زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

بھارت نے، دنیا بھر میں پیداوار اور کھپت کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کے لیے سرکردہ ملیٹس(شری انّ) ممالک کی وزارتی گول میز کی میزبانی کی


گیانا، ماریشس، سری لنکا، سوڈان، سورینام، زامبیا کے وزراء اور گامبیا، مالدیپ اور نائیجیریا کے اعلیٰ سطحی وفود نے دہلی میں ہونے والی میٹنگ میں شرکت کی

مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے موٹے اناج پیدا کرنے والے ممالک کے درمیان زیادہ تعاون پر زور دیا

ہندوستان، موٹے اناج  کا سب سے بڑا پیدا کرنے والا ہے اور دنیا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے موٹے اناج کے عالمی مرکز کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے

دورہ کرنے والے وزراء نے اپنے ممالک میں موٹے اناج کے فروغ کے تجربات شیئر کیے اور عالمی خوراک اور غذائی تحفظ کے لیے تعاون کی پیشکش کی

Posted On: 18 MAR 2023 5:42PM by PIB Delhi

موٹے اناج کی وزارتی گول میز کا آج نئی دہلی میں منعقدہ عالمی ملیٹس (شری انّ) کانفرنس کے بعد افتتاحی اجلاس منعقد ہوا۔ گیانا، ماریشس، سری لنکا، سوڈان، سورینام اور زامبیا کے وزراء؛ گامبیا اور مالدیپ کے زراعت کے مستقل سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل  اور نائجیریا کے موٹے اناج کی  پہل کے  ڈائریکٹر جنرل نے اجلاس میں شرکت کی۔ حکومت ہند  کے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے میٹنگ میں شرکت کرنے والے مندوبین کا خیرمقدم کیا۔

ہندوستان آج 2023 کو موٹے اناج کے بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم) کے طور پر منانے کے لیے دہلی میں گلوبل ملیٹس (شری انّ) کانفرنس کی شکل میں پہلا میگا گلوبل ایونٹ منعقد کر رہا ہے۔ ہندوستان کی پہل پر 2023 کو موٹے اناج  کا بین الاقوامی سال قرار دینے کا اقوام متحدہ کا مقصد خوراک کی حفاظت اور غذائیت کے لیے شری انّ (موٹے اناج) کے بارے میں بیداری کو بڑھانا، تحقیق و ترقی اور توسیع میں سرمایہ کاری کو بڑھانا اور پیداوار، موٹے اناج  کی پیداواری اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے  تمام فریقوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ موٹا اناج  پیدا کرنے والے بڑے ممالک کو عالمی خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے موٹے  اناج کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔

اس سے پہلے دن میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کے علاوہ مرکزی وزراء جناب پیوش گوئل اور جناب منسکھ منڈاویہ اور وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری کی موجودگی میں اس عالمی تقریب کا افتتاح کیا۔ دیگر ممالک کے دورے پر  آئے  وزراء نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور اپنے ممالک کے لیے پیغامات بھی دیے۔ افتتاحی تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے آئی وائی ایم   2023  پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکے کی نقاب کشائی کی۔ انہوں نے ڈیجیٹل طور پر ملٹس (شری انّ) کے معیارات پر ایک کتاب کا اجراء کیا۔ وزیراعظم  مودی نے آئی سی اے آر- انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملٹس ریسرچ کو بھی ایک عمدگی  کا عالمی مرکز قرار دیا۔

وزارتی گول میز پر اپنے افتتاحی کلمات میں، جناب نریندر سنگھ تومر نے شری انّ کے فروغ میں ہندوستان کے کردار پر روشنی ڈالی، جو دنیا میں موٹے اناج کا سب سے بڑا پیدا کنندہ اور دوسرا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ پچھلے 5 سالوں کے دوران، ہندوستان 13.71 سے 18.02 ملین ٹن کے درمیان موٹے اناج  کی پیداوار کر رہا ہے۔  موٹے اناج کو فروغ دینے اور موٹے اناج کی اضافی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو )  14 ریاستوں کے 212  اضلاع میں  19-2018 سے نیشنل فوڈ سکیورٹی مشن (این ایف ایس ایم) کے تحت غذائی اناج (ملٹس) پر ایک ذیلی مشن کو نافذ کر رہا ہے۔  ہندوستان نے برآمدی سال  23-2022 (اپریل تا نومبر) کے دوران  1,04,146 میٹرک ٹن باجرا برآمد کیا، جس کی مالیت 365.85 کروڑ  ہے۔ آئی وائی ایم   تقریب کے بعد  اس بر آمد  میں اضافہ ہونا یقینی ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20230318-WA01044QB0.jpg

مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سے قدیم طریقوں کی اقدار کو تسلیم کرنے میں، خوراک، ثقافت اور روایات کی شکل میں پیش پیش رہا ہے۔  موٹے اناج  میں بھی ہماری ثقافت کی طرح جوار، باجرہ، راگی، ساون، کنگنی، چینہ، کوڈو، کٹکی اور کٹو کی طرح بہت زیادہ تنوع پایا جاتا ہے۔ شری انّ پروٹین، فائبر اور معدنیات جیسے آئرن، کیلشیم کا بھرپور ذریعہ ہیں اور اس کا گلائیسیمک انڈیکس کم ہے۔ بہت سے لوگ اسے سپر فوڈ بھی کہتے ہیں۔ موٹے اناج کے ایک نہیں ،بلکہ بہت سے فوائد ہیں۔ موٹاپا کم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دل سے متعلق امراض کا خطرہ بھی کم کرتے ہیں۔ خاص طور پر کم ترقی یافتہ اور زیادہ آبادی والے ممالک میں غذائیت کی کمی اب بھی انسانی صحت کے لیے ایک خطرہ ہے۔ موٹے اناج   نقص  تغذیہ  سے لڑنے میں بھی بہت فائدہ مند ہے، کیونکہ یہ توانائی کے ساتھ ساتھ پروٹین سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔

آج بھارت میں موٹے اناج کو فروغ دینے کے لیے بہت کچھ کیا جا رہا ہے۔ پیداوار میں تحقیق اور اختراع پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ، کسانوں کی انجمنوں یعنی ایف پی اوز کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے، تاکہ جمع، پیداوار اور پروسیسنگ کو بڑھایا جا سکے۔ جناب تومر نے حکومت کے تعاون سے موٹے اناج  میں بہت سے اسٹارٹ اپس کے کام پر خوشی کا اظہار کیا۔ ان میں سے کچھ موٹے اناج کی کوکیز بنا رہے ہیں، جبکہ کچھ موٹے اناج کے پینکیکس اور ڈوسا بھی بنا رہے ہیں۔  کچھ ایسے ہیں، جو ملٹ انرجی بارز اور موٹے اناج کے ناشتے بنا رہے ہیں۔ ’مائیٹی ملیٹس‘ مستقبل کی دنیا کا حل ہیں، تاکہ عالمی خوراک اور غذائی تحفظ، کسانوں کی خوشحالی اور روئے زمین کی بحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔

جناب تومر نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس سپر اناج کو پہچانیں، جس پر پردہ پڑا ہے اور جسے  بھلادیا گیا ہے۔ حکومت ہند کا مقصد آئی وائی ایم   2023  کو کاشتکار، صارف اور آب و ہوا کے مجموعی فائدے کے لیے عوامی تحریک بنانا ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ وہ عالمی خوراک کے وزراء کے ساتھ بہت سود مند بات چیت کے منتظر ہیں۔ مشترکہ تجربہ ،موٹے اناج پیدا کرنے والے بڑے ممالک کے درمیان مزید قریبی روابط لانے میں بہت مفید ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20230318-WA0103PBN4.jpg

موٹے اناج پیدا کرنے والے بڑے ممالک کے دورے پر آئے ہوئے وزراء نے موٹے اناج کی پیداوار، کھپت اور برانڈنگ کو فروغ دینے کے حوالے سے اپنے اپنے ممالک کے تجربات سے آگاہ کیا۔ پوری دنیا میں باجرے کی پیداوار، کھپت، ویلیو ایڈیشن اور پروسیسنگ کو بڑھانے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ تمام رہنماؤں نے موٹے اناج کو عالمی کھانے کی میز پر لانے میں ہندوستان کے اہم کردار کی تعریف کی اور تکنیکی مدد کے لئے ہندوستان کی طرف پُرامید نظروں سے دیکھ  ر ہے  ہیں  اور ان لوگوں  نے موٹے اناج  پیدا کرنے والے بڑے ممالک کے درمیان قریبی تعلق کی  حمایت کی ۔ تمام ممالک کی خواہش تھی کہ ہندوستان موٹے اناج کی بہتر اقسام کے اچھے بیج فراہم کرے، چھوٹے پیمانے پر میکانائزیشن اور صلاحیت سازی  میں مدد کرے۔

تمام وزراء نے لوگوں کو گندم کی لت سے نجات دلانے کے لیے اپنے ممالک میں موٹے اناج  کی مقامی فصلوں کے فروغ کی حمایت کی۔ انہوں نے تجویز دی کہ موٹے اناج کو ترجیحی فصل قرار دیا جائے اور تمام بین الاقوامی اجلاسوں میں ایجنڈا طے کیا جائے۔ گیانا جیسے کچھ ممالک جو روایتی باجرے کی کاشت نہیں کرتے ہیں، موٹے اناج کے بین الاقوامی سال کی طرف سے پیدا ہونے والی آگاہی کی وجہ سے باجرے کی کاشت کی طرف منتقل ہو گئے ہیں۔ ہندوستان نے ان ممالک کو تمام علم، ٹیکنالوجی اور صلاحیت سازی فراہم کرنے کا یقین دلایا۔

محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود اور انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ کے سینئر افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔ جوائنٹ سکریٹری (آئی سی) نے موٹے اناج پیدا کرنے والے مختلف ممالک کے وزراء اور دیگر معززین کا شکریہ ادا کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-2970



(Release ID: 1908685) Visitor Counter : 125