عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ہندوستان کے چیف انفارمیشن کمشنر (سی آئی سی)، شری یشوردھن کمار سنہا نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی


سی آئی سی نے وزیر موصوف کو آر ٹی آئی درخواستوں کے نمٹانے کی شرح کو بتدریج بہتر بنانے کے بارے میں بتایا جس میں جموں اور کشمیر بھی شامل ہے جہاں ریاست کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل ہونے کے بعد صرف تین سال قبل سنٹرل انفارمیشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں توسیع کی گئی تھی

کووڈ وبا کے درمیانی عرصے کے باوجود، آر ٹی آئی کے معاملات کی مجموعی طور پر التوا میں بتدریج کمی آرہی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

جموں و کشمیر میں صرف 300 کے قریب آر ٹی آئی درخواستیں زیر التوا ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 04 APR 2023 3:23PM by PIB Delhi

ہندوستان کے چیف انفارمیشن کمشنر یشوردھن کمار سنہا نے آج سائنس اور ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضی سائنسز؛ ایم او ایس، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کےوزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور انہیں جموں و کشمیر سمیت ملک بھر میں آر ٹی آئی درخواستوں کے نمٹانے اور زیر التوا ہونے کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریف کیا جہاں مرکزی انفارمیشن کمیشن کا دائرہ اختیار میں، ریاست کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل ہونے کے بعد، صرف تین سال پہلے توسیع کی گئی تھی۔

وزیر موصوف کے ساتھ ایک گھنٹے طویل ملاقات کے دوران، چیف آف انفارمیشن کمیشن نے حالیہ دنوں میں وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے باوجود، آر ٹی آئی درخواستوں کو بتدریج بہتر کرنے کی شرح کے بارے میں تفصیلات فراہم کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00129CE.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے معلومات کے حق (آر ٹی آئی) کی اپیلوں کے نمٹانے میں  مسلسل اضافے کے ساتھ زیر التوا معاملات میں کمی کو حاصل کرنے کے لیے، مرکزی انفارمیشن کمیشن کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ انھیں یہ جان کا مسرت ہوئی ہے کہ پچھلے سال کے تقریباً 29000 کیسز کی تعداد میں کمی ہوکر یہ اس وقت تقریباً 19000 کیسز رہ گئے ہیں، جبکہ 22-2021 میں 28793 معاملات سے بڑھ کر 23-2022 میں 29104 معاملات نمٹائے گئے ہیں۔

جناب سنہا نے یہ بھی بتایا کہ جون 2020 کے مہینے میں ، کووڈ وبا کے باوجود، آر ٹی آئی درخواستوں کے ماہانہ نمٹانے کی شرح، پچھلے سال جون کے اسی مہینے یعنی 2019 کی شرح سے کہیں زیادہ تھی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ممکن اس لئے ہوا کہ کیونکہ مرکزی معلوماتی کمیشن نے کووڈ کے دور میں بھی آن لائن، ورچوئل اور ویڈیو کانفرنسنگ کی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے کام کو بلاتعطل جاری رکھا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ یہ مئی 2020 میں وبائی امراض کے مشکل وقت کے دوران تھا۔ سینٹر انفارمیشن کمیشن نے نئے بنائے گئے مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر سے آرٹی آئی کو مجازی ذرائع سے تفریح، سماعت اور  نمٹانا شروع کیا۔ انھوں نے کہا کہ جموں وکشمیر اور لداخ کے درخواست دہندگان کو گھر سے ہی آرٹی آئی درخواستیں داخل کرنے کی اجازت دی گئی اور یہاں تک کہ سی آئی سی میں اپیلوں کے لیے بھی موقع دیا گیا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ  جموں وکشمیر تنظیم نو کے قانون 2019 کی منظوری کے نتیجے میں، جموں وکشمیرحق ا طلاعات کے قانون 2009 اور وہاں کے قواعد کو منسوخ کردیا گیا تھا اور معلومات کے حق کا قانون 2005 اور وہاں کے قواعد کو 31 اکتوبر 2019 سے نافذ کیا گیا تھا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ جہاں تک جموں وکشمیر کا تعلق ہے، اب فرق یہ ہے کہ جموں وکشمیر کے نان-ڈومیسائل یا غیر ریاستی مضامین بھی مرکز کے زیر انتظام علاقے کے مسائل یا ایجنسیوں سے متعلق آر ٹی آئی فائل کرنے کے حقدار ہیں۔

جناب سنہا نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں وکشمیر سے آر ٹی آئی درخواستوں کے نمٹانے کی صورتحال کے بارے میں بھی آگاہ کیا، جب سے اس سال کے شروع میں مرکزی انفارمیشن کمیشن کے دائرہ کار میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کا احاطہ کیا گیا تھا۔ جموں وکشمیر میں سی آئی سی شروع ہونے کے بعد سے، 21-2020 میں 844 اندراج شدہ آرٹی آئی درخواستوں میں سے 301 درخواستوں کو نمٹا دیا گیا۔ 22-2021 میں 297 آر ٹی آئی کی نئی درخواستوں کا اندراج کیا گیا اور ان میں 114 کو نمٹا دیا گیا۔ 23-2022 میں ، 393 آر ٹی آئی کی نئی درخواستیں رجسٹرڈ کی گئیں اور 697 درخواستوں کو نمٹایا گیا جن میں پچھلے سالوں کے زیر التوا معاملات بھی شامل تھے۔ سی آئی سی جموں وکشمیر میں پچھلے 3 سالوں سے کام کر رہا ہے اور ابھی تک صرف 300 کے قریب آر ٹی آئی درخواستیں ہی زیر التوا ہیں اور بہت جلد ان کو بھی نمٹا دیا جائے گا۔ انھوں نے حکومت کی طرف سے مسلسل تعاون اور پرسنل اور ٹریننگ کے محکمے (ڈی او پی ٹی) کے تعاون کے لیے وزیر موصوف کا شکریہ ادا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VLQP.jpg

مرکزی وزیر نے یہ بھی واضح کیا کہ موجودی حکومت کےدور میں، کسی بھی حصے میں اور ملک کے کسی بھی حصے یا بیرون ملک سے آر ٹی آئی درخواستوں کی ای –فائلنگ کے لیے 24 گھنٹے پورٹل سروسز متعارف کرائی گئی تھی۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں تھا۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی معلوماتی کمشنر کے دفتر کواس کے اپنے خصوصی دفتر کے احاطے میں منتقل کردیا گیا تھا۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مرکزی انفارمیشن کمیشن کا کردار، وزیر اعظم مودی کے شفافیت اور شہریوں کی حکومت کے کام کاج میں شرکت کے وژن کے مطابق رہنےکے لیے اہم ہے۔

*****

U.No. 3695

(ش ح - اع - ر ا) 



(Release ID: 1913597) Visitor Counter : 126