وزارت دفاع

دہشت گردی کو اجتماعی طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور اس کے حامیوں کا احتساب کرنے کی ضرورت ہے:وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے نئی دہلی میں ایس سی او کے وزرائے دفاع سے کہا


جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اقوام متحدہ کے چارٹر کی دفعات کی بنیاد پر امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے میں یقین رکھتا ہے

‘بڑے فائدے کے لیے جیت کے لئے تعاون’ کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس کوششوں کی اپیل

‘‘محفوظ، مستحکم اور خوشحال خطہ ہر قوم کے لوگوں کا معیار زندگی بہتر کرے گا’’

‘‘وزیر اعظم مودی کا ‘محفوظ’ وژن خطے کی کثیر جہتی بہبود کے تئیں ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے’’

مشترکہ سلامتی کے مفادات کے لیے ایس سی او کے رکن ممالک کی دفاعی صلاحیت کی تعمیر کے لیے پرعزم: وزیر دفاع

Posted On: 28 APR 2023 1:38PM by PIB Delhi

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک سے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں اور اس طرح کی سرگرمیوں میں مدد یا فنڈنگ کرنے والوں کے خلاف جوابدہی طے کریں۔ 28 اپریل 2023 کو نئی دہلی میں ایس سی او کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع سے خطاب کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ کارروائی یا کسی بھی شکل میں اس کی حمایت انسانیت کے خلاف ایک بڑا جرم ہے اور اس خطرے کے ساتھ امن و خوشحالی ساتھ نہیں رہ سکتے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ‘‘اگر کوئی ملک دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے تو وہ نہ صرف دوسروں کے لیے بلکہ اپنے لیے بھی خطرہ بن جاتا ہے۔ نوجوانوں کی بنیاد پرستی نہ صرف سلامتی کے نقطہ نظر سے تشویش کا باعث ہے بلکہ یہ معاشرے کی سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ میں بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ اگر ہم شنگھائی تعاون تنظیم کو ایک مضبوط اور زیادہ معتبر بین الاقوامی تنظیم بنانا چاہتے ہیں، تو ہماری اولین ترجیح دہشت گردی سے مؤثر طریقے سے نمٹنا ہے’’۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ ہندوستان علاقائی تعاون کے ایک مضبوط ڈھانچے کا تصور کرتا ہے جو تمام رکن ممالک کے جائز مفادات کا خیال رکھتے ہوئے ان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے درمیان اعتماد اور تعاون کو مزید فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے کیونکہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی دفعات کی بنیاد پر امن و سلامتی کو برقرار رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔

اجتماعی خوشحالی کو یقینی بنانے کے وژن پر اپنی بصیرت کا اشتراک کرتے ہوئے رکشا منتری نے ایس سی او کے رکن ممالک سے ٹھوس کوششیں کرنے پر زور دیا، تاکہ آج کی کثیر جہتی دنیا میں لامحدود امکانات کے ساتھ یہ خطہ ‘زیرو سم کے عظیم کھیل، جیت ہار کی یکسر تبدیلی’ سے ‘جیت کی تمثیل سے عظیم فائدہ’ کی ذہنیت کی طرف مائل ہو۔‘‘ہندوستان نے ہمیشہ ‘آئیے ساتھ چلیں اور ساتھ ملکر آگے بڑھیں’ کے اصول پر عمل کیا ہے۔ ہر دور کا ایک زیٹجیسٹ (تعریف خیال) ہوتا ہے۔ موجودہ دور کا زیٹجیسٹ ‘‘عظیم فائدے کے لیے تعاون جیتنا’’ ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے 2018 میں چین کے چنگ ڈاؤ میں ایس سی او سربراہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پیش کردہ ‘سیکور’ کے تصور کی بھی وضاحت کی۔ انھوں نے کہا کہ 'سیکور' لفظ کا ہر حرف خطے کی کثیر جہتی فلاح و بہبود کے تئیں ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

 ایس - شہریوں کی حفاظت

ای - سب کے لیے اقتصادی ترقی

سی - خطے کو جوڑنا

یو -  لوگوں کو متحد کرنا

آر- خودمختاری اور سالمیت کا احترام

ای- ماحولیاتی تحفظ

رکن ممالک کی توجہ ‘سیکیور’ کے مختلف پہلوؤں کی طرف مبذول کراتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ آج دنیا کا ایک بڑا حصہ خوراک کے بحران سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک مربوط منصوبے کے تحت خوراک کی یقینی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایس سی او کو پوری دنیا کے لیے ایک رول ماڈل کے طور پر قائم کرے گا۔ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے انہوں نے تخفیف اور موافقت کو ترجیح دیتے ہوئے مشترکہ حکمت عملی پر کام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کی حفاظت کو مشترکہ حکمت عملی کا حصہ ہونا چاہیے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے رکن ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے ایس سی او کے سربراہ کے طور پر ہندوستان کی طرف سے شروع کی گئی دفاع سے متعلق دو سرگرمیوں پر بھی بات کی۔ یہ دو سرگرمیاں ہیں: ‘انسانی امداد اور قدرتی آفات سے نجات (ایچ اے ڈی آر)’ پر ایک ورکشاپ اور ‘ایس سی او ممالک کے دفاعی تھنک ٹینکس’ پر ایک سیمینار۔ دونوں پروگرام میں تمام ایس سی او ممالک کی پرجوش شرکت دیکھنے میں آئی۔

وزیر دفاع نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی تربیت اور مشترکہ تیاری اور اشیاء کی مشترکہ ترقی کے ذریعے دفاعی صلاحیت کی تعمیر کے تئیں ہندوستان کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ سیکورٹی چیلنجز کسی ایک ملک تک محدود نہیں ہیں، ہندوستان مشترکہ مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے دفاعی شراکت داری کے میدان میں تعاون کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے خطے میں کسی بھی ایچ اے ڈی آر آپریشن کے لیے پہلے جواب دہندہ اور ترجیحی شراکت دار کا کردار ادا کرنے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘کووڈ-19 کی وبا ہو یا ترکی میں آنے والا حالیہ زلزلہ، ہندوستان نے ہمیشہ ‘واسودھیو کٹم بکم’ (پوری دنیا ایک خاندان ہے) کے جذبے کے مطابق آگے بڑھا ہے’’۔

اس سے پہلے اپنے ابتدائی کلمات میں وزیر دفاع نے ایس سی او کو ایک ترقی یافتہ اور مضبوط علاقائی تنظیم کے طور پر بیان کیا، اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اسے رکن ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم ادارے کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بدلتے وقت کے مطابق اقوام کے درمیان قدیم ثقافتی اور تہذیبی روابط کو آگے بڑھائیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان تعلقات نے صدیوں سے ممالک کو اقتصادی اور ثقافتی طور پر خوشحال کیا ہے، انہوں نے ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال خطے پر زور دیا جو ہر رکن ملک کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہو۔

بات چیت کے اختتام پر ایس سی او کے تمام رکن ممالک نے خطے کو محفوظ، پرامن اور خوشحال بنانے کے لیے اپنی اجتماعی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ایک پروٹوکول پر دستخط کیے۔ اپنے اختتامی کلمات میں جناب راجناتھ سنگھ نے عصری چیلنجوں سے نمٹنے کے دوران خطے میں خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے بدلتے وقت کے مطابق ایس سی او کو مسلسل مضبوط اور زیادہ متحرک اور لچکدار تنظیم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم باہمی تعاون، ہم آہنگی اور احترام کے ذریعے خطے میں ترقی کے نئے سفر کا آغاز کریں۔

میٹنگ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے دفاع کے سکریٹری جناب گریدھر ارامانے نے کہا کہ تمام رکن ممالک تعاون کے کئی شعبوں بشمول دہشت گردی سے نمٹنے، مختلف ممالک میں کمزور آبادیوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ایچ اے ڈی آر پر اتفاق رائے پر پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام رکن ممالک اپنے بیانات میں متفق ہیں کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت اور خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تعاون کے لیے جن بہت سے شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان پر آنے والے وقت میں عمل کیا جائے گا اور ایس سی او چیئرمین کے طور پر ہندوستان خطے اور پوری دنیا کے لیے ایک محفوظ اور مستحکم مستقبل کو یقینی بنانے میں آگے سے قیادت کرے گا۔

چین کے وزرائے دفاع (جنرل لی شانگفو)؛ روس (جنرل سرگئی شوئیگو)؛ ایران (بریگیڈیئر جنرل محمد رضا غرای اشتیانی)؛ بیلاروس (لیفٹیننٹ جنرل خرینن وی جی)؛ قزاخستان (کرنل جنرل روسلان زاکسیلیکوف)؛ ازبکستان (لیفٹیننٹ جنرل بخودیر قربانوف)؛ کرغستان (لیفٹیننٹ جنرل بیک بولوتوف بکتی بیک اسانکالیوچ) اور تاجکستان (کرنل جنرل شیرعلی مرزو) نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزراء نے ملاقات کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے تحت علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے مسائل سمیت مشترکہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 4616)



(Release ID: 1920637) Visitor Counter : 129