وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

فوج موٹے اناج  کو راشن میں دوبارہ  شامل کر رہی ہے

Posted On: 22 MAR 2023 1:19PM by PIB Delhi

اقوام متحدہ کی جانب سے 2023 کو  موٹے اناج کا بین الاقوامی سال قرار دینے کی روشنی میں موٹےاناج کی کھپت کو فروغ دینے کے مقصد سے، ہندوستانی فوج نے فوجیوں کے راشن میں جوار باجرے کے آٹے کو متعارف کرایا ہے۔ یہ تاریخی فیصلہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ فوجیوں کو نصف صدی سے زائد عرصے کے بعد مقامی اور روایتی اناج کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، جب یہ گندم کے آٹے کے استعمال کو فوقیت دیتے ہوئے بند کر دیے گئے تھے۔

جوار باجرے کی روایتی غذائیں صحت کے لیے ثابت شدہ فوائد کے حامل اور ہمارے جغرافیائی اور موسمی حالات کے لیے موزوں ہیں، غلط طرز زندگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی  بیماریوں کو کم کرنے اور فوجیوں کے اطمینان اور حوصلے کو بڑھانے میں ایک اہم قدم ثابت ہوں گی۔ جوار باجرہ  اب تمام رینک کے فوجیوں کے لیے روزانہ کے کھانے کا ایک لازمی حصہ بنیں گے۔

سال 2023-24 سے شروع ہونے والے فوجیوں کے راشن میں اناج (چاول اور گندم کے آٹے) کے مجاز استحقاق کے 25 فیصد سے زیادہ نہ ہونے والے باجرے کے آٹے کی خریداری کے لیے حکومت سے منظوری مانگی گئی ہے۔  باجرے کی خریداری اوراس کا جاری کیا جانا استعمال کیے گئے آپشن اور مانگی گئی مقدار پر مبنی ہوں گے۔ باجرے کے آٹے کی تین مشہور اقسام یعنی باجرہ، جوار اور راگی فوجیوں کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کی جائیں گی۔ جوار کو پروٹین،  بہت چھوٹے تغذیہ بخش اجزا اور فائٹو کیمیکلز کا ایک اچھا ذریعہ بھی مانا جاتا ہے، اور اس بنا پر یہ سپاہی کی خوراک  میں شامل تغذیہ میں اضافہ کرتا ہے ۔

مزید برآں، باجرے کو منظم تقریبات، بارخانوں، کینٹینوں اور گھریلو کھانا پکانے میں بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کے لیے مشورے جاری کیے گئے ہیں۔ صحت بخش، لذیذ اور غذائیت سے بھرپور باجرے کے پکوان تیار کرنے کے لیے باورچیوں کی بنیادی تربیت کی جا رہی ہے۔ شمالی سرحدوں پر تعینات فوجیوں کو ویلیو ایڈڈ باجرے کی اشیاء اور اسنیکس متعارف کرانے پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔ سی ایس ڈی کینٹین کے ذریعے باجرے کے کھانے متعارف کروائے جا رہے ہیں اور ساتھ ہی شاپنگ کمپلیکس میں وقف کارنر بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔ تعلیمی اداروں میں ’اپنے جوار کو جانو‘ بیداری  مہم بھی چلائی جارہی ہے۔

*********

 

ش ح۔ س ب۔ ف ر

U. No.3123


(Release ID: 1909481) Visitor Counter : 131