عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

وزیر اعظم مودی نے ہندوستان میں پہلی بار احتیاطی صحت پر توجہ مرکوز کی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


نوجوانوں کی توانائی اور صلاحیت کو امرت کال کے لیے استعمال کرنا ہوگا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ہندوستان نے دو  ڈی این اے ویکسین اور ایک ناک کی ویکسین تیار کی نیز اسے 130 ممالک کو کووڈ سے لڑنے کے لیے فراہم کیا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ہندوستانی تحقیق، ہندوستانی اعداد وشمار اور ہندوستانی مسائل کا ہندوستانی حل، وقت کی ضرورت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 08 APR 2023 2:17PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزی رمملکت (آزادانہ چارج)، ارضی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے ملک میں پہلی بار ’’احتیاطی صحت کی دیکھ بھال‘‘ پر توجہ مرکوز کی ہے جس کا گذشتہ 70 سالوں سے کوئی خیال نہیں رکھا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ پی ایم مودی کی قیادت میں ہے کہ صرف دو سال کے عرصے میں  ہی ، ہندوستان، دو ڈی این اے ویکسین اور ناک کی ایک ویکسین تیار کرسکتا ہے۔

1.jpg

انھوں نے امرت کال کا معمار بننے کے لیے نوجوانوں کا کردار اور ذمے داری پر زور دیا۔ نوجوانوں کی توانائی اور صلاحیت کو قوم کی تعمیر میں بروئے کار لانا ہوگا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بات جی ایم سی جموں میں ، مہمان خصوصی کی حیثیت سے تھائی روکون میں حصہ لینے  والے مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے، جی ایم سی جموں کے پرنسپل ڈاکٹر ششی سودن شرما کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ تھائی روکون سے متعلق سی ایم ای کا انعقاد کر رہے ہیں جس کا اہتمام جموں کی ڈاکٹروں کی فاؤنڈیشن نے ، جموں کے سرکاری سپر اسپیشلیٹی اسپتال کے انڈوکرینولوجی کے محکمے کے اشتراک سے کیا ہے۔’’تھائی روکون میں اپ ڈیٹس‘‘، تھائی رائیڈ کے امراض میں مبتلاء مریضوں کے طبی انتظام میں پیش رفت کی عکاسی کرے گا ۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے دیگر حصوں کی طرح، جموں وکشمیر میں بھی تھائی رائیڈ سے منسلک امراض صحت عامہ کا ایک عام مسئلہ ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ جنرل آف میڈیکل سائنسز اینڈ کلینیکل ریسرچ میں 2019 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، جموں وکشمیر میں تھائی رائیڈ کے امراض کے پھیلاؤ شرح تقریباً 12.3 فی صد ہے جس میں ہائیپو تھائی رائیڈیزم سب سے زیادہ عام قسم ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دو مسائل کو بھی نشاندزہ کیا – پہلا ہے تشخیصی صلاحیتوں میں اضافے کی وجہ سے طبی ادویات کی تدریس کی وجہ سے تبدیلی۔ اب کلینک جاتی تفصیلات کا اندازہ، ٹیسٹ کی رپورٹس حاصل کرنے کے بعد کیا جاتا ہے۔ دوسرا مسئلہ ہندوستانی تحقیق، ہندوستانی ڈیٹا اور ہندوستانی مسائل کے ، ہندوستانی حل کا ہے۔ انھوں نے ہندوستانی ڈیٹا کا استعمال کرنے کے لیے مغرب کا بھی حوالہ دیا۔ ہندوستان کے طبی صحت کے مسائل کے مقامی حل تیار کرنے کے لیے متنوع ہندوستانی ڈیٹا کا استعمال، وقت کی ضرورت ہے۔

2.jpg

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے طبی برادری کے درمیان انضمام کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ سرکاری میڈیکل کالج ، جموں نے ہمیشہ خطے کی صحت کی حالت کو مجموعی طور پر بہتر کرنے میں پیش قدمی کی ہے۔ ان اہم اداروں کو  تھائی رائیڈ امراض کی تحقیق اور علاج کے جدید ترین مرکز کے قیام پر کام کرنا چاہئے۔ وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے اور نیا ہندوستان صحت کی دیکھ بھال کے ضمن میں مواقع کا ایک دور ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی کوششوں کی وجہ سے  آئی آئی  آئی ایم جموں، جی ایم سی جموں کے ساتھ خصوصی تحقیقی پروجیکٹوں کے لیے تعاون کر رہا ہے جیسے کہ بھنگ پر مبنی درد کش ادویات اور ایم ڈی آر- ٹی بی وغیرہ۔ ان کی عظیم کاوشوں سے جموں کے ایمس نے ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے، ا ٓئی آئی ٹی جموں اور مارکیٹنگ کے لیے آئی آئی جموں کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔

اس موقع پر مہمان خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ڈاکٹر) نریندر کوتوال- ڈائریکٹر اور کمانڈینٹ اے ایف ایم سی پونے،  جموں کے ڈی جی ایم سی اور پرنسل ڈاکٹر ششی سودن شرما، آگنائزنگ چیئرمین ریٹائرڈ ایچ او ڈی میڈیسن اور ڈائرکٹر پرنسل ایسکومس اورآرگنائزنگ سکریٹری ڈاکٹر رتن  پی کنڈیار، ڈاکٹر سمن کوتوال– اسسٹنٹ پروفیسر انڈوکرینولوجی جی ایم سی جموں اور دیگر موجود تھے۔

3.jpg

*****

U.No.3918

(ش ح – س ک – ر م)



(Release ID: 1915247) Visitor Counter : 95