سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
این ایم۔ آئی سی پی ایس مشن، پورے ملک میں پھیلے ٹی آئی ایچ ایس (ٹیکنالوجی اور اختراع کے مراکز )کے ذریعے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور کمرشلائزیشن کو تیز کر سکتا ہے: ماہرین
Posted On:
08 APR 2023 12:12AM by PIB Delhi
ماہرین نے سائبر فزیکل سسٹمز (ٹی آئی پی ایس) میں ٹیکنالوجی انوویشن پر ورکشاپ کے دوران بین شعبہ جاتی ،سائبر فزیکل سسٹمز(ایم ایم۔ آئی سی پی ایس) کے قومی مشن کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر غور کیا تاکہ جدید ترین ٹیکنالوجیز، موثر منتقلی اور ٹیکنالوجیز کی تجارتی کاری کی مدد سے یہ ملک کی اقتصادی ترقی کا ایک بڑا محرک بن سکے۔
ڈاکٹر وی کے سرسوت ، رکن (ایس اینڈ ٹی)، نیتی آیوگ نے دوسری ٹی آئی پی ایس ورکشاپ میں کہا ‘‘سائبر فزیکل سسٹمز(سی پی ایس) مستقبل میں صحت اور ادویات، ذہین نقل و حمل کے ساتھ ساتھ سمارٹ مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس طرح کے کردار کے لیے مصنوعی ذہانت، آئی او ٹی ، اور روبوٹکس جیسی نئی ٹیکنالوجیز متعارف کرانے کے ذریعے سی پی ایس کی رفتار میں تبدیلی کی ضرورت ہے، جو سی پی ایس کے مستقبل کے محرک ہوں گے،’’۔
انہوں نے ان وسائل کی نشاندہی کرنے پر بھی اصرار کیا جو ایم ایم۔ آئی سی پی ایس مشن کے ذریعہ تیار کئے گئے ہیں جو کہ 2018 میں شروع کیا گیا تھا اور قیمت میں اضافے کی مقدار کا تعین کرنے پر بھی زور دیا جو ہندوستان کو عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے سی پی ایس مارکیٹ میں حصہ لینے کے لئے تیار کرنے کے لئے پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔
مرکزی کابینہ نے دسمبر 2018 میں ۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) کے ذریعے لاگو کیے جانے والے پانچ سال کی مدت کے لیے 3660 کروڑ روپے کے کل اخراجات پر بین شعبہ جاتی سائبر فزیکل سسٹم کے قومی مشن(ایم ایم۔ آئی سی پی ایس ) کو منظوری دے دی ۔ مشن کے نفاذ کے ایک حصے کے طور پر، ملک بھر کے معروف اداروں میں جدید ٹیکنالوجیز میں 25 ٹیکنالوجی انوویشن ہب(ٹی آئی ایچ) قائم کیے گئے ہیں۔ یہ ٹی آئی ایچ ٹیکنالوجی کی ترقی اور منتقلی، انسانی وسائل اور مہارت کی ترقی، انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپس کی ترقی، اور بین الاقوامی تعاون پر مبنی تحقیق پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ مشن کے مؤثر نفاذ کے لیے اور ٹی آئی ایچ کے ذریعے لازمی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے، مشن آفس اور اس کی ماہرین کمیٹی کے اراکین اور ٹی آئی ایچ کے درمیان براہ راست بات چیت کے لیے ورکشاپس کا ایک سلسلہ منعقد کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر کرس گوپال کرشنن، چیئرمین، ایکسیلور وینچرز، بنگلورو، اور چیئرمین گورننگ باڈی، این ایم۔ آئی سی پی ایس ، نے ، آئی آئی ٹی دہلی میں 6-8 اپریل، 2023 کے دوران سائبر فزیکل سسٹمز میں ٹیکنالوجی کی اختراع (ٹی آئی پی ایس) کی دوسری قومی ورکشاپ میں تحقیق اور ٹکنالوجی کی منتقلی میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا اور ساتھ ہی ساتھ صنعت اور دیگر ذرائع سے بڑھے ہوئے فنڈز کو استعمال کرنے کے لیے نظام میں صلاحیت پیدا کرنے کی ضرورت پربھی زور دیا۔
انہوں نے مختلف قسم کے تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالی جس کے ذریعے ٹیکنالوجی انوویشن ہب ،ٹیکنالوجیز کو اعلیٰ ٹی آر ایل کی سطح تک پہنچانے میں مدد کر سکتے ہیں۔
پروفیسر اشوک جھنجھن والا، آئی آئی ٹی مدراس نے ان اقدامات کے بارے میں تفصیل سے بتایا جو یہ مراکز،اختراعات اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور اختراع کاروں کو کامیاب بنانے کے لیے اٹھا سکتے ہیں، جبکہ پروفیسر وی رام گوپال راؤ، سابق ڈائریکٹر، آئی آئی ٹی دہلی، نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ کس طرح مرکز تعلیمی تحقیق و ترقی کو پیداوار کی جدت طرازی کے ساتھ ملا سکتے ہیں۔
ڈاکٹر اکھلیش گپتا، سکریٹری ایس ای آر بی اور سینئر ایڈوائزر،محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی نے آئی آئی ٹی دہلی میں بتایا کہ کس طرح مرکز گورننگ باڈی اور سائنسی مشاورتی کمیٹی کے ساتھ ٹکنالوجی کی منتقلی اور تجارتی کاری کے لیے صنعت کے ساتھ ہم آہنگی میں کام کریں گے جبکہ پروفیسر رنگن بنرجی، ڈائریکٹر، آئی آئی ٹی دہلی حب کی کچھ کامیابیوں کا خاکہ پیش کیا۔
ہر مرکز ایک سیکشن-8 کمپنی ہے، جو میزبان ادارے کے اندر ایک خود مختار ادارہ ہے، اور اسے مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں عمودی ٹیکنالوجی ۔ اشیاء کے انٹرنیٹ کے لیے ٹیکنالوجیز اور تمام اشیاء کا انٹرنیٹ؛ ڈیٹا بینک اور ڈیٹا سروسز، ڈیٹا کا تجزیہ؛ روبوٹکس اور خود مختار نظام؛ جسمانی انفراسٹرکچر کے لیے سائبر سیکیورٹی اور سائبر سیکیورٹی؛ کوانٹم ٹیکنالوجیز، وغیرہ کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے ۔ این ایم آئی سی پی ایس مشن کا مقصد تحقیق و ترقی ، منتقلی سے متعلق تحقیق، مصنوعات کی ترقی، انکیوبٹنگ اور سپورٹنگ اسٹارٹ اپس، اور کمرشلائزیشن کے لیے ٹیکنالوجی پلیٹ فارم تیار کرنا ہے۔
این ایم۔ آئی سی پی ایس ایک جامع مشن ہے جو اکیڈمی، صنعت،حکومت اور بین الاقوامی تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم جمع کرتا ہے اور اس نے ایک ایسا ماحولیاتی نظام مرتب کیا ہے جو انٹرپرینیورشپ کو فروغ دیتا ہے، اگلی نسل کی ہنر مند افرادی قوت کو تیار کرتا ہے، منتقلی سے متعلق تحقیق کو متحرک کرتا ہے، اور سی پی ایس ٹیکنالوجیز کی تجارتی کاری کو فروغ دیتا ہے۔
اس مشن کا نفاذ ٹیکنالوجی میں جدید کاری کے تمام مراکز( ٹی آئی ایچ) کے ساتھ کیا جا رہا ہے جو ٹیکنالوجی کی ترقی، کاروباری ترقی، انسانی وسائل کی ترقی، اور بین الاقوامی تعاون کے تحت سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ اس کا مقصد ٹیکنالوجی کی ترقی، سائبر فزیکل سسٹمز(سی پی ایس) اور اس سے منسلک ٹیکنالوجیز میں قابل منتقلی تحقیق اور کمرشلائزیشن، ہندوستان کے مخصوص قومی اور علاقائی مسائل کو حل کرنے کے لیے سی پی ایس ٹیکنالوجی کو اپنانا، اگلی نسل کے ہنر مند افرادی قوت کی پیداوار، ترجمے کی تحقیق کو متحرک کرنا، انٹرپرینیورشپ کو تیز کرنا اور شروع کرنا ،سی پی ایس ٹیکنالوجیز میں ماحولیاتی نظام کی ترقی، سی پی ایس ٹیکنالوجیز میں جدید تحقیق اور سائنس، ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کے شعبوں میں اعلیٰ تعلیم کو تحریک دینا اور ہندوستان کو دوسرے ترقی یافتہ ممالک کے برابر لاناہے۔ یہ ہندوستانی معیشت کے کلیدی شعبوں جیسے صحت کی دیکھ بھال، نقل و حمل، تعلیم، بنیادی ڈھانچہ وغیرہ کو یکسر تبدیل کر سکتا ہے اور ہندوستان کو دوسرے ترقی یافتہ ممالک کے برابر رکھنے کے لیے انہیں زیادہ موثر، محفوظ اور پائیدار بنا سکتا ہے۔
*************
ش ح ۔س ب ۔ رض
U. No.3912
(Release ID: 1915262)
Visitor Counter : 140