وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

امرتسر میں منعقد وسیع اشتراک کے ذریعہ جدت کاری کو فروغ دینے اور تحقیق کو مستحکم کرنے سے متعلق جی-20 کا سیمینار


سیمینار میں عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے حل تیار کرنے کی خاطر حکومت  – تعلیمی اداروں اور صنعت کے رابطوں کے درمیان کمی کو پورا کرنے پر توجہ دی گئی

Posted On: 15 MAR 2023 5:28PM by PIB Delhi

امرتسر کے خالصہ کالج میں ہندوستان کی جی-20 کی صدارت نے مرکزی حیثیت حاصل کی جہاں تعلیم کی وزارت کے تحت  وسیع اشتراک کے ذریعہ تحقیق کو مستحکم کرنے اور اختراع کو فروغ دینے پر ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا ۔اس تقریب کی وجہ سے جی-20 کے تعلیمی ورکنگ گروپ کے نمائندے اکٹھا ہوئے جہاں کام کے مستقبل اور اختراع پر تبادلہ خیال ہوا ۔اس میں مساوی ترقی کے لئے دنیا کے ملکوں میں خامیوں کو پر کرنے پر توجہ مرکوز کی۔آئی آئی ٹی روپڑ کے ڈائریکٹر  پروفیسر راجیو آہوجا نے شرکا کا خیر مقدم کیا اور عالمی سطح پر تحقیق اور اختراع میں ایک رہنما کی حیثیت سے ہندوستان کی چھاپ قائم کرنے کے لئے اس کے موقع کو اجاگر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C2CS.jpg

اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری  جناب کے سنجے مورتی نے اس پروگرام میں شرکت کی اور پائیدار ترقی حاصل کرنے کے لئے تحقیق میں اشتراک کی اہمیت پر زور دیا۔آئی آئی ایس سی کے ڈائریکٹر پروفیسر گووبند رنگا راجن ڈومینس کے بین انحصار پر روشن خیالات  اور مسائل کے حل کے لئے انٹر ڈسپلنری کارروائی  کو مشترک کیا۔ انہوں نے ہندوستان کی کفایت شعاری پر مبنی اختراعات کو اجاگر کیا جس میں ترقی یافتہ دنیا کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت ہے اور بنیادی سطح کے اختراع کے استعمال کی ضرورت کو حل کرنے کی بھی صلاحیت ہے ۔آئی آئی ٹی حیدرآباد کے ڈائریکٹر پروفیسر بودا راجو سری نواس  مورتی نے موجودہ عالمی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے حکومت تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان تال میل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020  نے ہندوستان نے تعلیم کے شعبہ میں زبردست اصلاحات کی ہیں اور مختلف پروگرام ملک میں کراس ادارہ جاتی اشتراک کو فروغ دینے میں مدد کررہے ہیں جیسے 1- اسٹیمپ  پورٹل ،آئی آئی وین ٹاؤ  آئی آئی ٹی – آر اینڈ ڈی فیئر وغیرہ ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XC09.jpg

ابھرتی ہوئی اورخلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیوں ، صنعت -4.0 میں تحقیق کے عنوان سے پہلے  پینل میں پروفیسر انل گپتا نے شرکت کی اور پروفیسر راجیو آہوجا کی سربراہی میں آسٹریلیا،فرانس ،ہندوستان اور برطانیہ کے پینلسٹ ایک ساتھ جمع ہوئے جنہوں نے ابھرتے ہوئے اختراعات،تعلیمی نظام اور عام طور پر معاشرے میں ان کے اثرات پر تحقیق کو فروغ دینے کے لئے مختلف شراکتداروں کے رول کے بارے میں متعلقہ شعور مشترک کئے۔

چین ،اُمان،جنوبی افریقہ ، متحدہ عرب امارات اور یونیسیف کے  نمائندوں کے ساتھ پروفیسر شالنی بھارت کی طرف سے پائیدار ترقیاتی مقاصد میں تحقیق سے متعلق دوسرے پینل کی صدارت کی گئی۔ جس میں یونیورسٹیوں کی صلاحیت کو بڑھانے پر اہمیت دی گئی اور اسے تحقیق کا ایک اہم جز قرار دیا گیا ۔

ایک پینلسٹ محترمہ ایلیسنڈ ڈیل نے جو آسٹریلیائی حکومت کے تعلیم کے محکمہ کی اسسٹنٹ سکریٹری ہیں ، اپنے ملک میں قومی اشتراک پر مبنی بنیادی ڈھانچے کی اسکیم کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ ان کی حکومت عملی  تحقیق کی طرف پیش قدمی کررہی ہے۔انہوں نے تحقیق اور اختراع میں بین الاقوامی اشتراک کی اہمیت پر زور دیا ۔ ماضی میں آسٹریلیا اور ہندوستانی اداروں کے درمیان کامیاب اشتراک کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کا اشتراک دونوں ملکوں کی پائیدار ترقی میں تعاون دےگا اور یہ اشتراک جاری رہےگا۔

سیمینار میں عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے حل تیار کرنے کے لئے حکومت تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان کمی کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔تعلیم میں مختلف نوعیت کی ڈسپلن   لانے کی ضرورت ہے ۔بحث و مباحثہ میں یہ اتفاق رائے ہوا کہ تحقیقی اشتراک وقت کی ضرورت ہے اور ملکوں /اداروں کوپائیدار ترقیاتی مقاصد حاصل کرنے کے لئے  اسی طرح ٹرانس نیشنل تحقیق کو فروغ دینے کےلئے رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے جیسا کہ کووڈ عالمی وبا کے دوران کیا گیاتھا۔  تحقیقی ڈاٹا اور آؤٹ پٹ مشترک کرنے کے لئے فریم ورک قائم کرنے کے بھی ضرورت ہے ۔ جی-20 کے ملکوں کو چاہئے کہ وہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ابھرتی ہوئی اور خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیوں کے موثر استعمال کے لئے ایک مشترکہ فریم ورک  قائم کرنے کی جانب کام کریں۔

یہ سیمینار پنجاب کے وزیر اعلیٰ جناب بھگونت مان کے خطاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔انہوں نے وفود کا خیر مقدم کیا اور تعلیم اور اختراع کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ریاست کی مالا مال ثقافت کے تجربہ اور پنجابی کھانے کے لئے شرکا کو مدعو کیا ۔جناب مان نے پنجاب کو جی-20 دوسری ایجوکیشن ورکنگ گروپ کی میزبانی کا موقع فراہم کرنے کے لئے مرکزی حکومت کے تئیں تشکر کا اظہار کیا۔ سیمینار کے بعد لنچ کا اہتمام کیا گیا اور ثقافتی پروگرام بھی پیش کئے گئے جس میں جی-20 کےوفود پوری طرح محظوظ ہوئے۔ کثیر میڈیا نمائش کا اہتمام بھی ایسے وقت میں کیا گیا جس میں صنعت ،تعلیمی ادارے اور اسٹارٹ اپس   پہل کی شرکت کو نمایاں کیا گیا۔یہ مقامی اداروں ، طلبا اور ماہرین تعلیم اور محققین کے لئے 16 اور17 مارچ تک کھلا رہےگا۔

**********

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.2803


(Release ID: 1907482) Visitor Counter : 97