وزیراعظم کا دفتر

اتر پردیش کے وارانسی، میں مختلف پروجیکٹوں کو وقف کیے جانے اور سنگ بنیاد رکھے جانے کی تقریب سے  وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 24 MAR 2023 5:01PM by PIB Delhi

ہر ہر مہادیو!

آپ سب لوگوں کو ہمارا پرنام..

یوپی کی گورنر آنندی بین پٹیل، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی کابینہ کے میرے ساتھی، ریاستی حکومت کے وزراء، قانون ساز، دیگر معززین اور کاشی کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو!

نوراتری کا مقدس وقت ہے، آج ماں چندر گھنٹہ کی پوجا کا دن ہے۔ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ آج اس مبارک موقع پر میں کاشی کی سرزمین پر آپ سب کے درمیان موجود ہوں۔  ماں چندر گھنٹہ کے آشیرواد سے آج بنارس کی خوشیوں اور خوشحالی میں ایک اور باب کا اضافہ ہو رہا ہے۔ آج یہاں پبلک ٹرانسپورٹ روپ وے کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ بنارس کی ہمہ جہت ترقی سے متعلق سینکڑوں کروڑ روپے کے دیگر پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا گیا اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ ان میں پینے کا پانی، صحت، تعلیم، گنگا جی کی صفائی، سیلاب کنٹرول، پولیس کی سہولت، کھیلوں کی سہولت، اس طرح کے بہت سے منصوبے شامل ہیں۔ آج یہاں آئی آئی ٹی بی ایچ یو میں 'سینٹر آف ایکسیلنس آن مشین ٹولز ڈیزائن' کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ یعنی بنارس کو ایک اور عالمی معیار کا ادارہ ملنے والا ہے۔ ان سبھی پروجیکٹوں کے لیے بنارس کے لوگوں کو ، پوروانچل کے لوگوں کو بہت بہت مبارکباد۔

بھائیو اور بہنو،

آج پورے ملک اور دنیا میں کاشی کی ترقی کی بات ہو رہی ہے۔ جو بھی کاشی آ رہا ہے، وہ یہاں سے نئی توانائی لے کر جا رہا ہے۔  آپ یاد کیجیے ، 8 سے 9 سال پہلے جب کاشی کے لوگوں نے اپنے شہر میں یکسر تبدیلی کا عہد کیا تھا ، تو بہت سے لوگ ایسے تھے جن کو شک و شبہا تھا ۔  بہت سے لوگوں کو لگا کہ بنارس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، کاشی کے لوگ کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔ لیکن کاشی کے لوگوں، آپ سب نے آج اپنی محنت سے ہر اندیشے کو غلط ثابت کر دیا ہے۔

ساتھیو،

آج کاشی میں قدیم اور نئے دونوں روپ ایک ساتھ دیکھے جا رہے ہیں۔ جو لوگ مجھ سے بھارت  اور بیرون ملک ملتے ہیں وہ مجھے بتاتے ہیں کہ وہ وشوناتھ دھام کی تعمیر نو سے کس طرح متاثر ہوئے ہیں۔ لوگ گنگا گھاٹ پر کئے گئے کام سے متاثر ہیں۔ حال ہی میں جب ہماری کاشی سے دنیا کی سب سے لمبی دریا کی سیر شروع ہوئی تو اس پر کافی بحث ہوئی۔  ایک وقت تھا جب گنگا جی میں اس کے بارے میں سوچنا بھی ناممکن تھا۔ لیکن بنارس کے لوگوں نے یہ بھی کر دکھایا۔ آپ لوگوں کی ان کوششوں سے ایک سال کے اندر 7 کروڑ سے زیادہ سیاح کاشی آئے۔ اور آپ مجھے بتایئے ، یہ جو 7 کروڑ لوگ یہاں آ رہے ہیں، وہ بنارس میں ہی ٹھہر رہے ہیں، کبھی پوری کچوری کھا رہے ہیں، کبھی لونگ لتا کا مزہ لے رہے ہیں، کبھی لسی پی رہے ہیں، تو کبھی ٹھنڈائی کا مزہ لیا جا رہا ہے۔ اور ہمارے بنارسی پان، یہاں کے لکڑی کے کھلونے، یہ بنارسی ساڑیاں، قالین کے کام کے لیے ہر ماہ 50 لاکھ سے زیادہ لوگ بنارس آ رہے ہیں۔ مہادیو کے آشیرواد سے یہ بہت بڑا کام ہوا ہے۔ بنارس آنے والے یہ لوگ اپنے ساتھ بنارس کے ہر خاندان کے لیے آمدنی کا ذریعہ لے کر آرہے ہیں۔ یہاں آنے والے سیاح روزگار اور خود روزگار کے نئے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔

ساتھیو،

8 سے 9  سال کے ترقیاتی کاموں کے بعد بنارس جس رفتار سے ترقی کر رہا ہے، اب اسے نئی رفتار دینے کا وقت آگیا ہے۔ آج یہاں شہر کی سیاحت اور خوبصورتی سے متعلق کئی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا گیا۔ سڑک ہو، پل ہو، ریل ہو، ہوائی اڈہ ہو، رابطے کے تمام نئے ذرائع نے کاشی تک سفر کرنا بہت آسان بنا دیا ہے۔ لیکن اب ہمیں ایک قدم آگے جانا ہے۔ اب جو یہاں یہ روپ وے بن رہا ہے تو کاشی کی سہولت اور کاشی کی کشش دونوں میں اضافہ ہوگا۔ روپ وے کے بننے کے بعد بنارس کینٹ ریلوے اسٹیشن اور کاشی وشوناتھ کوریڈور کے درمیان فاصلہ صرف چند منٹ کا ہی رہ جائے گا۔ اس سے بنارس کے لوگوں کی سہولت میں مزید اضافہ ہوگا۔ جس کی وجہ سے کینٹ اسٹیشن اور گڈولیہ کے درمیان ٹریفک جام کا مسئلہ بھی کافی حد تک کم ہو جائے گا۔

ساتھیو،

آس پاس کے شہروں اور دیگر ریاستوں سے بھی لوگ مختلف مقاصد کے لیے وارانسی آتے ہیں۔ برسوں سے ، وہ وارانسی کے کسی ایک علاقے میں آتے ہیں، کام ختم کرکے ریلوے یا بس اسٹینڈ چلے جاتے ہیں۔  ان دکا دل چاہتا ہے کہ بنارس گھومیں ،لیکن سوچتے  ہیں، اتنا جام ہے، کون جائے گا؟ وہ باقی وقت اسٹیشن پر ہی گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو بھی اس روپ وے سے بہت فائدہ ہوگا۔

بھائیو اور بہنو،

یہ روپ وے  پروجیکٹ صرف نقل و حمل کا پروجیکٹ ہی نہیں ہے۔ کینٹ ریلوے اسٹیشن کے اوپر ایک روپ وے اسٹیشن بنایا جائے گا، تاکہ آپ لوگ براہ راست اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ خودکار سیڑھیاں، لفٹ، وہیل چیئر ریمپ، بیت الخلا اور پارکنگ جیسی سہولیات بھی وہاں دستیاب ہوں گی۔ روپ وے اسٹیشنوں پر کھانے پینے کی سہولیات اور خریداری کی سہولیات بھی ہوں گی۔ یہ کاشی میں کاروبار اور روزگار کے ایک اور مرکز کے طور پر ترقی کرے گا۔

ساتھیو،

آج بنارس کے فضائی رابطے کو مضبوط بنانے کی سمت میں بھی ایک بڑا کام کیا گیا ہے۔ بابت پور ہوائی اڈے پر آج نئے اے ٹی سی ٹاور کا افتتاح کیا گیا ہے۔  اب تک ملک اور دنیا سے آنے والے 50 سے زائد طیاروں کو یہاں سے ہینڈل کیا جاتا ہے۔ نئے اے ٹی سی ٹاور کی تعمیر سے اس صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔  اس سے مستقبل میں ہوائی اڈے کو وسعت دینے میں آسانی ہوگی۔

بھائیو اور بہنو،

اسمارٹ سٹی مشن کے تحت کاشی میں جو کام ہو رہا ہے اس سے سہولیات میں بھی اضافہ ہوگا اور نقل و حمل کے ذرائع میں بھی بہتری آئے گی۔ کاشی میں عقیدت مندوں اور سیاحوں کی چھوٹی چھوٹی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے فلوٹنگ جیٹی کی تعمیر کی جا رہی ہے۔ نمامی گنگا مشن کے تحت گنگا کے کنارے شہروں میں سیوریج ٹریٹمنٹ کا ایک بڑا نیٹ ورک بنایا گیا ہے۔  پچھلے8 سے 9 برسوں میں، آپ گنگا کے بدلے ہوئے گھاٹوں کے شاہد بنے ہیں ۔ اب گنگا کے دونوں کناروں پر ماحولیات سے متعلق ایک بڑی مہم شروع ہونے والی ہے۔ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ گنگا کے دونوں کناروں پر 5 کلومیٹر کے علاقے میں قدرتی کھیتی کو فروغ دیا جائے۔ اس کے لیے اس سال کے بجٹ میں اعلانات بھی کیے گئے ہیں۔ کھاد ہو یا قدرتی کھیتی سے متعلق دیگر مدد، اس کے لیے نئے مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔

ساتھیو،

مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ بنارس کے ساتھ پورا مشرقی اتر پردیش زراعت اور زرعی برآمدات کا ایک بڑا مرکز بن رہا ہے۔ آج وارانسی میں پھلوں اور سبزیوں کی پروسیسنگ، ذخیرہ اندوزی اور نقل و حمل سے متعلق بہت سی جدید سہولیات تیار کی گئی ہیں۔ آج بنارس کا لنگڑا آم، غازی پور کی بھنڈی اور ہری مرچ، جونپور کی مولی اور خربوزے دیش کے بازاروں میں پہنچنے لگے ہیں۔ ان چھوٹے شہروں میں اگنے والے پھل اور سبزیاں لندن اور دبئی کی مارکیٹوں میں پہنچ رہی ہیں۔ اور ہم سب جانتے ہیں، جتنا زیادہ برآمد ہوتا ہے، اتنا ہی زیادہ پیسہ کسان تک پہنچتا ہے۔ اب کارکھیاوں فوڈ پارک میں جو انٹیگریٹڈ پیک ہاؤس بنایا گیا ہے، اس سے کسانوں اور باغبانوں کو بہت مدد ملنے ولای ہے۔ آج یہاں پولیس فورس سے متعلق منصوبوں کا بھی افتتاح کیا گیا۔  مجھے یقین ہے کہ اس سے پولیس فورس کا اعتماد بڑھے گا، امن و امان کی صورتحال بہتر ہوگی۔

ساتھیو،

ترقی کا جو راستہ ہم نے چنا ہے اس میں سہولت کے ساتھ ساتھ حساسیت بھی ہے۔ خطے میں ایک چیلنج پینے کا پانی ہے۔ آج یہاں پینے کے پانی سے متعلق کئی منصوبوں کا افتتاح ہوا ہے اور نئے منصوبوں پر کام بھی شروع ہو گیا ہے۔ غریبوں کے مسائل کو کم کرنے کے لیے ہماری حکومت ہر گھر نل سے جل مہم چلا رہی ہے۔ پچھلے تین سالوں میں ملک بھر میں 8 کروڑ گھروں تک نل کا پانی پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔ یہاں کاشی اور آس پاس کے دیہاتوں کے ہزاروں لوگوں کو بھی  اس کا فائدہ ہوا ہے۔ بنارس کے لوگوں کو بھی اجولا یوجنا سے کافی فائدہ ہوا ہے۔ سیواپوری میں نیا بوٹلنگ پلانٹ بھی اس اسکیم سے مستفید ہونے والوں کی مدد کرے گا۔  اس سے مشرقی اتر پردیش اور مغربی بہار میں گیس سلنڈر کی فراہمی میں آسانی ہوگی۔

ساتھیو،

آج مرکز میں حکومت، یوپی میں یہاں کی حکومت، غریبوں کا خیال رکھنے والی حکومت، غریبوں کی خدمت کرنے والی حکومت ہے۔ اور آپ لوگ بھلے وزیر اعظم بول سکتے ہیں، حکومت بول سکتی ہے، لیکن مودی خود کو صرف آپ کا خادم ہی سمجھتا ہے۔ خدمت کے اس جذبے کے ساتھ میں کاشی، ملک اور یوپی کی خدمت کر رہا ہوں۔  کچھ دیر پہلے میری حکومت کی مختلف اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں سے بات چیت ہوئی تھی۔ کچھ کو بینائی ملی تو کچھ کو حکومتی مدد سے روزی روٹی کمانے میں مدد ملی۔ صحت مند نقطہ نظر، خوشحال کاشی ابھیان اور اب میں ایک بھلے آدمی سے ملا تو  وہ کہہ رہے تھے – جناب، صحت مند نظر، دور اندیشی، تقریباً ایک ہزار لوگوں کو موتیا بند کا مفت علاج کیا گیا ہے۔  مجھے اطمینان ہے کہ آج بنارس کے ہزاروں لوگ حکومت کی اسکیموں کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔ آپ یاد کیجیے ، 2014 سے پہلے کے وہ دن، جب بینک اکاؤنٹ کھولنے پر بھی پسینے چھوٹ جاتے تھے۔ عام خاندان بینکوں سے قرضہ لینے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ آج سب سے غریب خاندان کے پاس بھی جن دھن بینک اکاؤنٹ ہے۔ اس کے حق کی رقم، سرکاری مدد، آج براہ راست اس کے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے۔ آج، چھوٹے کسان ہوں، چھوٹے تاجر ہوں، یا ہماری بہنوں کے خود امدادی گروپوں ، سبھی کو مدرا جیسی اسکیموں کے تحت آسانی سے قرض ملتا ہے۔ ہم نے جانور پالنے والوں اور مچھلیوں کے کاشتکاروں کو بھی کسان کریڈٹ کارڈ سے جوڑ دیا ہے۔ پہلی بار، گلیوں میں دکانداروں، پٹریوں اور فٹ پاتھوں پر کام کرنے والے ہمارے ساتھیوں نے بھی پی ایم سواندھی یوجنا کے ذریعے بینکوں سے قرض لینا شروع کر دیا ہے۔ اس سال کے بجٹ میں پی ایم وشوکرما نے وشوکرما کے ساتھیوں کی مدد کے لیے ایک اسکیم بھی لائی ہے۔ کوشش یہ ہے کہ ہر بھارتی امرتکل میں ترقی یافتہ بھارت  کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالے، کوئی پیچھے نہ رہے۔

بھائیو اور بہنو،

کچھ دیر پہلے، میں نے کھیلو بنارس مقابلے کے فاتحین سے بھی بات کی ہے۔ جس میں ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں نے مختلف کھیلوں میں حصہ لیا۔ میں صرف اپنے بنارس پارلیمانی حلقے میں سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔ یہاں نئی ​​سہولیات بھی تیار کی جارہی ہیں تاکہ بنارس کے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ کھیلنے کے مواقع ملیں۔ سگرا اسٹیڈیم کی بحالی کا مرحلہ 1 پچھلے سال شروع ہوا تھا۔ آج فیز 2 اور فیز 3 کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں مختلف کھیلوں اور ہاسٹلز کی جدید سہولیات تیار کی جائیں گی۔ اب وارانسی میں انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم بھی بننے جا رہا ہے۔ جب یہ اسٹیڈیم تیار ہو جائے گا تو کاشی میں ایک اور کشش شامل ہو جائے گی۔

بھائیو اور بہنو،

آج یوپی ترقی کے ہر میدان میں نئی ​​جہتیں طے کر رہا ہے۔ کل یعنی 25 مارچ کو یوگی جی کی دوسری اننگز کا ایک سال مکمل ہو رہا ہے۔ دو تین دن پہلے یوگی جی نے سب سے طویل مدت تک یوپی کے وزیر اعلی رہنے کا ریکارڈ بھی بنایا ہے۔ مایوسی کی پرانی تصویر سے نکل کر یوپی امید اور آرزو کی نئی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ جہاں سلامتی اور سہولتیں پنپتی ہیں وہاں خوشحالی ضرور آتی ہے۔ آج اتر پردیش میں یہی ہو رہا ہے۔ یہ نئے منصوبے جو آج یہاں پہنچے ہیں خوشحالی کی راہ کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔ ترقی کے بہت سے کاموں کے لیے ایک بار پھر آپ سب کو بہت بہت مبارکباد۔ بہت بہت نیک خواہشات ۔ ہر ہر مہادیو!

شکریہ!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔و ا ۔ ع ا

U -3271



(Release ID: 1910640) Visitor Counter : 115