بھارتی چناؤ کمیشن

ضبطگی کے معاملات میں 4.5 گنا اضافہ؛ ریاست کرناٹک میں ہونے والےانتخابات میں اخراجات کی نگرانی پراور زیادہ توجہ مرکوز کی گئی


کرناٹک اسمبلی کے لئےجاری انتخابات میں اب تک مجموعی طور سے 375کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ضبط کی جا چکی ہے

ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے نفاذ کے بعد، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 288 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے ضبط کر لیےہیں

ریاست میں سخت چوکسی اور نگرانی کے لیے،اخراجات کے 146مبصرین کو تعینات کیا گیا ہے۔ اخراجات کے حوالے سے، 81 اے سیز کو، حساس حلقوں کے طور پر شناخت کیا گیا ہے

Posted On: 09 MAY 2023 1:25PM by PIB Delhi

گزشتہ چند انتخابات سے، ہندوستان کےانتخابی کمیشن کا ’’تحریص سے پاک‘‘ انتخابات پر زورجاری ہے اور یہ انتخابات ہونے ریاست کرناٹک میں انتخابی اخراجات کی نگرانی کرنے سے متعلق مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔ ریاست میں 2018 کے اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں، ریکارڈ شدہ ضبطگی 4.5 گنا زیادہ ہے۔ سخت چوکسی، وسیع نگرانی، پڑوسی ریاستوں کے ساتھ تال میل اور ایجنسیوں کے درمیان تال میل کی وجہ سے، اس بار کرناٹک میں بہاؤ اور ترغیبات کی تقسیم کو روکا گیا ہے۔ کرناٹک میں اب تک (08مئی2023 تک) کی جانے والی ضبطگیوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

نقد رقم

نشیلے مشروبات

منشیات

قیمتی دھاتیں

فری بائز

08 مئی2023 تک کی گئی مجموعی ضبطگیاں
(روپےکروڑ میں)

اسمبلی انتخابات میں ہوئی مجموعی ضبطگیاں (2018)
(روپےکروڑ میں)

(روپے کروڑ میں)

مقدار (لیٹرز)

قدر (روپےکروڑ میں)

قدر (روپےکروڑ میں)

قدر (روپےکروڑ میں)

     

147.46

2227045

83.66

23.67

96.60

24.21

375.61

83.93

مارچ کے دوسرے ہفتے میں کرناٹک کے دورے کے دوران، کمیشن نے تیاریوں کا مکمل جائزہ لیا ہے جس میں مرکزی اور ریاستی، دونوں نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے مربوط کام کاج کے وسیع جائزے اور تیاریوں کو شامل کیا گیا ہے۔ کمیشن نے مذکورہ بالا ریاستوں کے ضلعی سربراہوں اور ایس پیز کا تفصیلی جائزہ بھی لیا۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے، اعلی انتخابی کمشنرجناب راجیو کمار نے انتخابی عمل کے دوران ترغیبات کی تقسیم پر چوکسی بڑھانے اور زیرو ٹالرینس پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کمیشن نے آزادانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے حد کو نمایاں طور پر بڑھایا ہے جبکہ کوششوں کو تیز کرنے اور پانچ ریاستوں میں حال ہی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے دوران دیکھے گئے قبضوں میں اضافہ جاری رہے گا۔

ایک مہم کے طور پر، نتائج حوصلہ افزا ہیں۔ کرناٹک میں رقوم کے ضبط ہونے کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ ماڈل ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے دوران 375.61 کروڑ روپے، جو کہ اسمبلی انتخابات 2018 میں ہونے والی ضبطگیوں کے مقابلے مین تقریباً 4.5 گنا ہے۔ مزید برآں، مارچ 2023 کے دوسرے ہفتے میں کمیشن کے دورے کی تاریخ سے، انتخابات کی تاریخ کے اعلان تک، مختلف انفورسمنٹ ایجنسیوں نے بھی 83.78 کروڑ روپے ضبط کیے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ایم سی سی کے نفاذ کے بعد سے 288 کروڑروپے مالیت کے اثاثے ضبط کر لیے ہیں۔

C.

بنگلورو میں شراب کی ضبطگی اور کولار ضلع کے بنگارپیٹ اے سی میں بھاری نقدی کی ضبطگی

قابل ذکر کارروائیوں میں کولار ضلع کے بنگارپیٹ اے سی میں 4.04 کروڑ روپے کی نقدی ضبط کرنا، انٹیلی جنس کےذریعہ اکٹھی کی گئی معلومات کے ذریعہ حیدرآباد میں الپروزولم کی غیر قانونی طور پر تیاری کرنے والی لیب پر چھاپہ اور این سی بی کے ذریعہ کی گئی ٹریل میپنگ؛ بیدر ضلع میں 100 کلو گانجہ ضبطکرنے کے علاوہ تمام اضلاع سے شراب کی نمایاں ضبطگی کی گئی ہے۔ اخراجات کی نگرانی کی ایک اور نمایاں خصوصیت، فریبائز کی بڑےپیمانے پر ضبطگی ہے۔ کلبرگی، چمنگلور اور دیگر اضلاع سے ساڑیاں اور کھانے کی کٹس ضبط کی گئی ہیں۔ بیلہونگل اور کنیگال اور دیگر اے سی سے بھاری تعداد میں پریشر کوکر اور کچن کا سامان بھی ضبط کیا گیا۔

بیدر ضلع کے گاندھی گنج پی ایس حدود میں گانجہ اور بیلگاوی ضلع میں بیلہونگل اے سی میں پریشر کوکر ضبط کئے گئے

ساوادتی اے سی کے ایک گودام سے 1000 سے زیادہ سلائی مشین ضبط

نگرانی کا وسیع عمل انتخابات کے اعلان سے مہینوں پہلے شروع ہوا تھا اور اس میں مختلف شراکت دار شامل تھے جن میں انفورسمنٹ ایجنسیوں، ڈی ای اوز/ایس پیز کی تیاری کا مکمل جائزہ، تجربہ کار افسروں کی بطور اخراجات مبصرین کی تقرری، حساسیت اور انٹر ایجنسی کوآرڈینیشن اور نگرانی جیسی سرگرمیاں شامل ہیں۔ فیلڈ لیول ٹیموں کی مناسب دستیابی، کڑی نگرانی کے لیے 146 اخراجات کے مبصرین کو تعینات کیا گیا اور 81 اسمبلی حلقوں کو اخراجات کے لیے حساس حلقوں کے طور پر شناخت کیا گیا۔

کمیشن نے یکم مئی 2023 کو کرناٹک اور پڑوسی ریاستوں مہاراشٹرا، گوا، تلنگانہ، آندھرا پردیش، کیرالہ اور تمل ناڈو کی سرحدی چیک پوسٹوں کے ذریعے، امن و امان کی صورتحال اور بین ریاستی نگرانی کا بھی جائزہ لیا۔ ان تمام سرحدی ریاستوں کے چیف سیکرٹریز، ڈی جی پیز، ایکسائز کمشنرز اور ممتاز نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے علاقائی سربراہان نے سورت حال کاجائزہ لیا ۔ اس موقع پر، سی ای سی جناب راجیو کمار نے ایک بار پھر سرحدی اضلاع میں، خاص طور پر 185 چیک پوسٹوں کے مناسب انتظام اور نگرانی پر زور دیا۔ جائزہ میٹنگ میں، ای سی جناب انوپ چندر پانڈے نے بھی غیر قانونی شراب کی ضبطگی، کنگ پنوں کے خلاف کارروائی، شراب کے ذخیرہ کو روکنے میں بہتری کی گنجائش پر زور دیا۔ تاہم، ای سی جناب ارون گوئل نے عہدیداروں سے کہا تھا کہ وہ عوام کو تکلیف پہنچائے بغیر چوکسی کو سخت کریں اور ضبطگی کے بعد کی کارروائیوں کی مکمل پیروی کو یقینی بنائیں۔ اس طرح کی سرحدی چیک پوسٹوں سے نقدی، شراب، منشیات، قیمتی دھاتیں اور مفت ضبط کیے جانے کی اطلاع بعد میں 70 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی بتائی گئی ہے۔

انفورسمنٹ ایجنسیاں، انسدادی سرگرمیوں میں سرگرم عمل رہی ہیں۔ ضبطگی اور قرقی کی کاروائیاں، تمام شراکت دار ایجنسیوں کے ذریعہ کئ گئ ہیں ، جن میں ریاستی پولیس، انکم ٹیکس، کمرشل ٹیکس، ای ڈی، آر پی ایف، جی آر پی، سی آئی ایس ایف، این سی بی، سی آئی ایس ایف اور ڈی آر آئی شامل ہیں۔ نافذ کرنے والی سرگرمیوں میں نہ صرف ایجنسیاں شامل ہیں بلکہ کچھ لوگ، آزادانہ اور اخلاقی انتخابات کے لیے شہریوں میں بیداری پیدا کرنے کی کوششیں بھی کر رہے ہیں۔

ووٹرز کی طرف سے مفت کی اشیاء کی قبولیت کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے کمرشل ٹیکس کے محکمے کا بیداری پوسٹر۔

*****

U.No.4937

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1922895) Visitor Counter : 110