صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور آیوش کی وزارت نے انٹیگریٹڈ میڈیسن کے شعبے میں صحت کی تحقیق میں باہمی تعاون اور اشتراک پر مبنی مفاہمت نامے پر دستخط کیے


ایم او یو روایتی علم کو جدید تحقیق کے ساتھ جوڑ دے گا اور سائنسی ثبوت کی بنیاد پر اپنی شناخت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے آیوروید کو فروغ دے گا: ڈاکٹر منڈاویہ

Posted On: 11 MAY 2023 2:47PM by PIB Delhi

ملک کے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور آیوش کو ضم کرنے اور مرکزی دھارے میں لانے کی مضبوط رفتار کو ظاہر کرنے والی ایک اہم کامیابی میں، وزارت صحت اور وزارت آیوش کے تحت انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے درمیان آج یہاں انٹیگریٹڈ میڈیسن کے شعبے میں صحت کی تحقیق میں باہمی تعاون اور اشتراک سے متعلق ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ ایم او اے پر وید شری راجیش کوٹیچا، سکریٹری، وزارت آیوش اور ڈاکٹر راجیو بہل، سکریٹری ڈی ایچ آر اور ڈی جی، آئی سی ایم آر نے ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود، جناب سربانند سونووال، مرکزی وزیر آیوش، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، ریاستی وزیر (ایچ ایف ڈبلیو) اور ڈاکٹر وی کے پال، رکن (صحت)، نیتی آیوگ کی موجودگی میں دستخط کیے۔

ایم او اے وزارت آیوش اور آئی سی ایم آر کے درمیان باہمی صحت کی تحقیق اور تحقیقی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور ہم کاری کے شعبوں کو تلاش کرنے کے لیے تعاون اور اشتراک کا تصور کرتا ہے۔ ایم او اے قومی اہمیت کی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے صحت عامہ کے تحقیقی اقدامات پر کام کرنے کے لیے وزارت آیوش اور آئی سی ایم آر کے ساتھ امکانات تلاش کرنے کا بھی تصور پیش کرتا ہے۔ وسیع پیمانے پر قبولیت کے ثبوت پیدا کرنے کے لیے آیوش نظام کے امید افزا علاج کے ساتھ قومی اہمیت کے شناخت شدہ علاقوں/ بیماریوں کے حالات پر مشترکہ طور پر اعلیٰ معیار کے کلینیکل ٹرائلز کرنے کی کوششیں بھی آج دستخط کیے گئے معاہدے کا حصہ ہیں۔ آیوش کی وزارت اور آئی سی ایم آر کے درمیان ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بنایا جائے گا جو تعاون کے مزید شعبوں کی تلاش اور قابل سپردگی امور پر کام کرنے کے لیے سہ ماہی میٹنگ کرے گا۔ دونوں ادارے مشترکہ تحقیقی منصوبوں اور پروگراموں کی تشکیل اور ان پر عمل درآمد کریں گے اور مذکورہ سرگرمیوں کی مشترکہ نگرانی کے ساتھ ساتھ مجموعی صحت نگہداشت کے شعبے میں دلچسپی رکھنے والے محققین کی فعال شرکت کے ساتھ مشترکہ طور پر کانفرنسوں، ورکشاپس، سیمیناروں کو ڈیزائن اور منعقد کرنے کی اجازت دیں گے۔ اس کے علاوہ، تعاون کے ایک حصے کے طور پر، تنظیموں کے اسکالر/ تربیت دہندگان/ محققین/ فیکلٹیز کو دورے/ مشترکہ تحقیقی پروجیکٹ/ پروگرام کی مدت کے لیے تنظیموں کے مروجہ قواعد و ضوابط کے مطابق جدید آلات سازی کے نظام، اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی سہولیات تک رسائی حاصل ہوگی۔ دونوں سائنسی توثیق کی سہولت کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینے/ تجدید کرنے کے لیے کام کریں گے اور دوسرے ممالک کے ذریعہ آیوش نظام کے لیے ثبوت فراہم کریں گے۔

آیوش کی وزارت کی طرف سے شروع کی گئی اس پہل کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ ”روایتی علم کو جدید تحقیق اور اختراع کے ساتھ جوڑ کر، دونوں اداروں کے درمیان دستخط شدہ ایم او اے سائنسی ثبوتوں کی بنیاد پر آیوروید کو مزید اپنی شناخت بنانے کے لیے فروغ دے گا۔“ معاہدے کو سراہتے ہوئے، وزیر صحت نے مزید کہا کہ ”یہ شراکت داری انٹیگریٹڈ میڈیسن کی ترقی اور رسائی میں اہم کردار ادا کرے گی۔“

وزیر صحت نے مزید کہا کہ ”یہ تعاون جدید سائنسی طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے صحت کی دیکھ بھال میں قومی اہمیت کے ترجیحی شعبوں میں شواہد پیدا کرنے کے لیے اعلیٰ اثرات کی مربوط تحقیق کو فروغ دے گا۔ وسیع پیمانے پر قبولیت کے لیے شواہد پیدا کرنے کے لیے امید افزا جامع علاج کے ساتھ قومی اہمیت کے شناخت شدہ علاقوں/ بیماریوں کے حالات پر اعلیٰ معیار کے کلینیکل ٹرائلز کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں گی۔“

آیوش کے وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ”یہ معاہدہ ثبوت پر مبنی تحقیقی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرتے ہوئے، اس رفتار کو تیز اور وسیع کرے گا“۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعی مثبت پیش رفت ہے اور دو اداروں کی طاقت، وسائل اور صلاحیتوں کو مستحکم کرنے سے یقیناً نتیجہ خیز نتائج سامنے آئیں گے۔

ڈاکٹر وی کے پال نے مزید کہا کہ ”یہ تعاون ایمس میں آیوش کے شعبہ جات کو ہندوستان میں ایمس کے پورے انفراسٹرکچر میں مربوط میڈیسن کے شعبوں میں تبدیل کرنے کا باعث بنے گا، جو کہ در حقیقت طب کے شعبے میں ایک اہم قدم ہے۔ یہ قوم کی بہت بڑی خدمت ثابت ہوگی۔

جامع صحت تحقیق ایک عبوری، جامع نقطہ نظر ہے جس میں ایک فرد اور کمیونٹی کے لیے جامع صحت کی دیکھ بھال کے طریقوں کی نشاندہی کرنے کے لیے روایتی (طب کے جدید نظام) اور غیر روایتی (روایتی/ تکمیلی/ متبادل) طبی طریقوں کے شریک انتظام کے فوائد کی چھان بین کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر ہے۔

 **************

ش ح۔ ف ش ع- ک ا

U: 5033



(Release ID: 1923397) Visitor Counter : 173