وزارت اطلاعات ونشریات

اطلاعات و نشریات کی وزارت من کی بات @100 کے موضوع پر قومی اجتماع کا اہتمام کرے گی


نائب صدر جمہوریہ اس کا افتتاح کریں گے، اس اجتماع میں امت شاہ، جناب اشونی ویشنو اور جناب انوراگ ٹھاکر جیسے مرکزی وزراء شرکت کریں گے

4 موضوعاتی سیشنوں میں محترم عامر خان، محترمہ کرن بیدی، جناب رکی کیج اور محترمہ نکہت زرین جیسی دیگر سرکردہ شخصیات شرکت کریں گی

اس یک روزہ تقریب میں 100 سے زائد وہ مدعوئین بھی شامل ہوں گے جن کا ذکر من کی بات میں کیا گیا تھا

’من کی بات‘ کے 100 ایپی سوڈ مکمل ہونے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ جاری کیا جائے گا

Posted On: 25 APR 2023 5:52PM by PIB Delhi

اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزارت نئی دہلی میں 26 اپریل 2023 کو من کی بات کے موضوع پر یک روزہ قومی اجتماع کا اہتمام کر رہی ہے۔ اس اجتماع کا اہتمام، جس کا آغاز مہمان خصوصی جناب انوراگ ٹھاکر، مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات، کی موجودگی میں نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ کے ذریعہ کیا جائے گا، وزیر اعظم کے ماہانہ ریڈیو نشریے کی مسلسل کامیابی کے اعزاز میں کیا جا رہا ہے، جو بھارت بھر کے 100 کروڑ سے زائد لوگوں تک رسائی حاصل کر چکا ہے۔

3 اکتوبر 2014 کو اس کے آغاز سے لے کر، من کی بات ایک قومی روایت بن چکا ہے، جس کے تحت وزیر اعظم ہر مہینے قوم سے خطاب کرتے ہیں اور لاکھوں افراد کو بھارت کے ترقی کے سفر میں شامل ہونے کی ترغیب فراہم کرتے ہیں۔ یہ بھارتی شہریوں کے دلوں میں گھر کر گیا ہے، جنہوں نے اپنے پردھان سیوک سے رابطہ قائم کیا ہے اور اپنی حصولیابیاں، پریشانیاں، خوشیاں اور فخر کے لمحات کے ساتھ ساتھ ایک نئے بھارت کے لیے مشورے بھی ساجھا کیے ہیں۔

ملک کے مختلف حصوں کے تقریباً 100 معزز شہری، جن کا ذکر وزیر اعظم کے ذریعہ ’’من کی بات‘‘ کی مختلف قسطوں میں کیا گیا ہے، اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ تعمیر ملک میں ان کے غیر معمولی تعاون کی ستائش وزیر اعظم کے ذریعہ ان کے نشریوں میں کی گئی ہے۔ شرکاء میں مختلف میدانوں میں مصروف عمل وہ افراد شامل ہیں جو روایتی فن، ثقافت اور  کاریگری، ماحولیاتی تحفظ جیسے شعبوں میں کام کر رہے ہیں، ان کے علاوہ وہ افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے کووِڈ کے دور میں بغیر تھکے ملک کی حمایت کی،  جو پسماندہ شہریوں کو تعاون فراہم کر رہے ہیں، جنہوں نے  معاشرے کو درپیش چنوتیوں کے حل کے لیے اختراعی حل پیش کیے، وغیرہ۔

یہ مہمان اپنے ساتھ ریاست گوا کی قدیم کاوی پینٹنگز، آندھرا پردیش کی اِٹیکوپاکا لکڑی کی کھلوناکاریگری، اڈیشہ کے پتھر پر کی گئی پٹا چتر پینٹنگز اور اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں سیلف ہیلپ گروپ کے ذریعہ کیلے کے تنے کے ریشے سے تیار کی گئی مصنوعات لے کر آئیں گے۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ کے ذریعہ دو کتابوں کا اجراء کیا جائے گا ۔ پہلی کتاب، ’من کی بات @ 100‘ کے موضوع پر ایک کافی ٹیبل بک ہے، جس میں ’من کی بات‘ کے سفر کو اجاگر  کیا گیا اور بتایا گیا ہے کہ کیسے اس پروگرام کے نتیجے میں وزیر اعظم اور شہریوں کے درمیان براہِ راست رابطے کے ایک نئے عہد کا آغاز ہوا۔ دوسری کتاب  پرسار بھارتی کے سابق سی ای او  جناب ایس ایس ویم پتی کے ذریعہ تصنیف کردہ ’کلکٹیو اسپرٹ، کنکریٹ ایکشن‘ نامی کتاب ہے جس میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے بارے میں وزیر اعظم مودی کے مکالموں کے دلچسپ پہلوؤں کو دستاویز بند کیا گیا ہے، اور ایسے سماجی، اقتصادی، ماحولیاتی، ثقافتی، صحتی اور چاق و چوبند رہنے سے متعلق موضوعات کو اجاگر کیا گیا ہے جو ہمارے ملک کے دل میں گونجتے ہیں۔

افتتاحی سیشن کے بعد، من کی بات کے دوران وزیر اعظم کی بات چیت  کے وسیع تر موضوعات کو اجاگر کرنے والے پینل ڈسکشن پر مشتمل 4 سیشنوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ ہر ایک سیشن سے ایک سرکردہ شخصیت خطاب کرے گی۔ یہ سیشن ان تغیراتی اثرات کو اجاگر کریں گے جنہیں من کی بات پروگرام نے بھارت بھر میں مختلف شعبوں میں مہمیز کیا ۔اس کے علاوہ یہ پروگرام شہریوں کو مؤثر انداز میں وزیر اعظم کے ساتھ راست طو ر پر مربوط کر رہا ہے اور انہیں تبدیلی کا ایجنٹ بننے کے لیے بااختیار بنا رہا ہے۔

پہلے سیشن  کا موضوع ’’ناری شکتی‘‘ ہوگا۔ اس ملک کی خواتین نے مختلف میدانوں میں کامیابی حاصل کی ہے، انہوں نے عوام کی قیادت کی ہے اور ایسا کرنے کے لیے دیگر خواتین کے لیے بھی راستہ ہموار کیا ہے۔ حکومت خواتین کی قیادت والی ترقی کو بھارت کی ترقی کا مرکزی زاویہ خیال کرتی ہے اور اسے بھارت کی مضبوطی کے لیے لازمی سمجھتی ہے۔ گذشتہ 9 برسوں کے دوران، متعدد بہبودی اسکیمیں شروع کرکے خواتین کی اختیار کاری کے لیے راستہ ہموار کیا گیا اور انہیں بھارت کی ترقی کے سفر کی قیادت کے لیے تیار کیا گیا۔ ان خطوط پر مرتکز،  اس مباحثے کو مشہور اینکر اور میزبان  رِچا انیرُدھ کے ذریعہ ماڈریٹ کیا جائے گا اور اس میں کرن بیدی، آئی پی ایس (سبکدوش) اور سابق لیفٹیننٹ گورنر ، پڈوچیری؛ دیپا ملک، ایتھلیٹ؛ دھیمنت پاریکھ، بیٹر انڈیا کے بانی اور سی ای او؛ آر جے نتن،روینہ ٹنڈن، اداکارہ؛ نکہت زرین، مکے باز؛ پورنا ملاوت، کوہ پیما، جیسے پینلسٹ شامل ہوں گے۔ 2014 میں ماؤنٹ ایوریسٹ پر چڑھنے والی دنیا کی سب سے کم عمر لڑکی، پورنا ملاوت نے  2022 میں سیون سمٹ کوہ پیمائی چیلنج مکمل کیا تھا۔ وزیر اعظم نے جون 2022 میں اپنے من کی بات پروگرام کے دوران تلنگانہ کی اس کوہ پیما کی ستائش کی تھی۔

دوسرے سیشن کا موضوع ’’وراثت کا اُتھّان‘‘ ہوگا۔ ہمارے ورثے اور میراث پر فخر، امرت کال کے دوران وزیر اعظم کے اہم خواب کے طور پر برقرار رہا ہے۔ وزیر اعظم کی کوششوں کی بدولت، ہمارے فن اور ثقافت کے بارے میں ہمارے ملک میں ایک نئی بیداری پیدا ہوئی ہے، ایک نیا شعور جاگ رہا ہے۔ بھارت کے سنہرے ماضی اور ’نیو انڈیا‘ کے موضوع پر بات چیت کرنے والے پینلسٹوں میں موسیقار  اور ماہر ماحولیات رکی کیج، ماحولیاتی تحفظ کے ماہر  جگت کنکھب والا، ٹی وی اور ریڈیو میزبان سدھارتھ کنّن، ماحولیاتی تحفظ کے ماہر  روچملیانا، صحافی پالکی شرما، داستان گو نیلیش مشرا بطور ماڈریٹر شامل ہوں گے۔ ماحولیاتی تحفظ کے لیے جگت کنکھب والا اور روچملیانا  کی کوششوں کے لیے زیر اعظم کے ذریعہ ان کی ستائش کی جا چکی ہے۔ وزیر اعظم نے مئی 2017 میں جگت کنکھب والا کے ذریعہ شروع کی گئی ’گوریا کو بچانے‘ کی کوششوں اور اس موضوع پر لکھی گئی ایک کتاب کے بارے میں بات کی تھی۔ انہوں نے جون 2022 میں میزروم کی چتے ندی کی بازبحالی کے لیے روچملیانا کے ذریعہ کی گئی ایک پہل قدمی، سیو چتے لوئی ایکشن پلان ،کے بارے میں بھی بات کی تھی۔

تیسرے سیشن کا موضوع ’’جن سمواد سے آتم نربھرتا‘‘ ہوگا اور اس  سیشن کی ماڈریٹر ایک مشہوربھارتی صنعت کار شردھا شرما ہوں گی۔ آتم نربھر بھارت کے تصور نے ہر بھارتی میں خوداعتمادی کی ایک نئی چنگاری روشن کر دی ہے۔ وزیر اعظم نے آتم نربھر بھارت کے پانچ ستونوں- معیشت، بنیادی ڈھانچہ، نظام، فعال آبادی اور مطالبہ-  کو اجاگر کیا ہے۔ یہ تمام ستون ہماری معیشت کو مضبوط اور لچکدار بنانے کے لیے مل جل کر کام کرتے ہیں۔ ’آتم نربھرتا‘ کی اہمیت پر سنجیو بکچندانی، صنعت کار، آر جے رونق، پدم شری ایوارڈ یافتہ ٹی وی موہن داس پائی، روی کمار نرّا، صنعت اور پالیسی ساز محمد عباس بھٹ، ڈل لیک لوٹس اسٹیم پروڈیوسر کمپنی کے سربراہ کے ذریعہ تبادلہ خیالات کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے مارچ 2023 میں ڈل لیک لوٹس اسٹیم کی کوششوں کی ستائش کی تھی جس نے کمل کے تنے سے تیار خوردنی مصنوعات برآمد کرکے متعدد کاشتکاروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے۔

اختتامی اجلاس سے قبل چوتھے اور آخری سیشن کا موضوع ’’آہوان سے جن آندولن‘‘ ہوگا۔’من کی بات‘ ایک ایسا پلیٹ فارم رہا ہے جہاں سے مختلف مہمات کا آغاز ہوا۔ اولین ’من کی بات‘ ایپی سوڈ   میں وزیر اعظم نے سووَچھ بھارت ابھیان کا نعرہ دیا تھا، وزیر اعظم کے خطبات نے  وقتاً فوقتاً عوام کو اہم مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ترغیب  فراہم کی۔ اس طرح کی مختلف مہمات کے بارے میں تبادلہ خیالات کرنے کے لیے ، آر جے شرد کے ذریعہ سیشن کو ماڈریٹ کیا جائے گا اور اس میں اداکار عامر خان، اینڈوکرائنولوجسٹ اور ماہر ذیابیطس ڈاکٹر ششانک آر جوشی، اسکول پرنسپل دیپ مالا پانڈے، مصنف کرشمہ مہتا، اور فوٹوگرافر اور پروفیسر نجمہ اختر، ماہر تعلیم اور ایڈمنسٹریٹر ، جیسے اسپیکر حضرات شامل ہوں گے۔ دیپ مالا پانڈے کی خصوصی نگہداشت کے مستحق بچوں کے لیے ’وَن ٹیچر، وَن کال‘ پہل قدمی کو وزیر اعظم کے ذریعہ ستمبر 2021 میں من کی بات پروگرام میں ستائش حاصل ہوئی تھی۔

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ اختتامی سیشن میں شریک ہوکر رونق بخشیں گے۔ علاوہ ازیں ریلوے، مواصلات، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو،  اطلاعات و نشریات کے وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر بھی اپنی مبارک موجودگی سے اس تقریب کو رونق بخشیں گے۔ اس سیشن کے دوران خزانہ کے وزیر مملکت جناب پنکج چودھری  بھی موجود ہوں گے۔ اختتامی سیشن کے دوران ’من کی بات‘ کے 100 ایپی سوڈ مکمل ہونے کی اس اہم تقریب کے موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ کی رونمائی کی جائے گی۔

پس منظر

وزیر اعظم کے من کی بات  پروگرام کا اولین ایپی سوڈ 3 اکتوبر 2014(جمعہ)  کو وجے دشمی کے مبارک موقع پر نشر کیا گیا تھا۔ اپریل 2015 سے، من کی بات ہر مہینے کے آخری اتوار کو نشر کیا جاتا ہے اور اس کا تازہ ترین 99واں ایپی سوڈ 26 مارچ 2023 کو نشر کیا گیا تھا۔ اسے دوردرشن اور اس کے مکمل نیٹ ورک پر ٹیلی کاسٹ کیا جاتا ہے۔ اسے دوردرشن پر اشاروں کی زبان میں بھی نشر کیا جاتا ہے۔ من کی بات کی 100ویں قسط 30 اپریل 2023 کو نشر کی جانی ہے۔

من کی بات کے اولین ایپی سوڈ کی طوالت 14 منٹ تھی، جسے بڑھا کر دوسرے ایپی سوڈ میں 19 اور تیسرے ایپی سوڈ میں 26 منٹ کر دیا گیا۔ چوتھے ایپی سوڈ سے ہر ایپی سوڈ کی طوالت 30 منٹ رہی ہے۔

شروعات میں، یہ پروگرام صرف ہندی زبان میں نشر کیا جاتا تھا، بعد ازاں 31 جنوری 2016 سے اس کے انگریزی ورژن ، اور 28 مئی  2017 سے سنسکرت ورژن کا  آغاز ہوا۔ فی الحال، من کی بات 22 بھارتی زبانوں اور انگریزی سمیت 23 زبانوں، 29 بولیوں (شمال مشرق کی 25 اور چھتیس گڑھ کی 4)  اور 11 غیر ملکی زبانوں میں نشر کیا جاتا ہے۔ بھارتی زبانوں میں ہندی، سنسکرت، پنجابی، تمل، تیلگو، کنڑ، مراٹھی، گجراتی، ملیالم، اُڈیہ، کونکنی، نیپالی، کشمیری، ڈوگری، منی پوری، میتھالی، بنگالی، آسامی، بوڈو، سنتھالی، اردو اور سندھی  شامل ہیں۔ بولیوں میں چھتیس گڑھی، گونڈی، ہلبی، سرگجیا، پہاڑی، شینا، گوجری، بلٹی، لداخی، کربی، کھسی، جینتیا، گارو، ناگامیز، ہمار، پایتے، تھاڈو، کابوئی، ماؤ، تنگ کھل، نیئشی، آدی، مونپا، آو، انگامی، کوکبوروک، میزو، لیپچا اور سکمی (بھوٹیا) شامل ہیں۔ فرینچ، چینی، انڈونیشیائی، تبتی، برمیز، بلوچی، عربی، پشتو، فارسی، داری اور سواہلی وہ غیر ملکی زبانی ہیں جن میں یہ پروگرام نشر کیا جاتا ہے۔

وزیر اعظم من کی بات پروگرام کے دوران اب تک تقریباً 300 تنظیموں اور 700 سے زائد افراد کا تذکرہ کر چکے ہیں۔ ان میں 37 افراد اور 10 تنظیمیں غیر ملکی بھی ہیں۔

من کی بات کے موضوع پر ایک فالو اپ پروگرام ’پوسٹ باکس 111‘ کا آغاز آل انڈیا ریڈیو کے ذریعہ 21 دسمبر 2014 سے کیا گیا۔ اس کے علاوہ دور دراز علاقوں میں آباد شہریوں تک رسائی کے لیے ایک ٹول فری نمبر کی سہولت (1800-11-7800) متعارف کرائی گئی تاکہ وہ لوگ آئندہ ایپی سوڈس کے لیے اپنے خیالات اور سجھاؤ ساجھا کر سکیں۔

**********

 

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4478



(Release ID: 1919686) Visitor Counter : 128