کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے ہندوستان – فرانس بزنس سمٹ اور سی ای اوز کی گول میز کانفرنس سے خطاب کیا

Posted On: 12 APR 2023 9:26AM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کل پیرس، فرانس میں انڈیا – فرانس بزنس سمٹ اور سی ای اوز کی گول میز کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہندوستان میں مواقع کا ایک بہت بڑا ڈیلٹا موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا۔ ‘‘ہم سامان اور خدمات کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہیں۔ اشیا اور خدمات کی برآمدات میں 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہو رہا ہے اور ہم اس ترقی کی رفتار کو 2030 تک جاری رکھنے کی امید کرتے ہیں۔ ، ’’

ہندوستان کے سفارتخانے، پیرس، فرانس نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری( سی آئی آئی)،دی مومینٹ ڈیس انٹر پرائزز ڈی فرانس(ایم ای ڈی ای ایف) اور انڈو فرانسیسی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( آئی ایف سی سی آئی) کے اشتراک سے، ہندوستان - فرانس بزنس سمٹ اور سی ای اوز گول میز کا اہتمام کیا۔

غیر ملکی تجارت، اقتصادی کشش اور بیرون ملک فرانسیسی شہریوں کے وزیر مندوب، حکومت فرانس، جناب  اولیور بیش نے اس بات کا اشتراک کیا کہ انہیں یقین ہے کہ دونوں فریق دو طرفہ اور کثیر جہتی ملاقاتوں کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا ‘‘بھارت دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہونے کے ناطے متعدد مینوفیکچرنگ سرگرمیوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، پہلے سے ہی، بہت سی فرانسیسی کمپنیاں ہندوستان میں سرگرم عمل ہیں، اور مزید تعاون کے لئے  زبردست صلاحیت موجود ہے جس سے ابھی تک استفادہ نہیں کیا گیا ہے’’، ۔

نائب صدر، سی آئی آئی  اور چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر،  آئی ٹی سی  لمیٹڈ، جناب  سنجیو پوری نے اس بارے میں بتایاکہ فرانس میں سی آئی آئی  کے ایک بڑے وفد کی موجودگی اس اہم اہمیت کی نشاندہی کرتی ہے جو ہندوستان فرانس کے ساتھ اپنے تعلقات کو دیتا ہے۔

ڈی جی سی آئی آئی ، جناب  چندرجیت بنرجی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان اور فرانس جدت طرازی، مالی شمولیت، کاروبار میں ای ایس جی، اور افریقہ کے تئیں عالمی سرگرمیوں کو گہرا کرنے جیسے شعبوں میں باہمی تعاون کے لیے پرعزم ہیں۔

‘ایک سرسبز مستقبل کی تعمیر’ ؛ اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز: نئی اسٹریٹجک فرنٹیئر؛ ’دفاعی تعاون: آتم نر بھر بھارت کے ذریعے مشترکہ مستقبل کا تحفظ‘ اور فرانس اور ہندوستان: یورپ اور ہند-بحرالکاہل کے لیے اسپرنگ بورڈ پر سیشن منعقد کیے گئے ۔

سبز مستقبل کی تعمیر

ہندوستان اور فرانس دونوں ہی سبز مستقبل کی تعمیر کو سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ دونوں ممالک کے آب و ہوا کے حوالے سے اہداف متعین ہیں۔ سبز مستقبل کی تعمیر سے مارکیٹ کے بے پناہ مواقع پیدا ہوتے ہیں، لیکن اس کے لیے بڑی سرمایہ کاری اور تکنیکی پیش رفت کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ حالیہ برسوں میں، ‘‘گرین ٹیکنالوجیز’’  میں سرمایہ کاری، تعاون اور مشترکہ منصوبوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر فرانس سے ہندوستان تک۔ سیشن  کے دوران   ایسے طریقوں کے بارے میں بتایا گیا   کہ  کس طرح کاروبار سبز منتقلی میں مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ مختلف شعبوں میں نئی ٹیکنالوجیز قابل تجدید توانائی، نقل و حرکت، عمارتیں، انفراسٹرکچر، تعمیرات، توانائی کی کارکردگی، صنعتی عمل، زراعت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سیشن کو مشرقی یورپ – مشرق وسطیٰ اور ایشیا میں اے ایف ڈی کی سرگرمیوں کے سربراہ جناب  سائرل بیلیئر نے  اپنی نظامت کے ذریعہ چلایا۔

تنقیدی اور اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز: نیا  اسٹریٹجک  محاذ

اہم اور اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے میدان میں  تعاون اور مقابلہ بڑھ رہا ہے، بشمول جدید کمپیوٹنگ، مواصلات اور نیٹ ورکنگ ٹیکنالوجی، جدید مواد، انجن ٹیکنالوجی، خلائی ٹیکنالوجیز اور سسٹمز، سینسرز، قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجی، سیمی کنڈکٹرز اور مائیکرو الیکٹرانکس، ڈائریکٹڈ انرجی، ہائپرسونکس وغیرہ۔

خودمختاری اور اسٹریٹجک خود مختاری میں مضبوط یقین رکھنے والے دو ممالک کے طور پر،  اجلاس کے دوران   ان طریقوں پر روشنی ڈالی  گئی کہ ہندوستان اور فرانس کس طرح اہم اور اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں اپنے تعاون کو بڑھا سکتے ہیں۔ جس میں  دونوں ممالک کے درمیان  ایک دوسرے کے ساتھ تعاون  اور اس میں مواقع؛ ہندوستان-فرانس ٹیکنالوجی تعاون بڑھانے کی سفارشات شامل ہیں۔ سیشن کی نظامت سفیر برائے ڈیجیٹل امور، وزارت برائے یورپ اور خارجہ امور جناب  ہنری ورڈیر نے کی۔

دفاعی تعاون:   آتم نربھر بھارت کے ذریعے مشترکہ مستقبل کا تحفظ

اُبھرتی ہوئی جغرافیائی سیاست، بشمول ہند بحرالکاہل کے خطے میں بڑھتے ہوئے چیلنجز، اور نئے میدانوں   جیسے کہ اسپیس اور سائبر اسپیس میں ابھرتے ہوئے مقابلوں نے اس شراکت داری کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔ فرانس ہندوستان کے لیے دفاعی پلیٹ فارم، ساز و سامان اور ٹیکنالوجی کا ایک دیرینہ اور بڑھتا ہوا اہم ذریعہ رہا ہے۔ سیشن میں بتایا گیا کہ ہم کس طرح اسمبلی سے آگے بڑھتے ہیں اور دفاعی ٹیکنالوجی ،مخصوص دفاعی پلیٹ فارم اور آلات کو تیار اور ڈیزائن کرتے ہیں۔ جہاں ہم ہندوستان۔فرانس شراکت داری کے لیے زیادہ سے زیادہ امکانات دیکھتے ہیں۔ سیشن کی نظامت ڈی جی، سی آئی آئی  جناب  چندرجیت بنرجی نے کی۔

فرانس اور انڈیا: اسپرنگ بورڈ سے  یورپ اور ہند بحرالکاہل تک

گزشتہ تین  برسوں  میں، فرانس کو یورپی یونین میں سرمایہ کاری کے لیے سب سے پرکشش مقام قرار دیا گیا ہے، جس کی عکاسی غیر ملکی سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے اعداد و شمار سے بھی ہوتی ہے۔ جبکہ ہندوستان فرانس میں سرمایہ کاری کے سرکردہ ایشیائی ذرائع میں سے ایک ہے، سرمایہ کاری کی قدر کم ہے اور چند شعبوں میں مرکوز ہے۔ ہندوستانی کمپنیاں اپنی یورپی حکمت عملی کا بریکسٹ کے بعد کے یورپی یونین کے تناظر میں جائزہ لے رہی ہیں۔ ہندوستانی سرمایہ کاری کے لیے فرانس اگلی بڑی منزل ہو سکتی ہے۔ چونکہ مارکیٹ میں قیمت کا ایک حصہ پیدا کرنا کامیابی کے لیے اہم ہے، اس لیے سیشن نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستانی کمپنیاں فرانس میں مزید سرمایہ کاری کر سکتی ہیں تاکہ برآمدات کے لیے ہندوستان کی سب سے بڑی منزل، یورپی یونین کو فروغ دیا جاسکے؛ اور اس بات پر کہ کس طرح بازاروں تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ سیشن کی صدارت صدر، ایف آئی ای او،  جناب  اےسکتی ویل نے کی۔

سی ای اوز گول میز

ہندوستانی اور فرانسیسی کمپنیوں کے 50 سے زیادہ سی ای اوز نے سی ای او گول میز میں حصہ لیا جس سے کامرس اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل اور وزیر مندوب برائے خارجہ تجارت، اقتصادی کشش اور فرانس کے بیرون ملک مقیم شہری ، حکومت فرانس،  جناب اولیور بیش نے خطاب کیا۔ گول میز کانفرنس میں زراعت، سیاحت، دفاع، مینوفیکچرنگ، فارماسیوٹیکل، ٹیکسٹائل، ایرو اسپیس جیسے شعبوں کی نمائندگی کی گئی۔ وزراء کے ساتھ، فرانس میں ہندوستان کے سفیر، جناب جاوید اشرف، نائب صدر، سی آئی آئی  اور آئی ٹی سی لمیٹڈ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر،  جناب  سنجیو پوری، ڈی جی، سی آئی آئی،  جناب  چندرجیت بنرجی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، بین الاقوامی ۔ انرجی ایجنسی،  جناب فیتھ بیرول اور سی ای او، ڈینون،  جناب  اینٹون ڈی سینٹ-ایفریق نے اپنے خیالات کا اشتراک کیا۔ دیگر سی ای اوز نے بھی  جناب  گوئل کے ساتھ بات چیت میں حصہ لیا۔

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.4003



(Release ID: 1915769) Visitor Counter : 146