عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
این سی جی جی نے مالدیپ اور بنگلہ دیش کے افسر شاہوں (سول سرونٹ)کے لئے تین عدد صلاحیت سازی پروگرام (سی بی پی)شروع کئے
این سی جی جی بنگلہ دیش کے 1800افسر شاہوں اور مالدیپ کے 1000افسر شاہوں کو مشن موڈ میں تربیت دے گا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ’وسودھیوکُٹُمب کم‘اور ’پڑوسی پہلے‘پالیسیوں کے عین مطابق ہے، این سی جی جی کا پروگرام
ڈائریکٹر جنرل جناب بھرت لال نے افسران سے شفافیت اور ذمہ داری کو یقینی بنانے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے رفتار اور پیمانے کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا
ڈائریکٹر جنرل، این سی جی جی نے رِساؤ(لیکیج)کو روکنے اور عوامی شکایات کو دور کرنے کے لئے ایک مضبوط حکمرانی ڈھانچہ بنانے کے لئے افسران کو معلومات دی
Posted On:
09 MAY 2023 1:23PM by PIB Delhi
قومی بہتر حکمرانی مرکز(نیشنل سینٹر فار گُڈ گورننس-این سی جی جی)کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے ساتھ بنگلہ دیش (45 شرکاء کے ساتھ 59واں بیچ )اور مالدیپ 50 شرکاء کے ساتھ 22 واں اور 23واں بیچ)کے افسر شاہوں کے لئے تین عدد صلاحیت سازی پروگرام (کیپسٹی بلڈنگ پروگرام)مسوری کمپلیکس میں شروع کئے۔اس کے بعد 6 مئی 2023 کو بنگلہ دیش کے افسر شاہوں کے لئے 58ویں سی بی پی کا کامیابی کے ساتھ اختتام ہوا۔سودیشی اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے افسرشاہوں کے لئے این سی جی جی کی صلاحیت سازی پہل کا مقصد شہریوں پر مرکوز بہترین حکمرانی اور زمینی سطح پر آخری فرد تک پہنچ کر شہریوں کی زندگی کے معیار میں اصلاح کے لئے بہتر خدمات تقسیم عوامی پالیسیوں کو بڑھاوا دینا ہے۔
این سی جی جی عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے ’وسودھیو کُٹُمب کم‘فلسفے کے عین مطابق ہندوستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے افسرشاہوں کے درمیان تعاون اور سیکھنے کے عمل کو بڑھاوا دینے کے لئے وقف ہے۔اس کا مقصد ان افسر شاہوں کو پیچیدہ اور چیلنج سے بھرپور ایشوز سے نمٹنے کے لئے ضروری ہنرمندی سے آراستہ کرنا ہے۔دو ہفتے کا اہم پروگرام انہیں ابھرتے ہوئے ڈیجیٹل آلات اور اچھی حکمرانی کی اعلیٰ روایتوں کے ساتھ اپنی معلومات اور ہنرمندی کو مہمیز کرنے میں بھی معاون بنے گا۔
اپنے افتتاحی خطاب میں قومی بہترین حکمرانی مرکز (این سی جی جی)کے ڈائریکٹر جنرل جناب بھرت لال نے لوگوں کو اُن کی پوری صلاحیت کا احساس کرانے میں معاونت کرنے کے لئے افسر شاہوں کے رول پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تیزی سے اور بڑے پیمانے پر کام کرنے اور شہریوں کو معینہ وقت کے اندر عالمی سطحی بنیادی خدمات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔بنیادی خدمات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے افسر شاہوں سے شہریوں کی ضرورتوں اور ترجیحات کا اندازہ لگانے، سننے اور ان کے عین موافق ہونے کے لئے حکمت عملی سے بھرپور اور اختراعی ہونے پر بھی اصرار کیا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’وسودھیو کُٹُمب کم‘ پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل موصوف نے زندگی کو آسان بنانے کے لئے شراکت دار بننے اور ایک ساتھ کام کرنے پر گفتگو کی۔انہوں نے اس پہلو پر روشنی ڈالی کہ کس طرح اس فلسفے کے توسط سے ہندوستان نے نہ صرف پڑوسی ممالک ، بلکہ پوری دنیا کے ممالک کو بہت بڑی تعداد میں طبی سپلائی اور ٹیکوں کے ساتھ کووڈ-19وبا سے لڑنے میں مدد کی۔ اسی طرح ہندوستان کے شہری بھی منٹوں میں مفت ٹیکہ کاری کا فائدہ اٹھانے میں اہل تھے اور 8-7مہینوں میں دو ارب سے زیادہ خوراک دے دی گئی تھی۔یہ صرف ہندوستان کے ذریعے حاصل شدہ تکنیکی ہنرمندی کے سبب ہے۔ہندوستان بھی اپنے شہریوں کی مدد کے لئے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ڈی جی نے آن لائن ریلوے ٹکٹنگ سسٹم ، پنشن اور اسکالر شپ کی آن لائن ادائیگی اور پاسپورٹ خدمات ، سرکاری ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم)، کی ان مثالوں کا حوالہ دیا ، جو وقت بچانے ، اہلیت لانے اور بدعنوانی کو ختم کرنے میں تبدیلی کے پیامبر (گیم چینجر)رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر جمہوری ملک میں اپنی حکومتوں سے شہریوں کی توقعات بڑھ رہی ہے اور اس طرح ان کی توقعات کو پورا کرنے کے لئے ایک سسٹم تیار کرنا اور مؤثر عوامی شکایات کے ازالے کا نظام قائم کرنا سب سے اہم ہے۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ سرگرم طور سے اور مرحلہ وار طریقے سے لوگوں کی شکایا ت کا ازالہ کریں۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ لیکیج ماضی کی بات ہوگئی ہے اور ذکر کیا گیا ہے کہ کس طرح اسکالر شپ ، سبسڈی ، مزدوری وغیرہ کی ادائیگی کچھ ہی منٹوں میں بغیر کسی لیکیج کے کی جاتی ہے۔ انہوں نے ایک بٹن کے کلک کرتے ہی 12کروڑ سے زیادہ ہندوستانی کسانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کی گئی سبسڈی کے بارے میں بتایا۔
بلا رکاوٹ حکمرانی نظام کی بات کہتے ہوئے انہوں نے 2019 میں وزیر اعظم کے ذریعے اعلان شدہ جل جیون مشن یوجنا اور اس کے نفاذ کا بھی ذکر کیا، جس میں ہر دیہی گھر اور تمام اسکولوں، آنگن واڑی مراکز ، رہائشی اسکولوں وغیرہ میں پانچ سالوں کے اندر نل سے صاف پانی دستیاب کرانے کا التزام کیا گیا تھا۔ اس اعلان کے وقت 19کروڑ 40لاکھ گھروں میں سے محض 3کروڑ 20لاکھ گھروں میں ہی نل کے پانی کے کنکشن تھے۔ حالانکہ رفتار اور مناسب طریقے کے ساتھ کام کرتے ہوئے اور ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ بڑے پیمانے پر اشترا ک لاتے ہوئے اب 12کروڑ دیہی خاندانوں کے گھروں میں صاف نل کا پانی دستیاب ہے۔اسی طرح ٹیکنالوجی کے استعمال سے سوچھ بھارت مشن کے تحت 9کروڑ 7لاکھ گھروں کو اوجولا یوجنا کے تحت رسوئی گیس اور 11کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ گھروں میں بیت الخلاء مہیا کئے گئے، جس سے لوگوں کی زندگی کا معیار ہمیشہ کے لئے مؤثر انداز میں تبدیل ہوگیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے افسرشاہوں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کی کامیابی طریقے سے خدمت کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھائیں۔انہوں نے شرکاء کو آپس میں اور مشہور مقررین اور اس شعبے (ڈومین)کے ماہرین کے ساتھ بات چیت کے توسط سے تربیتی پروگرام کو بہترین بنانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے شرکاء کو مختلف ایشوز پر بات چیت کرنے اور این سی جی جی میں ان کی سیکھ کی بنیاد پر اپنے ملک میں عمل آوری کے نظریے پر کام کرنا کا بھی مشورہ دیا۔
قومی بہترین حکمرانی مرکز (این سی جی جی)کا قیام 2014 میں حکومت ہند کے ذریعے عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی ادارے کی شکل میں کیا گیا تھا۔ این سی جی جی نے 2024تک مالدیپ کے 1000افسر شاہوں کی صلاحیت سازی کے لئے مالدیپ سول سروس کمیشن اور 2025 تک 1800 افسرشاہوں کے لئے بنگلہ دیش حکومت کے ساتھ ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے۔اب تک مالدیپ کے 685 افسران کو این سی جی جی میں تربیت دی گئی ہے۔
وزارت خارجہ (ایم ای اے)، کے ساتھ شراکت داری میں این سی جی جی نے مختلف ترقی پذیر ممالک کے افسر شاہوں کی صلاحیت سازی کرنے کی ذمہ داری لی ہے ۔ اب تک اس نے 15ممالک ، بنگلہ دیش ، کینیا، تنزانیہ، تیونش، سیشلز ، گامبیا، مالدیپ، سری لنکا، افغانستان، لاؤس، ویتنام، بھوٹان، میانمار ، نیپال اور کمبوڈیا کے 3500 سے زیادہ افسر شاہوں کو تربیت مہیا کی ہے۔ مختلف ممالک کے حصہ لینے والے افسران کے ذریعے اِن تربیتوں کو بہت زیادہ سودمند پایا گیا۔ ساتھ ہی این سی جی جی ملک کی مختلف ریاستوں کے افسر شاہوں کی صلاحیت سازی میں شامل رہا ہے۔ ان پروگراموں کی بہت ڈیمانڈ ہےاور جیسا کہ وزارت خارجہ کی خواہش ہے اور ڈیمانڈ بھی بڑھ رہی ہے، اس لئے این سی جی جی زیادہ ممالک سے افسر شاہوں کی زیادہ تعداد کو شامل کرنے کے لئے اپنی صلاحیت میں توسیع کر رہا ہے۔22-2021 میں این سی جی جی نے 8پروگرام منعقد کئے، جن 236افسر شاہوں نے حصہ لیا۔ 23-2022 میں اسے تین گنا کردیا گیا اور این سی جی جی نے 23پروگراموں کا انعقاد کیا اور ان میں 736 افسر شاہوں نے حصہ لیا۔ سال 24-2023 کے لئے این سی جی جی نے اس پروگرام میں تین گنا اضافہ کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے اور 2130 افسر شاہوں کو شامل کرنے کے لئے ایسے 55پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔
اس پروگرام میں این سی جی جی ملک میں کی گئی مختلف پیش رفتوں جیسے حکمرانی میں بدلتے پیمانے ، گنگا کے مخصوص پس منظر میں ندیوں کا احیاء، ڈیجیٹل تکنیک کا فائدہ اٹھانا، بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں پبلک پرائیویٹ شراکت داری ، اسٹیچو آف یونٹی کی ایک کیس اسٹڈی، ایک تکنیکی ، تاریخی، سماجی اور سیاحتی پروجیکٹ ، ہندوستان میں پالیسی سازی اور غیر مرکوزیت کی آئینی بنیاد، عوامی روابط اور پالیسیاں، عوامی پالیسی اور عمل آوری، انتخابی نظم، آدھار-حکمرانی کا ایک اعلیٰ، ڈیجیٹل حکمرانی، پاسپورٹ کی کیس اسٹیڈی، خدمات اور مدد(ایم اے ڈی اے ڈی)، ای- حکمرانی (گورننس) اور ڈیجیٹل انڈیا اُمنگ(یو ایم اے این جی)، سمندری ساحلی خطے کے مخصوص پس منظر میں قدرتی آفات نظم، حکمرانی میں اخلاقیات، پروجیکٹ منصوبہ، کارکردگی اور نگرانی-جل جیون مشن، سوامتو یوجنا-دیہی ہندوستان کے لئے املاک کی تصدیق، ویجی لینس حکمرانی، بدعوانی کے ازالے کی حکمت عملی کو ساجھا کررہا ہے۔
شرکاء کو پردھان منتری سنگرہالیہ ، پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ علاقوں کے دوروں کے لئے بھی لے جایا گیا۔ تربیت ٹیم کے دیگر ممبروں کے ساتھ ڈاکٹر آشوتوش سنگھ، ڈاکٹر بی ایس بشٹ اور ڈاکٹر سنجیو شرما سمیت نصاب کوآرڈینیٹروں کے ذریعے مکمل صلاحیت سازی پروگرام (سی بی پی) کی دیکھ ریکھ کی جائے گی۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 4938)
(Release ID: 1922894)
Visitor Counter : 130