وزارات ثقافت
جی20 کا کلچر ورکنگ گروپ (سی ڈبلیوجی) آج ثقافتی املاک کے تحفظ اور بحالی پر عالمی موضوعاتی ویبینار کا انعقاد کر رہا ہے
Posted On:
28 MAR 2023 6:13PM by PIB Delhi
کلچر ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) نے ہندوستان کی جی20 صدارت کے تحت یونیسکو کے ساتھ نالج پارٹنر کے طور پر آج "ثقافتی املاک کا تحفظ اور بحالی" کے موضوع پر عالمی موضوعاتی ویبینار کا انعقاد کیا۔
ثقافت کی وزارت کے سکریٹری اور سی ڈبلیو جی کے چیئرپرسن گووند موہن نے افتتاحی عالمی موضوعاتی ویبینار میں اپنے ابتدائی کلمات میں تجویز پیش کی کہ ’’ منشیات کا غیر قانونی کاروبار، جس کا کچھ حصہ غربت اور لالچ ہو سکتا ہے، بنیادی طور پر ناقص تعلیم اوربیداری کی کمی کی وجہ سے بڑھتا ہے۔ اس سبب کے قطع نظرغیر قانونی اسمگلنگ لوگوں اور طبقوں کی اجتماعی یادداشت کو کم کرتی ہے، ان کی شناخت کے احساس کو کمزور کرتی ہے، اور ان کے ثقافتی حقوق کے استعمال کو نقصان پہنچاتی ہے۔‘‘
ویبینار میں منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ اور ثقافتی املاک کی بحالی کے دیرینہ مسائل پر نتیجہ خیز بات چیت اور بہترین طور طریقوں کومشترک کرنے کا مشاہدہ کیا گیا، جس میں 28 ممبرممالک کے 40 ماہرین بشمول جی20 ممبران اور مہمان ممالک کے ساتھ ساتھ 12 بین الاقوامی تنظیموں کو اکٹھا کیا گیا۔
ویبینار کے دوران اس بات پر زور دیا گیا کہ منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے انوینٹرنگ، دستاویزات، جوکھم سے متعلق بندوبست اور ہنگامی منصوبہ بندی کے عمل کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ مزید برآں، اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ ایک اخلاقی آرٹ مارکیٹ کو فروغ دینا، اصل تحقیق کا انعقاد، اور شفافیت کو یقینی بنانا، خاص طور پر آرٹ کی سب سے بڑی مارکیٹوں والے جی20 ممبران میں، انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
ان چیلنجوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جو آن لائن ٹریڈنگ کی وجہ سے درپیش تھے، اور غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ثقافتی املاک کی آن لائن تجارت کے ضوابط کو مضبوط کرنے کی فوری ضرورت تجویز کی گئی۔
بہت سے ممالک نے ثقافتی املاک کی بحالی کے حالیہ عمل کی مثالیں مشترک کیں، جو کہ اخلاقی طور پر جمع کرنے کے انتظام کی طرف خاص طور پر پیش رفت کی عکاسی کرتی ہیں، جبکہ عام لوگوں کی بڑھتی ہوئی توجہ کو بھی اجاگر کرتی ہیں۔ کچھ مقررین نے اس سلسلے میں مخصوص اچھے طورطریقے مشترک کئے، بشمول ثقافتی املاک کی واپسی اور واپسی کے لیے ایک وقف قومی کمیٹی کی تشکیل شامل ہے۔
جی 20 کی رکنیت کی طرف توجہ دلانے کے لیے کئی سفارشات مرتب کی گئیں، جن میں ثقافتی املاک کی واپسی اور بحالی پر تعاون کی مثالیں تقسیم کرنے کے لیے قومی تحقیقی اداروں کی تخلیق یا تبادلے کے پلیٹ فارمز کی تشکیل شامل ہے۔
15 جولائی سے 18 جولائی 2023 تک کرناٹک کے ہمپی میں ہونے والی تیسری سی ڈبلیو جی میٹنگ میں چار عالمی موضوعاتی ویبنارز کی ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے گی اور اسے جی20 ممبران، مہمان ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مشترک کیا جائے گا۔ اس رپورٹ کا مقصد ، وقت کے ساتھ ساتھ علم کی تعمیر کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کام، بات چیت، اور سی ڈبلیو جی کے عمل آوری کے مذاکرات کی ایک میراث ہے ۔ ترجیحی دو، تین اور چار سے متعلق درج ذیل عالمی موضوعاتی ویبنرز بالترتیب 13، 19 اور 20 اپریل کو شیڈول ہیں۔
یہ ویبینار مارچ اور اپریل 2023 میں چار عالمی موضوعاتی ویبنار کے سلسلے کا پہلا ویبنار ہے۔ ان ویبنارز کا مقصد ایک جامع مکالمے کو فروغ دینا اور سی ڈبلیوجی کے ذریعے بیان کیے گئے چار ترجیحی شعبوں پر ماہر کے زیر اثر نقطہ نظر سے گہرائی سے بحث کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
حالیہ برسوں میں، غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی ثقافتی جائیداد کی واپسی اور بحالی کے معاملے نے عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ نوادرات کی غیر اخلاقی تخصیص اور ثقافتی املاک کی آن لائن تجارت سے وابستہ خطرات نے مسئلہ کو مزید بڑھا دیا ہے۔ یہ تجدید شدہ توجہ ان تاریخی ناانصافیوں کے بارے میں بڑھتی ہوئی بیداری سے بھی کارفرما ہے جس کی وجہ سے لاتعداد نوادرات کی نقل مکانی ہوئی ہے، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کی اقوام سے۔ نوادرات کی ان کے آبائی ممالک میں واپسی اور بحالی کے مطالبے کی جڑیں صدیوں سے کھدی ہوئی کہانیوں، تاریخوں اور شناختوں کو دوبارہ حاصل کرنے کی خواہش میں ہیں اور ثقافتی ورثے کی کثیرالجہتی دولت کو تشکیل دینے کی خواہش ہے، جو کہ اس کے ذریعے ثقافتی املاک کی غیر اخلاقی اختصاص کے ذریعہ منقطع یا دھندلا ہوا ہے۔
ثقافتی املاک کی غیر قانونی اسمگلنگ کا مسئلہ ایک اہم عالمی تشویش کامسئلہ بنا ہوا ہے۔ محدود پیمانے پرعوامی بیداری اور ناکافی اعداد وشمار چوری شدہ اشیاء کی شناخت اور پتہ لگانے کو مشکل بنا دیتے ہیں۔ سی ڈبلیو جی میں سے ایک ترجیح پر عالمی موضوعاتی ویبینار نے ثقافتی ورثے کی واپسی اور بحالی کے مطالبے کے ایک حصے کے طور پر ثقافتی املاک کے تحفظ اور بحالی پر مکالمے کو آگے بڑھایا جو عالمی برادری کی مشترکہ شناخت کو مربوط کرتا ہے۔
ویبینار میں بولنے والے تین حصے تھے اور ماہرین کی جانب سے مداخلت نے ان کے متعلقہ ٹائم زون کی بنیاد پر ان حصوں کو تقسیم کیا ۔ ویبینار میں یکے بعد دیگرے یونسکو، انٹرپول اور یونیڈرائٹ کے نمائندوں نے اس موضوع پر مہارت کے ساتھ شرکت کی ۔ اسے یونیسکو کے یوٹیوب چینل پر براہ راست نشر کیا گیا۔
**********
ش ح۔ ح ا۔ ف ر
U. No.3459
(Release ID: 1911729)
Visitor Counter : 156