توانائی کی ترقی کی ایجنسی (آئی آر ای ڈی اے) اور بین الاقوامی قابل تجدید توانائی ایجنسی (آئی آر ای این اے) کے ساتھ مل کر باضابطہ ضمنی تقریب، 'نئی اور ابھرتی ہوئی توانائی کی ٹیکنالوجیز کے لیے کم لاگت کی مالیات' کی آج ممبئی میں میزبانی کی۔ اس تقریب نے پالیسی سازوں، مالیاتی اداروں اور ٹیکنالوجی کے ڈویلپرز کو ایک ساتھ جمع کیا ،تاکہ ابھرتی ہوئی اہم ٹیکنالوجیز - ہائیڈروجن، آف شور ونڈ، انرجی اسٹوریج اور کاربن کیپچر یوٹیلائزیشن اینڈ اسٹوریج (سی سی یو ایس ) کے مستقبل کی رفتار پر مبنی توانائی کی منتقلی کے لیے سرمایہ کاری مؤثر لاگت فنانسنگ کے تخمینے پر غور کیا جا سکے۔ کم لاگت کی فنانسنگ کی شناخت ان چھ کلیدی ترجیحی شعبوں میں سے ایک کے طور پر کی گئی ہے ،جو انرجی ٹرانزیشن ورکنگ گروپ (ای ٹی ڈبلیو جی) نے ہندوستان کی صدارت کے تحت قائم کی ہے۔
جی-20 کی انڈیا پریذیڈنسی کے تحت ایم این آر ای کے تعاون سے آئی آر ای این اے کی طرف سے تیار کردہ "انرجی ٹرانزیشن کے لیے کم لاگت مالیات" کی رپورٹ،جی-20 ای ٹی ڈبلیو جی ضمنی تقریب میں منظر عام پر آئی۔ رپورٹ ، جی - 20 ممالک اور اس کے علاوہ کم لاگت والے سرمائے کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے ایک جامع ٹول باکس فراہم کرتی ہے۔
مزید برآں، بجلی کی وزارت کی طرف سے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، احمد آباد اور این ٹی پی سی – این ای ٹی آر اے کے تعاون سے تیار کی گئیں دو رپورٹس، جن کا عنوان ہے "نئے دور کی اہم ٹیکنالوجیز کے لیے فنانسنگ کی ضروریات: سی او 2 کیپچر یوٹیلائزیشن اینڈ اسٹوریج (سی سی یو ایس)" اور "نئے دور کے لیے اہم ٹیکنالوجیز: بیٹری انرجی اسٹوریج (بی ای ایس)” کے لئے مالیات کی ضروریات کی سائیڈ ایونٹ میں منظر عام پر آئی ۔
جناب پردیپ کمار داس، چیئرمین اور مینیجنگ ڈائریکٹر، آئی آر ای ڈی نے ای ٹی ڈبلیو جی ضمنی تقریب میں معزز مندوبین اور مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ جناب سنیل نائر، چیف جنرل منیجر، ریزرو بینک آف انڈیا اور محترمہ ابھا شکلا، پرنسپل سکریٹری توانائی، مہاراشٹر حکومت نے خصوصی خطاب کیا۔
جناب بھوپندر سنگھ بھلا، سکریٹری، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای)، حکومت ہند نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا، "توانائی کی منتقلی تکنیکی طور پر قابل عمل اور اقتصادی طور پر قابل عمل آپشن ہے، اور اس کے فوائد اس کی لاگت سے نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔ ہندوستان، جی - 20 کی صدارت کے ذریعے، بین الاقوامی تعاون اور اشتراک کے ذریعے ایک تیز، ذمہ دار اور منصفانہ توانائی کی منتقلی کے لیے پرعزم ہے۔"
جناب آلوک کمار، سکریٹری، بجلی کی وزارت نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا، "ہندوستان توانائی کی منتقلی سے جی - 20 ممالک اور اس کے علاوہ آج ہمارے سامنے آنے والے بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہے۔"
آئی آر ای این اے کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محترمہ گوری سنگھ نے کہا، "عالمی توانائی کی منتقلی کے لیے عالمی سطح پر قابل تجدید توانائی کی تعیناتی میں تیزی سے اضافے کی ضرورت ہے، جو کم لاگت والی فائنانس تک رسائی کو ہنگامی طور پر اہم بناتا ہے۔
ڈاکٹر رولینڈ روش، ڈائریکٹر،آئی آئی ٹی سی، آئی آر ای این اے نے منظر کو ترتیب دینے والی پریزنٹیشن پیش کی اور کہا، "شمسی اور ہوا کی طاقت تعیناتی، ٹیکنالوجی کی اختراع اور سپلائی چین کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مربوط پالیسیوں کی اہمیت میں کیس اسٹڈی پیش کرتی ہے اور اہم توانائی کی منتقلی کی ٹیکنالوجیز - جیسے - گرین ہائیڈروجن، آف شور ونڈ، اور توانائی کا ذخیرہ کی تعیناتی کو چلانے میں کم لاگت والی فائنانس کی اہمیت اجاگر کرتی ہے ۔"
دو پینل مباحثوں کی بالترتیب محترمہ گوری سنگھ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل،آئی آر ای این اے اور جناب ڈین ڈونر، ہیڈ آف اسٹریٹجک انیشی ایٹو آفس، انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (آئی ای اے ) نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ ان پینل مباحثوں میں آئی آئی ٹی بامبے، ایکینور، جے ایس ڈبلیو گروپ، ریلائنس نیو انرجی، ایگزم بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک، این آئی آئی ایف ، پاور فائنانس کارپوریشن (پی ایف سی) کے نمائندوں اور ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے موسمیاتی ایلچی نے حصہ لیا۔
"نئی اور ابھرتی ہوئی توانائی کی ٹیکنالوجیز کے آؤٹ لک" پر پہلے پینل نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے مستقبل کی رفتار، تعیناتی کی شرح اور پیمانہ، اور منتقلی کی جامعیت پر مبنی توانائی کی منتقلی کے لیے کم لاگت کے فنانس کے تخمینے پر غور کرنے پر توجہ مرکوز کی ۔ " سرمایہ کاری کو متحرک کرنے میں بین الاقوامی مالیاتی اداروں (آئی ایف آئیز) اور کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بیز) کا کردار" کے موضوع پر دوسرے پینل مباحثے نے سرمایہ کی لاگت کو کم کرنے کے لیے صحیح ماحولیاتی نظام کے قیام میں، نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور اختراعی مالیاتی اسکیموں ، جو اس عمل میں سہولت فراہم کریں ،کے لئے ایک محرک کے طور پر عوامی شعبے کے کردار کو اجاگر کیا۔
اختتامی کلمات نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب دنیش ڈی جگدلے نے پیش کئے ، جنہوں نے ایک پائیدار اور مضبوط توانائی کی منتقلی کی مالی اعانت کی طرف آگے بڑھنے کے راستے پر دل چسپ بات چیت کے لیے معزز مہمانوں اور پینلسٹس کا شکریہ ادا کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-5165
(Release ID: 1924399)
Visitor Counter : 143