وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت شروع  ہونے سے لے کر اب تک  23.2 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے 40.82 کروڑ سے زیادہ قرضے  منظور کیے گئے ہیں


مُدرا  نے نچلی سطح پر بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کی اور  یہ ہندوستانی معیشت کو فروغ دیتے ہوئے  ایک گیم چینجر بھی ثابت  ہوئی: وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارامن

پی ایم ایم وائی نے ملک میں مائیکرو انٹرپرائزز کو بغیر کسی رکاوٹ کے قرض تک بغیر ضمانتی رسائی کی سہولت فراہم کی: خزانے کے وزیر مملکت  ڈاکٹر بھاگوت کراڈ

Posted On: 08 APR 2023 7:45AM by PIB Delhi

پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) 8  اپریل 2015 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کے ذریعہ  شروع کی تھی جس کا مقصد غیر کارپوریٹ، غیر فارمی چھوٹے اور بہت چھوٹے کاروباری افراد آمدنی پیدا کرنے کی سرگرمیوں کے لئے کو   10 لاکھ روپے تک کے آسان بغیر ضمانت کے بہت چھوٹے قرض کی سہولت فراہم کرنا تھا۔  پی ایم ایم وائی کے تحت قرضے ممبر قرض دینے والے ادارے (ایم ایل آئیز)، یعنی بینک، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں (این بی ایف سیز)، مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز (ایم ایف آئیز) اور دیگر مالیاتی معاون کمپنیاں  فراہم کرتی ہیں۔

پی ایم ایم وائی کے کامیاب 8سال مکمل ہونے  پر، خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ  نرملا سیتا رمن نے کہا ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں لائی گئی، اس اسکیم نے مائیکرو انٹرپرائزز کو آسان اور بغیر کسی دشواری کے قرضے فراہم کرائے ہیں اور اس نے بڑی تعداد میں نوجوان کاروباریوں کو اپنے کاروبار قائم کرنے میں مدد کی ہے۔‘‘

پی ایم ایم وائی ڈیٹا پیش کرتے ہوئے،  محترمہ  سیتارامن نے کہا ’’اسکیم کے آغاز کے بعد سے، 24 مارچ  2023 تک، 40.82 کروڑ قرض کھاتوں میں تقریباً 23.2 لاکھ کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ اسکیم کے تحت تقریباً 68فیصد  کھاتے کاروباری خواتین کے ہیں اور 51فیصد  کھاتے ایس سی /ایس ٹی  اور او بی سی  زمروں کے کاروباری افراد کے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کے ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کو قرضے کی آسانی سے دستیابی اختراع  اور فی کس آمدنی میں مسلسل اضافے کا باعث بنی ہے۔

ایم ایس ایم ایز کے ذریعے مقامی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر خزانہ نے کہا ’’ایم ایس ایم ایز کی ترقی نے ’میک ان انڈیا‘ پروگرام میں بڑے پیمانے پر تعاون کیا ہے کیونکہ مضبوط گھریلو ایم ایس ایم ایز گھرریلوبازاروں  کے ساتھ ساتھ برآمدات   کے لیے بھی  مقامی پیداوار میں اضافہ کا باعث بنتی ہیں۔ پی ایم ایم وائی اسکیم نے نچلی سطح پر بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کی ہے اور ہندوستانی معیشت کو فروغ دیتے ہوئے گیم چینجر بھی ثابت ہوئی ہے۔‘‘

اس موقع پر، خزانہ  کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھاگوت کسن راؤ کراڈ نے کہا  ’’ پی ایم ایم وائی اسکیم کا مقصد ملک میں مائیکرو انٹرپرائزز کو بغیر کسی رکاوٹ کے قرض  تک بغیر ضمانتی رسائی فراہم کرنا ہے۔ اس  اسکیم کی وجہ سے  معاشرے کے محروم  اور کم وسائل  والے طبقےادارہ جاتی قرض کے فریم ورک میں آئے ہیں ۔ مُدرا کو فروغ دینے کی حکومتی پالیسی نے لاکھوں ایم ایس ایم ای انٹرپرائزز کو باضابطہ معیشت میں آگے بڑھایا ہے اور انہیں بہت زیادہ لاگت والے فنڈز فراہم  کرنے والے ساہوگاروں کے چنگل سے نکلنے میں مدد کی ہے۔

جیسا کہ ہم پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے ستونوں کے ذریعے مالی شمولیت فراہم کرنے کے 8 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہے ہیں، آئیے ہم اسکیم کی کچھ اہم خصوصیات اور کامیابیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں:

ملک میں مالیاتی شمولیت کے پروگرام کا نفاذ تین ستونوں پر مبنی ہے، یعنی،

  1. بینکنگ دی اَن بینکڈ
  2. سکیورنگ دی اَن سکیورڈ اور
  3. فنڈنگ دی ان فنڈڈ

یہ مذکورہ بالا تین مقاصد ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے  اور ملٹی اسٹیک ہولڈرز کے باہمی تعاون کے طریقہ کار کو اپناتے ہوئے حاصل کیے جا رہے ہیں، ساتھ ہی ساتھ غیرمحفوظ اور محروم افراد کی بھی خدمت کی  جارہی ہے۔

ایف آئی  کے تین ستونوں میں سے ایک - فنڈنگ دی اَن فنڈڈ، پی ایم ایم وائی کے ذریعے مالیاتی شمولیت  کے  ایکو سسٹم میں جھلکتا ہے، جسے چھوٹے کاروباری افراد  کو قرض  تک رسائی فراہم کرنے کے مقصد سے لاگو کیا جا رہا ہے۔

خصوصیات

  • قرضوں کو فنانس کی ضرورت اور کاروبار کی پختگی کے مرحلے کی بنیاد پر تین زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ شیشو ( 50,000 روپے  تک کے قرضے)، کشور ( 50,000 روپے سے زیادہ اور  5 لاکھ روپے تک کے قرضے)، اور ترون (5 لاکھ روپے سے زیادہ اور 10  لاکھ روپے  تک کے قرضے) ہیں۔
  • پی ایم ایم وائی کے تحت قرض مینوفیکچرنگ، ٹریڈنگ اور سروس سیکٹر میں آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے فنانسنگ کے معیادی قرض  اور ورکنگ کیپیٹل دونوں حصوں کو پورا کرنے کے لیے فراہم کیے جاتے ہیں، اس میں  زراعت سے منسلک سرگرمیاں جیسے پولٹری، ڈیری، شہد کی مکھیوں کی پالنا وغیرہ شامل ہیں۔
  • شرح سود کا فیصلہ قرض دینے والے ادارے آر بی آئی کے رہنما خطوط کے مطابق کرتے ہیں

چوبیس مارچ 2023 تک پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت کامیابیاں

  • اسکیم کے آغاز کے بعد سے 23.2 لاکھ کروڑ روپے کے 40.82 کروڑ سے زیادہ قرضوں کو منظوری دی گئی ہے۔ کل قرضوں کا تقریباً 21فیصد  نئے کاروباری افراد کے لئے منظور کیا گیا ہے۔
  • قرضوں کی کل تعداد میں سے تقریباً 69فیصد  قرض کاروباری خواتین کو منظور کیے گئے ہیں اور 51فیصد  قرضے ایس سی/ ایس ٹی/او بی سی زمروں سے تعلق رکھنے والے قرض خواہوں  کے لیے منظور کیے گئے ہیں۔

زمرہ وار بریک اپ:-

 

زمرہ

قرضوں کی تعداد (فیصد )

منظور شدہ رقم(فیصد)

شِشو

83فیصد

40فیصد

کشور

15فیصد

36فیصد

ترون

2فیصد

24فیصد

کل

100فیصد

100فیصد

 

کووڈ 19 عالمی وبا کی وجہ سے مالی سال 2020-21 کو چھوڑ کر اسکیم کے آغاز سے ہی اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ سال وار منظوری کی رقم حسب ذیل ہے:-

سال

منظور شدہ قرضوں کی تعداد (کروڑ میں)

منظور شدہ رقم

( روپے  لاکھ کروڑ)

2015-16

3.49

1.37

2016-17

3.97

1.80

2017-18

4.81

2.54

2018-19

5.98

3.22

2019-20

6.22

3.37

2020-21

5.07

3.22

2021-22

5.37

3.39

2022-23 (24 مارچ 2023 تک) *

5.88

4.32

کل

40.82

23.2

 

* عارضی

دیگر متعلقہ معلومات

پی ایم ایم وائی کے تحت تمام اہل قرض خواہوں  کو 12 ماہ کی مدت کے لیے شیشو قرضوں کی فوری ادائیگی پر 2 فیصد کی سود میں رعایت۔

  • چودہ مئی  2020 کو وزیر خزانہ کے ذریعہ آتم  نربھر بھارت ابھیان کے تحت اعلان کیا گیا۔ یہ اسکیم ایک غیر معمولی صورتحال کے لیے ایک مخصوص ردعمل کے طور پر تیار کی گئی تھی اور اس کا مقصد’ نچلی سطح‘  کے قرض  خواہوں کے لیے  ان کے قرض کی لاگت کو کم کرکے مالی دباؤ کو کم کرنا تھا۔
  • یہ اسکیم 31 اگست 2021 تک چل رہی تھی۔
  • قرض  خواہوں کے کھاتوں میں رعاعت کی رقم کے آگے قرض کے لیے سڈبی   سے ایم ایل آئیز  کو   636.89 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔
  • مائیکرو یونٹس کے لیے کریڈٹ گارنٹی فنڈ (سی جی ایف ایم یو)
  • مائیکرو یونٹس کے لیے کریڈٹ گارنٹی فنڈ جنوری 2016 میں نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمیٹڈ (این سی جی ٹی سی) کے زیراہتمام قائم کیا گیا تھا، جو حکومت ہند کی ایک مکمل ملکیتی کمپنی ہے۔ اس کا مقصد  درج ذیل کے لئے گارنٹی فراہم کرانا تھا۔
  • پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت اہل مائیکرو یونٹس کو   10 لاکھ  روپےتک قرض، بینکوں/ غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں (این بی ایف سیز)/ مائیکرو فائنانس انسٹی ٹیوشنز (ایم ایف آئیز)/ دیگر مالیاتی معاون کمپنیوں کے ذریعے فراہم  کرائے گئے؛
  • پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کھاتوں کے تحت منظور شدہ  5,000  روپے کے اوور ڈرافٹ قرض کی رقم (ستمبر 2018 میں 10,000 روپے تک بڑھا دی گئی)؛ اور
  • سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) کا پورٹ فولیو 10 لاکھ روپے سے  20 لاکھ روپے کے درمیان ( یکم اپریل 2020 سے)۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-3858


(Release ID: 1914787) Visitor Counter : 309