زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے حیدرآباد میں مربوط حیاتیاتی کنٹرول لیباریٹری کا افتتاح کیا
Posted On:
15 MAY 2023 4:58PM by PIB Delhi
حکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت میں مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج تلنگانہ کے حیدرآباد میں واقع نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پلانٹ ہیلتھ مینجمنٹ (این آئی پی ایچ ایم) میں مربوط حیاتیاتی کنٹرول لیباریٹری (انٹیگریٹیڈ بایولوجیکل کنٹرول لیباریری) کا افتتاح کیا۔
لیب کا افتتاح کرنے کے بعد انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کیڑوں کے لیے بایو کنٹرول کا استعمال مختلف فصلوں میں کیڑے مار ادویات کے زیادہ استعمال کے منفی اثرات پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ کاشت کی لاگت کو کم کرنے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ لیباریٹری میں تیار کی گئی ٹیکنالوجی کو ایسے کسانوں تک پہنچایا جائے جن کی معلومات تک کم سے کم رسائی ہے، تاکہ وہ ان ٹیکنالوجیز کے فوائد کے تعلق سے قائل ہو سکیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ نامیاتی طور پر تیار کی جانے والی زرعی اجناس میں کیڑے مار دوا کی باقیات نہیں ہونی چاہئیں، جو ملک کے برانڈ امیج کو برقرار رکھنے کے لیے غیر ملکی مارکیٹ میں برآمد کی جا رہی ہیں۔ انھوں نے این آئی پی ایچ ایم کے تمام عملے اور عہدیداروں کو نئی انٹیگریٹڈ بایو کنٹرول لیباریٹری کی عمارت کی تیاری پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ وہ اس ٹیکنالوجی کو کسانوں تک لے جانے کے مقصد کے لیے خود کو دوبارہ وقف کریں گے۔
اس موقع پر جناب منوج آہوجا آئی اے ایس، سکریٹری محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو)، جناب رگھونندن راؤ آئی اے ایس، سکریٹری وزارت زراعت، حکومت تلنگانہ، ڈاکٹر پرمود کمار مہردا آئی اے ایس، ایڈیشنل سکریٹری ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو، ڈاکٹر ساگر ہنومان سنگھ، ڈائرکٹر جنرل این آئی پی ایچ ایم، مرکزی اور ریاستی حکومت، آئی سی اے آر اداروں کے سینئر افسران، ٹرینی افسران اور طلباء بھی موجود تھے۔
نئی انٹیگریٹڈ بایو کنٹرول لیباریٹری (بی سی لیب) این آئی پی ایچ ایم میں ایک جدید ترین تجربہ گاہ ہے، جس میں بایو پسٹیسائیڈز، بایو کنٹرول ایجنٹس جیسے پریڈیٹرس اور پیراسیٹائڈز، انٹوموپیتھوجینک فنگی، بایو فرٹیلائزرس، این پی وی، فیرومون اور نباتیات کی پیداوار کے طریقہ کار پر تجربہ فراہم کرنے کی سہولیات موجود ہیں۔ بایو کنٹرول ایجنٹس، بایو پیسٹی سائیڈز اور بائیو فرٹیلائزرس کے استعمال سے کیمیائی کیڑے مار ادویات اور کھادوں کے استعمال کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے نتیجے میں ماحولیات اور انسانی صحت پر منفی اثرات کم ہوں گے اور مٹی اور پودوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ بی سی لیب میں ایک انسیکٹ میوزیم، ویڈ میوزیم، ایگزیبیشن ہال، نیچرل فارمنگ سیل وغیرہ بھی ہوں گے، تاکہ زرعی لحاظ سے اہم کیڑوں اور جڑی بوٹیوں کے نمونوں کو بہترین طریقے سے محفوظ یا زندہ شکلوں میں دکھایا جاسکے۔
نئی انٹیگریٹڈ بایو کنٹرول لیبارٹری جدید ترین آلات سے لیس ہے، اور لیبس میں اعلیٰ تعلیم یافتہ فیکلٹی ممبران کا عملہ موجود ہے۔ این آئی پی ایچ ایم پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دیتا ہے، جیسے ایگرو ایکو سسٹم اینالیسس (اے ای ایس اے) اور ایکولوجیکل انجینئرنگ (ای ای) ، مختلف حیاتیاتی ایجنٹوں، حیاتیاتی کیڑے مار ادویات اور حیاتیاتی کھادوں کے بہتر استعمال کے ساتھ کیڑوں کے انتظام و انصرام کے لیے ہے۔ این آئی پی ایچ ایم مختلف فصلوں میں کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں کے انتظام و انصرام کے مختلف پہلوؤں پر باقاعدہ تربیتی پروگرام منعقد کر رہا ہے۔ تربیتی پروگراموں میں مختلف ریاستوں میں کام کرنے والے افسران، زرعی یونیورسٹیوں، کے وی کے، آئی سی اے آر اداروں، طلباء، کسانوں، ڈی پی پی کیو اینڈ ایس اور نجی تنظیموں کے سائنسدان/ ماہرین تعلیم شرکت کرتے ہیں۔
اس سے قبل، جناب نریندر سنگھ تومر کے ساتھ تلنگانہ کے وزیر زراعت جناب سنگی ریڈی نرنجن ریڈی، سکریٹری، اے اینڈ ایف ڈبلیو جناب منوج آہوجا، اے پی سی تلنگانہ، جناب رگھونندن راؤ آئی اے ایس، سائبرآباد پولیس کمشنر، ایس ایچ اسٹیفن رویندر اور حکومت ہند اور حکومت تلنگانہ کے دیگر سینئر عہدیداروں نے 15 مئی 2023 کو نووٹیل حیدرآباد میں آئندہ جی 20 ایگری منسٹرس میٹنگ کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
این آئی پی ایچ ایم کی طرف سے پیش کردہ صلاحیت سازی کے کئی پروگراموں میں، پلانٹ ہیلتھ مینجمنٹ سے متعلق اہم پروگرام یہ ہیں: پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ ان پلانٹ ہیلتھ مینجمنٹ (پی جی ڈی پی ایچ ایم)، سرٹیفکیٹ کورس آن پلانٹ ہیلتھ مینجمنٹ اِن آرگینک فارمنگ، مختلف فصلوں کے لئے گڈ ایگریکلچرل پریکٹسز (جی اے پی)، فیلڈ ڈجائیگنوسس اینڈ مینجمنٹ آف پلانٹ پیراسائٹک نیماٹوڈس، آن- فارم پروڈکشن آف بایو ان پٹس، پروڈکشن پروٹوکول فار بایو فرٹیلائزرز اینڈ بایو پیسٹی سائیڈز، پروڈکشن پروٹوکول فار پریڈیٹرس اینڈ پیراسیٹائڈز (کیڑے مکوڑوں کے قدرتی دشمن)، پروڈکشن پروٹوکول آف انٹوموپیتھوجینک نیماٹوڈس، لوکٹس پیسٹ مینجمنٹ، ایڈوانسز اِن ویڈ مینجمنٹ، کوالٹی کنٹرول آف مائکروبیل بایو پیسٹی سائیڈس، وغیرہ۔
اس سہولت (مرکز) کا افتتاح ہندوستان میں کیمیکل سے پاک پائیدار زراعت کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ سہولت زرعی اور باغبانی فصلوں میں کیڑوں کے انتظام و انصرام کے غیر کیمیائی اختیارات کو فروغ دینے میں توسیعی عملے کی مدد کرے گی۔ تربیت یافتہ افسران متعلقہ علاقوں میں کسانوں کو پائیدار زرعی طور طریقوں کو اپنانے اور کیڑوں کے انتظام و انصرام کے لیے ماحول دوست طریقوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے مزید تربیت دیں گے۔ یہ سہولت ملک میں سوائل ہیلتھ مینجمنٹ، آرگینک فارمنگ اور قدرتی کاشتکاری کے شعبے میں زرع افسران، توسیعی افسران اور کسانوں کے علم اور مہارت کو بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 5148
15.05.2023
(Release ID: 1924314)
Visitor Counter : 138