نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

ناڈانے  نئی دلی میں آج ’’صاف ستھرے کھیل کو د کے لیے راہ ہموار کرنا: تغذیاتی اجزاء پر مبنی  خوراک کے استعمال کے خطرات کے بارے میں، متعلقہ فریقوں  کے ساتھ ایک مذاکرے کا اہتمام کیا ‘‘


ایف ایس ایس اے آئی  کے حالیہ معاہدے کے تحت ، این آئی پی ای آر حیدرآباد اور این ایف ایس یو  ملک میں تغذیاتی اجزا کی تغذیاتی اجزا کی جانچ کی صلاحیت کی تعمیر کریں گے اور اس میدان میں تحقیق اور صلاحیت سازی کو فروغ دیں گے ::جناب انوراگ ٹھاکر

’نو یور میڈیسن ایپ‘دواؤں کے استعمال کے بارے میں کھلاڑیوں کو معلومات فراہم کرنے کے لیے اس ایپ کا آغاز کیا گیا ہے

Posted On: 13 APR 2023 5:23PM by PIB Delhi

نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (این اے ڈی اے ) نے آج نئی دہلی میں اس موضوع پر کھیلوں کے ماحولیاتی نظام میں متعلقہ فریقوں  کے درمیان اور زیادہ بیداری پیدا کرنے کے لیے ’’صاف سھترے کھیل کے لیے راہ ہموار کرنا: غذائی اجزاء پر مشتمل خوراک کے خطرات  سے متعلق ایک مکالمے کا انعقاد کیا گیا۔

جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر، نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزیر محترمہ سجاتا چترویدی، سکریٹری (کھیل)، نوجوانوں کے امور کی وزارت ، جناب جی کملا وردھنا راؤ، سی ای او، ایف ایس ایس اے آئی، جناب  کازوہیرو حیاشی، ڈائریکٹر، ایشیا/ اوشیانا علاقائی دفتر،  ڈبلیو اے ڈی اے ، جناب  سندیپ پردھان، ڈی جی، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور محترمہ ریتو سین، ڈی جی اور سی ای او، این اے ڈی اے  نے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00170HC.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KR2U.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032FR3.jpg

جناب  انوراگ سنگھ ٹھاکر نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا، "یہ تمام متعلقہ فریقوں  کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ غذائی اجزا پر مشتمل خوراک کے استعمال سے متعلق  خطرات کے بارے میں بیداری  میں اضافہ کریں ۔ تاہم، بالآخر کھلاڑی اس کے لیے ذمہ دار ہیں جو وہ کھاتے ہیں اور انہیں کسی بھی اینٹی ڈوپنگ اصول کی خلاف ورزی کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ایف ایس ایس اے آئی، این آئی پی ای آر حیدرآباد اور این ایف ایس یو کے ساتھ حالیہ مفاہمت ناموں سے ملک میں غذائی سپلیمنٹس کی جانچ کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور اس شعبے میں تحقیق اور صلاحیت کی تعمیر کو فروغ ملے گا۔‘‘

جناب  انوراگ ٹھاکر نے کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے دوران ’اپنی دوا جانیں‘ ویب اور موبائل ایپلیکیشن بھی لانچ کی۔ ایپلی کیشن کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کو یہ جانچنے کے قابل بنائے گی کہ آیا ادویات میں کوئی ممنوعہ مادہ موجود ہے اور ادویات کے استعمال کے بارے میں باخبر انتخاب کر سکیں گے۔ یہ ایپلیکیشن ہندی اور انگریزی میں اینڈرائیڈ اور موبائل ایپ ورژنز میں دستیاب ہے اور صارف دوست خصوصیات سے آراستہ ہے جس میں تصویر اور ٹیکسٹ کے اختیارات کے ذریعے تلاش اور دوا اور اجزاء کے اختیارات کے ذریعے تلاش کرنا شامل ہے۔ ایپلی کیشن کو این اے ڈی اے  نے تیار کیا ہے اور اس کے ساتھ بھارت  دنیا کے چند منتخب ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو اپنے کھلاڑیوں اور کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کو ایسا آلہ فراہم کرتے ہیں۔

محترمہ سجاتا چترویدی، سکریٹری (اسپورٹس) نے اپنے خطاب میں کہا، "کھیلوں کے میدان میں ایک ایسا شعبہ جہاں ہمیں بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے وہ اینٹی ڈوپنگ ہے۔ حالیہ دنوں میں، ہم نے اس بات کو یقینی بنانے میں زبردست پیشرفت کی ہے کہ اینٹی ڈوپنگ کا شعبہ اتنا ہی مضبوط ہو جتنا کہ ایک ایسے ملک کے لیے ہونا چاہیے جو کھیلوں میں عالمی رہنما بننے کا خواہاں ہو۔" انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اس موضوع پر بیداری کی کمی کی وجہ سے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، کھلاڑی سپلیمنٹس کا استعمال ختم کر دیتے ہیں جو انہیں نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این اے ڈی اے  انڈیا غذائی سپلیمنٹس کے استعمال سے متعلق خطرات کے بارے میں وسیع تعلیم اور بیداری کے پروگراموں کے ذریعے بیداری کے اس فرق کو پر کرنے کی سمت کام کر رہا ہے۔

جناب  جی کملا وردھنا راؤ، سی ای او، ایف ایس ایس اے آئی نے ملک کے فوڈ بزنس آپریٹرز کے ذریعہ اچھے مینوفیکچرنگ طریقوں کو فروغ دینے کے لئے ایف ایس ایس اے آئی کے موجودہ ضابطوں اور رہنما خطوط کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے  ایف ایس ایس اے آئی کی طرف سے شائع کردہ حالیہ نوٹیفکیشن کی اہمیت پر بھی زور دیا جس میں واضح طور پر فوڈ فار سپیشل ڈائیٹری یوز (ایف ایس ڈی یو) لوگو کا نشان لگایا گیا ہے جو مینوفیکچررز کے ذریعے استعمال کیا جائے گا تاکہ کھلاڑی بوتل/کنٹینر میں اس لوگو کی شناخت کر سکیں۔

جناب  کازوہیرو حیاشی، ڈائریکٹر، ایشیا/اوشینیا ریجنل آفس، ڈبلیو اے ڈی اے موجود تھے اور انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ غذائی سپلیمنٹس کے استعمال سے منسلک خطرات کے بارے میں آگاہی میں اضافہ کرنے کے حوالے سے اقدام قابل تعریف ہے۔

محترمہ ریتو سین، ڈی جی اور سی ای او، این اے ڈی اے  انڈیا نے ڈائس پر معززین، معزز مقررین، مہمانوں، کمرے میں موجود شرکاء اور جو لوگ عملی طور پر شامل ہوئے اور بین الاقوامی اینٹی ڈوپنگ کمیونٹی کے ارکان کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے روشنی ڈالی "آج کی کانفرنس کھیلوں کے ماحولیاتی نظام میں تمام متعلقہ فریقوں  کے درمیان ایک اہم بات چیت شروع کرنے اور بھارت  میں کھیلوں کا صاف ستھرا ماحول پیدا کرنے کی سمت کام کرنے  میں ایک سنگ میل ہے"۔

میدان میں نمایاں شخصیات – جناب  کلیان چوبے، جوائنٹ سکریٹری، انڈین اولمپک ایسوسی ایشن اور صدر، آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن، ڈاکٹر دیپا ملک، صدر، پیرا اولمپک کمیٹی آف انڈیا، چیف جسٹس۔ پی کے گرگ، سی ای او – ٹاپس، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا، جناب  عادل سماری والا، صدر، ایتھلیٹکس فیڈریشن آف انڈیا کے ساتھ ایف ایس ایس اے آئی، این ایف ایس یو اور نیپر حیدرآباد کے سینئر عہدیدار اس کانفرنس میں موجود تھے۔

نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت سمیت ریاستی کھیل محکموں،  ریاستی کھیلوں کے محکموں، تحقیقی اداروں، قومی کھیلوں کے فیڈریشنز، این جی اوز، کارپوریٹس، یونیورسٹیوں، کھلاڑیوں، معاون اہلکاروں اور بین الاقوامی اینٹی ڈوپنگ کمیونٹی کے حکام نے ہائبرڈ موڈ میں کانفرنس میں شرکت کی۔

نامور پینلسٹس نے اہم موضوعات پر خطاب کیا جن میں کھیلوں میں غذائی سپلیمنٹس کی جسمانی ضرورت، غذائی سپلیمنٹس کے استعمال پر کھلاڑیوں کا نقطہ نظر، آلودہ غذائی سپلیمنٹس کے استعمال کو روکنے میں قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں کا کردار، ریگولیشن ڈومین میں بیداری میں اضافہ کرنے کے لیے این اے ڈی اے  کے اقدامات، ایف ایس ایس کے لیے خصوصی خوراک۔ کھلاڑیوں کے لیے غذائی استعمال، مینوفیکچرنگ میں موجودہ طرز عمل، غذائی سپلیمنٹس کا استعمال اور ٹیسٹنگ اور میدان میں بین الاقوامی طرز عمل۔

محترمہ الیکسس کوپر، ڈائریکٹر، تعلیم، اسپورٹس انٹیگریٹی آسٹریلیا اور ڈاکٹر ایمی ایچنر، خصوصی مشیر، منشیات اور سپلیمنٹس، یونائیٹڈ اسٹیٹس اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے بین الاقوامی مقررین کے طور پر شرکت کی۔

۔۔۔----

ش ح۔ا س۔  ت ح ۔                                              

U4079



(Release ID: 1916341) Visitor Counter : 110