بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کے وی آئی سی کے چیئرمین نے اروناچل پردیش اور آسام میں جاری کھادی اور دیہی صنعتوں کی ترقی کی اسکیم سے متعلق سرگرمیوں کا جائزہ لیا
Posted On:
13 MAY 2023 4:53PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی 'خود انحصاری بھارت (آتم نر بھر بھارت)' اور 'ووکل فار لوکل ' مہم کو شمال مشرقی ریاستوں کے دور دراز گاوؤں تک لے جانے کی کوشش میں، کھادی اور دیہی صنعت کمیشن کے چیئرمین جناب منوج کمار (کے وی آئی سی) نے آسام اور اروناچل پردیش کا دورہ کیا۔ 8 مئی سے 13 مئی تک اپنے قیام کے دوران، انہوں نے اروناچل پردیش میں جاری کھادی اور دیہی صنعتوں کی ترقی کی اسکیم سے متعلق سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) کے استفادہ کنندگان سے رابطہ کیا جہاں انہوں نے لوگوں کو اس میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔ وزیر اعظم کی خود کفیل بھارت مہم زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار کے موقع فراہم کرنے کے لیے جمعہ کو توانگ میں پی ایم ای جی پی بیداری کیمپ کا بھی انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر کے وی آئی سی کے چیئرمین نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے توانگ شہر میں کے وی آئی سی، ایٹا نگر کا ذیلی آفس کھولنے کا اعلان کیا۔ توانگ کے لوگوں کی طرف سے یہاں دفتر کھولنے کا مطالبہ کافی دنوں سے تھا ۔ کے وی آئی سی ایٹا نگر دفتر سے توانگ پہنچنے میں تقریباً 48 گھنٹے یا 2 دن لگتے ہیں۔ توانگ میں کے وی آئی سی کے ذیلی دفتر کے کھلنے کے بعد، یہ توانگ شہر کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ موقع پیدا کرے گاور ضروریات کو پورا کرے گا۔
شمال مشرقی ریاستوں کا دورہ 8 مئی کو آسام سے کے وی آئی سی کے چیئرمین نے شروع کیا تھا۔ انہوں نے یہاں دو مختلف پروگراموں میں مستحقین میں شہد کی مکھیوں کے ڈبے، اچار بنانے کی مشینیں اور خودکار اگربتی بنانے والی خود کار مشینیں تقسیم کیں۔ تمول پور کے کماریکاتا گاؤں میں، انہوں نے شہد کی مکھی پالن کرنے والے 50 لوگوں کو مکھیوں کے 500 ڈبلے عطا کیے اور اگربتی بنانے والے 20 خود کار مشینیں مستحقین کے حوالے کی گئیں۔ مزید، اسی عمل میں جوتے کی صنعت سے متعلق ایک پائلٹ پروجیکٹ بھی یہاں دیہی صنعتوں کی ترقی کی اسکیم کے تحت گوہاٹی میں شروع کیا گیا۔
گوہاٹی سے توانگ جاتے ہوئے چیئرمین نے 9 مئی کو مغربی کامنگ ضلع کے بومڈیلا میں پی ایم ای جی پی کے تحت قائم کئی صنعتی یونٹس کا بھی معائنہ کیا۔ وہاں نوجوان کاروباریوں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت تیزی سے عالمی رہنما بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔کے وی آئی سی کی مقامی مصنوعات اب تیزی سے عالمی پہچان بنا رہی ہیں۔ انہوں نے اروناچل پردیش کے نوجوان صنعت کاروں پر زور دیا کہ وہ ایسی مقامی مصنوعات کو اس معیار کے ساتھ تیار کریں کہ عالمی سطح پر ان کی مانگ میں اضافہ ہو۔
10 مئی کو، جناب منوج کمار نے اروناچل پردیش کے لوہو میں گرامودیوگ وکاس یوجنا اور وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) کے تحت ایک بیداری کیمپ میں شرکت کی جہاں نوجوانوں اور استفادہ کنندگان کی بڑی تعداد نے کیمپ میں شرکت کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج وہ خود وزیر اعظم کا وژن اروناچل کے نوجوانوں کے درمیان لائے ہیں، جس میں انہوں نے ملک کے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نوکری کے متلاشی بننے کے بجائے روزگار فراہم کرنے والے بنیں۔
چیئرمین نے اس موقع پر لوہو میں کھادی ایری سلک ٹریننگ کم پروڈکشن سنٹر کا بھی دورہ کیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کے وئی آئی سی نے گزشتہ سال چین اور بھوٹان کی سرحد سے متصل اروناچل پردیش کے توانگ میں کھادی ایری سلک ٹریننگ کم پروڈکشن سینٹر قائم کیا تھا، جس نے اروناچل پردیش میں ریشم کی صنعت کو بحال کرنے اور مقامی روزگار پیدا کرنے کے لیے ایک تاریخی اقدام کیا تھا۔ یہ مرکز تقریباً 14,000 فٹ کی بلندی پر برف پوش ہمالیائی چوٹیوں پر واقع ہے، اور یہ بدھسٹ کلچر پروٹیکشن سوسائٹی، بومڈیلا کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے۔ سوسائٹی نے سلک سنٹر کے لیے عمارت فراہم کی ہے اور کے وی آئی سی نے ضروری انفراسٹرکچر جیسے ہینڈلوم، چرخے، سلک ریلنگ مشینیں اور وارپنگ ڈرم وغیرہ فراہم کیے ہیں۔ یہ توانگ اور مغربی کامینگ اضلاع کی 20 خاتون کاریگروں کو براہ راست روزگار فراہم کر رہی ہے۔ چیئرمین نے کاریگروں کو یقین دلایا کہ کھادی ایری سلک ٹریننگ کم پروڈکشن سینٹر کی شاخ توانگ شہر میں بھی کھولی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سال 2014 کے بعد وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پرعزم ارادوں نے کھادی کے شعبے میں نئی جان ڈالنے کا کام کیا ہے۔ کھادی اب مقامی سے عالمی بن چکی ہے اور 31 جنوری 2023 تک کے وی آئی سی مصنوعات کا کاروبار مالی سال 2022-23 میں 1,08,000 کروڑ کے اعداد و شمار کو عبور کر چکا ہے۔
جناب منوج کمار نے توانگ میں مونپا ہینڈ میڈ پیپر بنانے کے یونٹ کا بھی دورہ کیا اور اس سے وابستہ کاریگروں سے بھی ملاقات کی۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ کے وی آئی سی کی بھرپور کوششوں کی وجہ سے اروناچل پردیش کا 1000 سال پرانا روایتی فن مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ کی صنعت جو حال ہی میں معدوم ہو گئی تھی، اب ایک بار پھر تازہ ہو گئی ہے۔ مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ بنانے کا فن 1000 سال پہلے شروع ہوا، اور آہستہ آہستہ توانگ، اروناچل پردیش میں مقامی رسم و رواج اور ثقافتوں کا ایک لازمی حصہ بن گیا۔ پچھلے 100 سال سے، یہ ہاتھ سے بنے ہوئے کاغذ کی صنعت تقریباً غائب ہو چکی تھی۔ اور جو اب کے وئی آئی سی کی مدد سے سال 2020 میں دوبارہ فعال ہو گئی ہے۔ جناب کمار نے مونپا ہینڈ میڈ پیپر انڈسٹری سے وابستہ کاریگروں کو مبارکباد دی اور یقین دلایا کہ 50 کاریگروں کو کمارپا نیشنل ہینڈ میڈ پیپر انسٹی ٹیوٹ آف کے وی آئی سی ، جے پور میں تربیت کے لیے بھیجا جائے گا، تاکہ مونپا ہینڈ میڈ پیپر کو عالمی معیار کا کاغذی پروڈکٹ بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی بازاروں میں روایتی ہاتھ سے بنے مونپا کاغذات کی اچھی مانگ ہے، اور یہ کے وی آئی سی کی کوشش ہوگی کہ بین الاقوامی بازار میں اروناچل پردیش کے مونپا ہینڈ میڈ پیپر کو پہچان دلائے، اس طرح زیادہ سے زیادہ روزگار پیدا ہوگا۔
چیئرمین نے 12 مئی کو اروناچل کے بومڈیلا میں 20 مستفیدین میں اچار بنانے والی مشین تقسیم کیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ترغیب سے کے وی آئی سی ہر گاؤں کو روزگار فراہم کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔ کے وی آئی سی گرامودیوگ وکاس یوجنا کے تحت بھارتی روایتی صنعتوں کے کارکنوں میں اوزار اور مشینری تقسیم کر رہا ہے، اس طرح روایتی صنعتوں کے کاریگروں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بھارت کی روایتی صنعتوں کو تحفظ اور فروغ دے رہا ہے، اس طرح دیہی صنعتوں کی توقعات وابستہ ہیں۔
۔۔۔۔
ش ح۔ا س۔ ت ح ۔
U–5095
(Release ID: 1923933)
Visitor Counter : 109