زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت کے تناظر میں من کی بات (داخلی خیالات) پر شائع شدہ تحقیقی مطالعات کا آغاز
من کی بات پروگرام کسانوں میں بیداری بڑھانے اور ان کو متحرک کرنے کے لئے سازگار ماحول پیداکرنے میں اہم ہے
Posted On:
25 APR 2023 6:26PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی عصری موضوعات پر ملک کے عوام کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے آکاش وانی پر ’’ من کی بات ‘‘ کے نام سے ایک مقبول پروگرام کے ذریعے ملک کے لوگوں سے خطاب کرتے ہیں۔ 03 اکتوبر 2014 کو اس پروگرام کے آغاز کے بعد سے،26 مارچ 2023 تک کل 99 قسط نشر کی جاچکی ہیں۔ موجودہ زرعی موضوعات ، زرعی کمیونٹی اور دیگر فریقوں کو تحریک دینے اور حوصلہ افزائی کرنے پر مرکوز رہے ہیں۔ پروگرام کی تحریک اور حوصلہ افزائی کا زرعی کمیونٹی پرپڑنے والے عکس کا جائزہ لینے کے لئے ، زرعی تحقیق کی ہندوستانی کونسل (آئی سی اے آر)، نئی دہلی اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچرل ایکسٹینشن منیجمنٹ، (ایم اے این اے جی ای)، حیدرآباد کے ذریعہ ایک مشترکہ مطالعہ کیا گیا تھا، مطالعات کے نتائج مختلف جرنلس میں شائع ہوئے تھے۔ ان پبلی کیشن کا ایک لانچنگ پروگرام آج (2023-04-25) نئی دہلی میں ڈی اے آر ای کے سکریٹری،اور ڈائریکٹر جنرل، آئی سی اے آر کی چیئرمین شپ میں آئی سی اے آر سمیت زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے سینئر افسران کی موجودگی میں منعقد کیا گیا۔
ان پبلی کیشن کی جھلکیاں ذیل میں دی گئی ہیں
ان مطالعات سے حاصل ہوئی معلومات سے پتہ چلا ہے کہ قدرتی کھیتی، قدرتی وسائل کا تحفظ اور مربوط زرعی نظام (گونا گونیت) کو اپنانے کی خواہش من کی بات کے ایپی سوڈ میں شامل چھوٹے کسانوں کے سب سے پسندیدہ موضوعات تھے۔موٹے اناج پیدا کرنے والے کسانوں کے ساتھ ایک دیگر جائزے سے پتہ چلا کہ من کی بات پروگرام میں بات چیت اورزرعی سائنس مرکز کے پیشہ وروں کے ذریعہ اس کے بعد کارروائی کے توسط سے نشر کئے گئے پیغام میں موٹے اناج کی بہتر قسموں کا اپنانے کے عمل اور پیداواری نظام پرکسانوں کےشعور کو مضبوط کیا ہے اور زرعی کاروبار کے لیے موافق ماحول تیار کیا ہے۔من کی بات کی قسطوں اور قسطوں میں نمایاں کئے گئے ڈرون اور موبائل سمیت ڈیجیٹل تکنیک، زرعی ٹکنالوجی کو اپنانے کے بارے میں کسانوں کی بیداری اور معلومات میں اضافہ پر اہم اثرات ڈالتی ہے۔ من کی بات زرعی کاروبار کو آسان بنانے اور کسانوں کو کھیتی کی لاگت (20 سے 25 فیصد تک) کم کرنے کے لیے فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (پی بی او) پر مثبت ماحول بھی تیار کر سکتی ہے۔ شہد کی مکھی پالنے کےکئے گئے مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ من کی بات پروگرام کے بعد، ادارہ جاتی علم اور وسائل کے بہتر مظاہرہ کرنے والے شہد کی مکھی پالنے والوں کو تکنیکی مسائل کو چھوڑ کر انفرادی کے بجائے گروپ میں بہتر منافع کمانے کے طور پر پایا گیا ہے۔ کسان ریل پر پیغام بھی کسانوں کو اس کی خدمات کا فائدہ اٹھانے کے لئے حساس اور جمع کر سکتا ہے۔ کسان ریل کسانوں کو بچولیوں کی کم شراکت داری کے ساتھ کم وقت اور زیادہ خالص منافع کے ساتھ اپنی خراب ہونے والی زرعی پیداوار کے ٹرانسپورٹیشن کی سہولت سہولت فراہم کر سکتی ہے۔ اس لئے، ہمیں معلوم ہوا کہ من کی بات پروگرام بیداری پیدا کرنے اور کسانوں کو متحرک کرنے کے لئے ان کے بیچ موافق ماحول تیار کرنے میں اہم تھا۔
*Note: These studies are published and available online from Indian Journal of Agricultural Sciences[93(4): 351-357; 93(4):358-364; 93(5): 3-11], Indian Journal of Extension Education[2023, 59 (3):1-6; 2023, 59(3):8-13)]; Journal of Community Mobilization & Sustainable Development [2023, 18(1): 315-327; 2023, 18(1): 79-88]and Journal of Agricultural Extension Management [2023, XXIV (1): 1-21;2023, XXIV No. (1):51-83.
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U: 4483)
(Release ID: 1919683)
Visitor Counter : 96