کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کی توانائی کی منتقلی میں متنوع اور سرکلر قابل تجدید توانائی اور اہم معدنی سپلائی چین کا  اہم کردار رہے گا

Posted On: 01 APR 2023 1:42PM by PIB Delhi

جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، وزارت معدنیات اور وزارت بجلی ہندوستان کی زیر صدارت جی 20 کے زیر اہتمام منعقدہ توانائی کی منتقلی کے ورکنگ گروپ کے   دوسرے اجلاس کے ایک حصے کے طور پر گجرات کے  گاندھی نگر میں 3 اپریل 2023 کو'  توانائی کی منتقلی کے پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے قابل تجدید توانائی  اور اہم معدنی  سپلائی چین  میں تنوع  ' کے موضوع پر ایک باضابطہ پروگرام کی میزبانی کرے گی ۔ ایشین ڈیولپمنٹ بینک(اے ڈی بی) اور کونسل برائے توانائی، ماحولیات اور پانی (سی ای ای ڈبلیو) کے تعاون سے منعقد ہونے والے اس پروگرام کے توسط سے قدر میں گردش کو فروغ دینے سمیت  میں قابل تجدید توانائی (آر ای) اور توانائی کی منتقلی کے لیے اہم معدنی سپلائی چین کو متنوع اور محفوظ بنانے پر توجہ دی جائے گی۔  

جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے سکریٹری جناب بھوپندر سنگھ بھلا اور وزارت معدنیات کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج اس پروگرام میں افتتاحی خطاب کریں گے اور اس اہم  تقریب  کے انعقاد کے لیے کا سیاق و سباق طے کریں گے جس میں صنعت اکیڈمی اور پالیسی سازی کے شعبے میں دنیا کے معروف ماہرین کواپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

اس کے بعد کونسل برائے توانائی، ماحولیات اور پانی (سی ای ای ڈبلیو)   کی سی ای او ڈاکٹر ارونابھا گھوش کے ذریعہ سی ای ای ڈبلیو کی دو رپورٹس کا اجراء کیا جائے گا – ان میں سے ایک 'توانائی کی منتقلی کے لیے لچکدار قابل تجدید توانائی کی سپلائی چین تیار کرنا' اور دوسری  ' اہم معدنیات کی سپلائی چین میں خطرات سے نمٹنا' شامل ہیں ۔ اس تقریب میں قابل تجدید توانائی کی سپلائی چین کو محفوظ بنانے، اور پیداوار میں اضافہ اور گردش کو بڑھا کر معدنی قدر کی سپلائی چین کو مستحکم کرنے کے بارے میں دو پینل مباحثے ہوں گے۔ اس پروگرام سے خطاب کرنے والے نامور افراد میں توانائی کی منتقلی کے ورکنگ گروپ کے چیئرمین اور   وزارت بجلی کے  سکریٹری جناب آلوک کمار،  جنوبی ایشیا کے علاقائی محکمہ، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)  کی ڈائریکٹر جنرل  محترمہ کینیچی یوکویاما، حکومت گجرات کے محکمہ توانائی اور پیٹرو کیمیکل میں  پرنسپل سیکرٹری محترمہ ممتا ورما، بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) کے توانائی کی کارکردگی کے محکمہ  کے سربراہ  ڈاکٹر برائن مدر وے ، بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی اے ایس)  کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اجے ماتھر، آئی آر ای این اے کی  ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محترمہ گوری سنگھ،  او این جی سی  ودیش لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب راج رشی گپتا،   سی آئی آئی نیشنل کمیٹی آن پاور کے شریک صدر جناب راجیو رنجن مشرا ، ایشیائی ترقیاتی بینک کے پرائیویٹ سیکٹر آپریشنز  میں جنوبی ایشیا یونٹ کے سربراہ جناب میانک چودھری، آسیان اور مشرقی ایشیاء (ای آر آئی اے)  کی تحقیقی حکمت عملی اور اختراع ، اکنامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ  کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وی انبوموجھی  اور اے ڈی بی میں توانائی کی منتقلی  کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پردیپ تھرکان شامل ہیں۔

عالمی اقتصادی ترقی اب  ایک سکڑتی ہوئی کاربن  اسپیس ، موسمیاتی خطرات میں شدت، اور بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی مشکلات کے ساتھ  ہی  بیک وقت واقع ہو رہا ہے۔ دنیا کو نیٹ زیرو  کاربن کے مستقبل کو حاصل کرنے کے لیے سال  2021 اور 2050 کے درمیان، شمسی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے  کی صلاحیتوں کو بالترتیب 17 اور 10 گنا بڑھانا  ہوگا۔ بجلی کی منتقلی کو فعال کرنے کے لیے سالانہ بیٹری کی  دستیابی کو بالترتیب 50 گنا اور 28 گنا بڑھانے کی ضرورت ہے۔ قابل تجدید  توانائی پر منحصر مستقبل کے لیے  خطرات سے پاک تبدیلی اسی  صورت میں ممکن ہو گی جب ملک شمسی ، ہوا بیڑی اور ہائیڈروجن  جیسی قابل تجدید توانائی  کی ٹکنالوجی کی بلاتعطل اور سستی سپلائی چین تک رسائی حاصل کر سکیں۔ ہندوستان قابل تجدید توانائی کی نصب شدہ صلاحیت کے لحاظ سے پہلے ہی دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے اورسال  2070 تک اپنے  نیٹ زیرو کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

تاہم، صاف توانائی کی ٹیکنالوجی میں استعمال ہونے والے بہت سے معدنیات نایاب ہوتے  ہیں، اور یہ  اکثر چند جغرافیائی علاقوں میں مرتکز ہوتے ہیں۔ معدنیات پر منحصر ٹیکنالوجی کا ایک بڑا فائدہ ان کی دوبارہ استعمال اور مسلسل ری سائیکل کرنے کی صلاحیت میں مضمر ہے۔ اس سے مناسب ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے کے ذریعہ مواد کی قابل اعتماد فراہمی کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ گردش کو فروغ دینے سے معدنی قدر کی سپلائی چین کو مضبوط کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اپنی زیر صدارت  جی 20  کےسال میں، ہندوستان کے مشن لائف (ماحولیات کے لیے طرز زندگی) کے اصول  کے ذریعہ قابل تجدیدتوانائی اور منتقلی کے لیے ان معدنیات کی تیاری اور استعمال میں گردش کو فروغ دے سکتے ہیں۔

جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت میں  جوائنٹ سکریٹری جناب دنیش ڈی جگدالے  اور وزارت معدنیات کی جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر وینا کماری اس تقریب میں اختتامی خطاب  کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

3598


(Release ID: 1912989) Visitor Counter : 126