وزارت دفاع

رکشا منتری نے اپنے دورے کے دوسرے دن مالدیپ کو ایک تیز گشتی جہاز اورلینڈنگ کرافٹ اسالٹ جہاز سونپا


رکشامنتری نے اسے بحر ہند خطے میں امن ا ور سلامتی کے تئیں مشترکہ عہد بندی کی علامت قرار دیا

جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان دوست ممالک کو قومی ترجیحات اور صلاحیتوں کے عین مطابق دفاعی شراکت داری کی پیشکش کرتا ہے

انہوں نے موسمیات سمیت آئی او آر کے ذریعے سامنا کئے جانے والے عام چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اشتراکی کوششوں پر زور دیا

رکشامنتری نے مالدیپ کے صدر سے ملاقات کی اور دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے طریقوں پر گفتگو کی؛مالدیپ کو ہندوستان کی مسلسل حمایت کی یقین دہانی کرائی 

Posted On: 02 MAY 2023 3:06PM by PIB Delhi

مالدیپ کے اپنے تین روزہ دورے کے دوسرے دن رکشامنتری جناب راجناتھ سنگھ نے دو مئی 2023 کو مالدیپ قومی دفاعی فورسز (ایم این ڈی ایف)کو ایک تیز گشتی جہاز اور ایک لینڈنگن کرافٹ اسالٹ سونپا۔تیز گشتی جہاز تیز رفتاری سے ساحلی اور غیر ساحلی علاقوں کی نگرانی میں اہل ہےاور جسے ہوراوی کے ایم این ڈی ایف کوسٹ گارڈ شپ کی شکل میں کمیشن کیا گیا تھا۔اس موقع پر مالدیپ کے صدر جناب ابراہیم محمد صالح اور وزیر دفاع محترمہ ماریہ احمد دیدی موجود تھیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے بحر ہند خطے (آئی او آر)میں امن اور سلامتی کے تئیں ہندوستان اور مالدیپ کے مشترکہ عہد کے علامت کی شکل میں دو’میڈ اِن انڈیا‘پلیٹ فارموں کو سونپنے کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ایک مضبوط دفاعی ایکوسسٹم کے توسط سے شراکت دار ممالک کی صلاحیت سازی کو مزید حمایت دینے کے لئے اپنی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں میں قابل ذکر اضافہ کیا ہے۔

رکشامنتری نے کہا’’ہندوستان حال کے برسوں میں ایک اہم دفاعی برآمدا کار کے طور پر اُبھرا ہے۔ ایک دفاعی مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم بنایا گیا ہے، جسے بڑی تعداد میں تکنیکی افرادی قوت کا فائدہ حاصل ہے۔ہم نہ صرف اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ، بلکہ برآمدات کے لئے بھی عالمی سطح کے آلات تیار کرتے ہیں۔ہندوستان غیر ملکی دوست ممالک کو ایک بڑھی ہوئی دفاعی شراکت داری مہیا کرتاہے، جو ان کی قومی ترجیحات اور صلاحیتوں کے عین مطابق ہے۔ ہم ساتھ ساتھ رہنے کا تعلق بنانا چاہتے ہیں،جہان ہم ایک دوسرے سے سیکھ سکیں، ایک ساتھ بڑھ سکیں اور سب کے لئے کامیابی کی صورتحال پیداکرسکیں۔مالدیپ کو حمایت دینے کا ہندوستان کا عہد وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتا جائے گا۔‘‘

دفاع کے ساتھ ہندوستان کے مضبوط دفاعی تعاون پر جناب راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ تعلق ’پڑوسی پہلے‘اور ’ساگر‘(خطے میں سب کے لئے تحفظ اور ترقی)کی جڑواں پالیسیوں سے نکلتے ہیں۔ انہوں نے جون 2019میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے مالدیپ دورے کو یاد کیا ، جس کے دوران زور دےکر انہوں نے کہا تھا کہ ’’پڑوسی پہلے‘‘ہماری ترجیح ہے اور پڑوس میں ’’مالدیپ ہماری ترجیح ‘‘ ہے۔

رکشامنتری نے خطے کے سامنے موجود عام چیلنجوں کا حل نکالنے کے لئے آئی او آر میں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا’’بحر ہند ہمارا مشترکہ مقام ہے۔خطے میں امن ، استحکام اور خوشحالی کی بنیادی ذمہ داری اُن لوگوں کی ہے، جو اس خطے میں رہتے ہیں۔ ایک خطے کا امن اور سلامتی علاقائی کھلاڑیوں تعاون اور اشتراک سے سب سے اچھی طرح محفوظ رہ سکتا ہے۔‘‘

جناب راجناتھ سنگھ نے آئی او آ رکے ذریعے درپیش سب سے اہم عام چیلنجوں کی شکل میں وسائل کا مسلسل غلط استعمال اور موسمیاتی تبدیلی کی شناخت کی۔انہوں نے یہ یقینی بنانے کے لئے اشتراکی کوششوں پر زور دیا کہ بحر ہند کی ساحلی توسیع پُرامن ہے اور وسائل کا خطہ جاتی خوشحالی کے لئےزیادہ سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سمندی وسائل کا پائیدار استعمال آئی اوآر میں ممالک کی مسلسل ترقی اور فروغ کے لئے ایک اہم ذریعہ ہے۔

موسمیاتی تبدیلی پر رکشامنتری نے کہا کہ اس کا سمندری آب و ہوا پر بہت گہرا اثر پڑتا ہے اور اس کے اثرات قومی اور علاقائی امنگوں اور خواہشات کو آگے بڑھانے کے لئے چیلنج پیدا کرسکتے ہیں۔یہ اشارہ کرتے ہوئے کہ مالدیپ خاص طور سے موسمیاتی تبدیلی کو لے کر ہونے والی بے عملی سے واقف ہے۔انہوں نے موافق اور بہتر آب و ہوا کے لئے اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ کام کرنے کی ہندوستان کی خواہش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا’’ہندوستان پچھلے کئی برسوں سے اس خطے میں بڑی تعداد میں انسانی مدد اور قدرتی آفات (ایچ اے ڈی آر)کے موقع پر پیش آنے والی ضرورتوں میں اولین ردعمل کار رہا ہے۔ ہم باہمی ربط سے ایک دوسرے کی مہارتوں کی تعمیر کرنے کے لئے تیار ہیں۔‘‘

اس سے پہلے دن میں جناب راجناتھ سنگھ نے مالدیپ کے صدر جناب ابراہیم محمد صالح سے ملاقات کی۔جاری پروجیکٹوں اور دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے طور طریقوں پر ان کے درمیان بات چیت ہوئی۔ مالدیپ کے صدر نے مختلف شعبوں میں مالدیپ کو ہندوستان کی طرف سے ملنے والی مسلسل حمایت اور مدد کے لئے ممنونیت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ہمارے ملک کے لئے نئی دہلی کے خصوصی اعزاز کا ایک وسیت نامہ ہے۔ انہوں نے اس تعلق کو مضبوط کرنے کے تئیں مالدیپ کے عہد سے بھی مطلع کیا ہے۔ رکشامنتری نے مالدیپ میں ہندوستان کی جانب سے شروع کئے گئے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کی پیش رفت کے بارے میں گفتگو کی اور مسلسل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

جناب راجناتھ سنگھ یکم مئی 2023 کو مالے پہنچے۔ اپنی مصروفیت کے پہلے دن انہوں نے مالدیپ کے اپنے منصب اور مالدیپ کے وزیر خارجہ جناب عبداللہ شاہد سے بات چیت کی۔

 

 

 

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 4745)



(Release ID: 1921430) Visitor Counter : 106