صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ نے چودھری چرن سنگھ ہریانہ ایگریکلچرل یونیورسٹی کے 25ویں جلسۂ تقسیم اسناد میں شرکت کی

Posted On: 24 APR 2023 6:06PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (24 اپریل 2023 کو) ہسار، ہریانہ میں چودھری چرن سنگھ ہریانہ ایگریکلچرل یونیورسٹی  کے 25ویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی اور خطاب کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، صدر جمہوریہ نے کہا کہ چودھری چرن سنگھ ہریانہ ایگریکلچرل یونیورسٹی اپنے آغاز سے ہی تعلیم، تحقیق اور زراعت میں توسیع  کے لیے غیر معمولی تعاون فراہم کر رہی ہے۔ اگر آج ہریانہ سینٹرل پول کے تحت خوردنی اناج کے ذخیرے میں تعاون دینے والی دوسری سب سے  بڑی ریاست ہے تو اس کی وجہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی کسان دوست پالیسیاں، ایچ اے یو کی تکنالوجی پر مبنی پہل قدمیاں،  اور جدید ترین زرعی تکنیکات کو اپنانے کے لیے اس ریاست کے کاشتکاروں کا اشتیاق ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بہت بڑی آبادی کا حامل ملک ہونے کے باوجود آج بھارت خوراک کے مسئلے سے دوچار ملک  سے خوردنی اناج برآمدکار ملک بن گیا ہے۔ لیکن آج زرعی شعبے کے سامنے بڑھتی آبادی، گھٹتی کھیتی کی زمین، زیر زمین پانی کی سطح کا نیچے چلے جانا، مٹی کی زرخیزی میں کمی، موسمیاتی تبدیلی جیسی چنوتیاں ہیں، جن کے حل زرعی پیشہ واران کو تلاش کرنے ہیں۔ انہیں ماحولیات اور حیاتیاتی تنوع کو کم سے کم نقصان پہنچاتے ہوئے ہماری بڑی آبادی کو تغذیائی خوراک فراہم کرانے  کے راستے تلاشنے ہوں گے۔یہ زرعی پیشہ واران کے لیے ایک چنوتی بھی ہے اور ایک موقع بھی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ کھیتی کی لاگت کم کرنے، پیداواریت بڑھانے ، زراعت کو ماحولیات دوست اور زیادہ منافع بخش بنانے میں تکنالوجی کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی زراعت کا ایک اہم عنصر ہے لیکن یہ محدود مقدار میں دستیاب ہے۔ اس لیے زراعت میں پانی کا منصفانہ استعمال ازحد ضروری ہے۔ سینچائی میں تکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ہونا چاہئے تاکہ آبی وسائل کا کم سے کم استعمال کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تکنالوجی کی ترقی اور اسے عام کرنے میں ایچ اے یو جیسے اداروں کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو تجربہ گاہوں کی طرح کام کرنا چاہئے جہاں سے علم پھیلتا ہے اور پورے معاشرے کو مستفید کرتا ہے۔ انہیں یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ ایچ اے یو کاشتکاروں کے درمیان فصل پیداواری تکنالوجیوں کو عام کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے ان کوششوں کو تیز کرنے کی اپیل کی تاکہ ملک کے لوگوں، خصوصاً ہریانہ کے باشندگان کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو سکے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ زراعت ایک بہت بڑا شعبہ ہے۔ اناج، پھل اور دودھ کی پیداوار، مویشی پالن اور ماہی پروری کے علاوہ اور بھی متعدد صنعتیں ہیں جو راست طور پر زراعت سے وابستہ ہیں۔ بھارت ایک اسٹارٹ اپ ہب کے طور پر ابھرا ہے۔ دنیا کا تیسرا سب سے اسٹارٹ اپ ایکو نظام بھارت میں ہے۔ زرعی شعبہ متعدد صنعتوں کو خام مال کی سپلائی کرتی ہے۔ اس لیے یہ شعبہ اسٹارٹ اپ کے لیے متعدد مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہیں یہ جان کر مسرت ہوئی کہ ایچ اے یو نے اختراع، تکنالوجی کی جدید کاری اور ہنرمندی ترقیات  کے توسط سے صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے ایک انکیوبیشن سینٹر قائم کیا ہے۔ انہوں نے اعتماد جتایا کہ طلبا اس مثبت ماحول کا فائدہ اٹھائیں گے اور ملک کی ترقی میں تعاون دیں گے۔

صدر جمہوریہ کی تقریر ہندی میں ملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4434


(Release ID: 1919304) Visitor Counter : 141